ڈسکہ سے گرفتار افراد کا داعش تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ، جماعت الدعوة سے ہے، رانا ثناء اللہ

ہفتہ 2 جنوری 2016 09:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2016ء)صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے شہر ڈسکہ سے گرفتار ہونے والے افراد کا داعش تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ ان کا تعلق جماعت الدعوة سے ہے اور جماعت الدعوة ایک عرصے سے جہاد میں مصروف ہے انہوں نے یہ بات ایک نجی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ داعش یا دوسری ایسی تنظیمیں جن کے بارے میں دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث ہونے کیلئے کہا جاتا ہے پنجاب میں اس طرح کی کوئی تنظیم کا وجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بعض افراد سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کی وجہ سے اپنا ذہن تبدیل کرتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ ایسی تنظیموں میں شامل ہوجاتے ہیں جو جہاد کے ساتھ ساتھ دیگر ایسے ممالک جن کی سرگرمیاں اسلام دشمن ہیں اس کیلئے کام کرتی ہیں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فرانس اور انگلینڈ سے سینکڑوں افراد شام میں جہاد کیلئے گئے اور وہاں انہوں نے نہ صرف اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا بلکہ انہوں نے مختلف واقعات میں ملوث بھی ہوئے مگر دنیا کے کسی ملک نے نہ فرانس کا نام لیا اور نہ ہی انگلینڈ کا مگر بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو اس میں داعش کو ملوث کرلیا جاتا ہے پنجاب میں داعش کاکوئی وجود نہیں ہے اور جو کچھ لوگ جن میں خواتین بھی شامل ہیں جو شام میں گئے ہیں ان کی سرگرمیوں پر پاکستان مکمل نظر رکھے ہوئے ہے ان کیخلاف نہ صرف کارروائی ہوگی بلکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں بھی لایا جائے گا رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ اب تک ڈسکہ سے گرفتار ہونے والے افراد کے بارے میں مشترکہ تحقیقات کی گئی ہیں اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ڈسکہ سے گرفتار ہونے والے افراد کا داعش سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ ایک جہادی تنظیم اور جماعت الدعوةسے تعلق رکھتے ہیں

متعلقہ عنوان :