جہانگیر ترین نے حلف اٹھا لیا، لودھراں کی عوام وزیراعظم کے پیکج کی منتظر ہے،پی ٹی آئی رہنما،اسحاق ڈار سے درخواست ہے کہ اڑھائی ارب روپے کا پیکج جلد از جلد لودھراں کی عوام کو دیا جائے، لودھراں کی عوام بہت پسماندہ اور یہ ان کا حق ہے،اس مقام پر پہنچنے سے ثابت ہوگیا 2013 ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، پارٹی چیئرمین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ملک بھر میں تبدیلی کا وژن دیا

ہفتہ 2 جنوری 2016 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے نو منتخب رکن اسمبلی جہانگیر ترین نے حلف اٹھا لیا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے نو منتخب رکن اسمبلی سے حلف لیا۔حلف کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کریتے ہوئے جہانگیر ترین نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے کہا ہے کہ لودھراں میں آپ لوگ الیکشن تو ہار گئے ہیں لیکن لودھراں کی عوام وزیراعظم کے اعلان کردہ اڑھائی ارب روپے کے پیکج کی منتظر ہے یہ ان کا حق ہے اور جس لودھراں کی عوام کا حق لینے کیلئے آیا ہوں۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے این اے 154 لودھراں سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی جہانگیر ترین سے اسپیکر ایاز صادق سے حلف لے کر ان کو گلے سے لگایا اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان بھی شریک تھے جہانگیر ترین نے حلف لینے کے بعد ایوان زیریں سے پہلے خطاب میں کہاکہ 28 سال کی طویل محنت کے بعد آج اس مقام پر پہنچا ہوں اور اس مقام پر پہنچنے سے ثابت ہوگیا کہ 2013 ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی پارٹی چیئرمین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ملک بھر میں تبدیلی کا وژن دیا جس کے نتیجے میں آج یہاں پر یہ بات کرنے کا موقع ملا۔

(جاری ہے)

2013 ء کا الیکشن جیتا ہوا تھا لیکن پھر الیکشن ٹربیونل میں کیس پیش کیا 131 پیشیوں کا سامنا کیا سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کے بعد عدالت نے روزانہ سماعت کرکے فیصلہ سنایا اور اس طرح این اے 125 میں بھی مہینوں پیشیوں کی نظر ہوگئے اس وقت ملک میں انصاف کے نظام کو تبدیلی کی ضرورت ہے ہماری پارٹی اصلاحات کیلئے گامزن ہے لودھراں میں انصاف کے نظام کو تبدیلی کی ضرورت ہے ہماری پارٹی اصلاحات کیلئے گامزن ہے لودھراں میں غریب کسانوں اور عوام نے جتایا ہے زمینداروں اور پیسے والوں نے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی لیکن لودھراں کی عوام نے انہیں مسترد کردیا جہانگیر ترین نے کہا کہ اسحاق ڈار سے درخواست ہے کہ آپ لوگ لودھراں الیکشن تو ہار گئے لیکن وزیراعظم نے جو لودھراں میں اڑھائی ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا وہ جلد از جلد لودھراں کی عوام کو دیا جائے کیونکہ لودھراں کی عوام بہت پسماندہ ہے اور یہ ان کا حق ہے جو کہ میں ان کے لئے لینے آیا ہوں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 66 سالہ تاریخ میں عوام کے بنیادی مسائل ہی حل نہ ہوسکے پینے کا صاف پانی‘ صحت اور تعلیم میں انقلابی تبدیلیاں خواب ہی بن کر رہ گئیں ہماری عوام کو جنگلہ بس اور میٹرو جیسے انفراسٹرکچر کی ضرورت نہیں ہے جب تک قوم کو بنیادی سہولیات اور کسان کو اس کے حقوق نہیں ملیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے زراعت کیلئے یہ سب سے خوفناک سال تھا جس نے کسانوں کے گھروں کے چولہے بجھا دیئے۔

معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے کسانوں کو خوشحال کرنا ہوگا جہانگیر ترین نے کہا کہ الیکش کمیشن کی ذمہ داری ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے موجودہ الیکشن کمیشن میں ایسی صلاحیتوں کا فقدان ہے لودھراں میں فوج بلا کر انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا اچھا اقدام تھا ورنہ الیکشن جیتنا مشکل تھا لیکن اس مرتبہ الیکشن کمیشن کا نظام اور ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے ورنہ 2018 ء کے صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد مشکل ہوجائے گا اور ملک میں جمہوریت کیلئے بہت بڑا خطرہ کھڑا ہوجائے گا۔