چوہدری سرور نے”نااہل حکمرانوں کی نااہلیاں “کے نام سے ”وائٹ پیپر“جاری کر دیا، ملک میں58فیصدسے زائد افراد غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، 32لاکھ 15سال سے کم عمر کے بچے مزدوری کر نے پر مجبور ہیں، (ن) لیگ کے اقتدار میں آنکے بعد1.5ملین مزید افراد بے روزگار ہوئے ہیں اور2016میں انکی تعداد4لاکھ تک مزید بڑھ جا ئیگی‘جنوبی پنجاب میں43فیصد لوگ غر بت کاشکار ہے،غر بت کی وجہ سے سالانہ صرف پنجاب100سے زائد مر دوخواتین خود کشی کر کے زندگی کا خاتمہ کر لیتی ہیں‘بے روز گاری کی وجہ سے پاکستان میں 75فیصد نوجوان ذہنی بیماریو ں میں مبتلا ہیں،اپنے مستقبل سے مایوسی کی وجہ سے نوجوانوں اور دیگر افراد کے منشیات استعمال کر نے میں چند بر سوں کے دوران 200فیصد اضافہ ہوا ہے ‘40ارب کے نئے حکومتی ٹیکس کی وجہ سے عام آدمی کے استعمال کی بھی125سے زائد کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے غر یب آدمی مزید مشکلات کا شکار ہو چکا ہیں ،‘ ‘غر بت کی وجہ سے عوام کو صحت ‘ تعلیم اور پانی جیسی بنیادی سہو لتیں بھی میسر نہیں‘غر بت کی وجہ سے ہر تیسرا پاکستانی 2وقت کی روٹی بھی نہیں کھا سکتا‘ تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر محمدسرور کا وائٹ پیپر

جمعہ 1 جنوری 2016 08:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2016ء) تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے غر بت ‘مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے میں حکومتی ناکامیوں پر”نااہل حکمرانوں کی نااہلیاں “کے نام سے ”وائٹ پیپر“جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں58فیصدسے زائد افراد غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں جن میں 48فیصددیہاتوں میں اور 20فیصد شہری علاقوں میں ہیں ‘پاکستان میں 32لاکھ 15سال سے کم عمر کے بچے مزدوری کر نے پر مجبور ہیں‘(ن) لیگ کے اقتدار میں آنکے بعد1.5ملین مزید افراد بے روزگار ہوئے ہیں اور2016میں انکی تعداد4لاکھ تک مزید بڑھ جا ئیگی‘جنوبی پنجاب میں43فیصد لوگ غر بت کاشکار ہے ‘غر بت کی وجہ سے سالانہ صرف پنجاب100سے زائد مر دوخواتین خود کشی کر کے زندگی کا خاتمہ کر لیتی ہیں‘بے روز گاری کی وجہ سے پاکستان میں 75فیصد نوجوان ذہنی بیماریو ں میں مبتلا ہیں‘ اپنے مستقبل سے مایوسی کی وجہ سے نوجوانوں اور دیگر افراد کے منشیات استعمال کر نے میں چند بر سوں کے دوران 200فیصد اضافہ ہوا ہے ‘40ارب کے نئے حکومتی ٹیکس کی وجہ سے عام آدمی کے استعمال کی بھی125سے زائد کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے غر یب آدمی مزید مشکلات کا شکار ہو چکا ہیں ‘ ‘غر بت کی وجہ سے عوام کو صحت ‘ تعلیم اور پانی جیسی بنیادی سہو لتیں بھی میسر نہیں‘غر بت کی وجہ سے ہر تیسرا پاکستانی 2وقت کی روٹی بھی نہیں کھا سکتا ‘حکمران غر بت کے خاتمے کیلئے مہنگائی کو کم کر نے اور روزگاری میں اضافے کی بجائے قوم کو بھکاری بنانے کیلئے مختلف سکیمیں بنارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے جمعرات کے روز جاری اپنے وائٹ پیپر میں کہا ہے کہ (ن) لیگ نے ملک سے غر بت کے خاتمے کاانتخابی نعرہ لگایا مگرآئے روز بجلی ‘گیس ‘آٹا ’چینی اور کھانے پینے کی دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے میڈیا رپورٹس سے حاصل ہونیوالی معلومات کو دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈ نگ کی وجہ سے فیکٹر یوں کی بندش ہو رہی ہے اور صرف پنجاب میں (ن) لیگ کے موجودہ دور حکومت کے دوران100سے زائد فیکٹر یاں بند ہوئی ہیں اور دیگر مسائل کی وجہ سے 2002کے بعد سے لیکر جتنی حکومتیں آئی ہیں ان میں سب سے زیادہ بے روزگاری (ن) لیگ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہوئی ہے اور 15لاکھ مزید پاکستانی بے روزگار ہوئے ہیں ملک میں غر بت کے ساتھ ساتھ بے روزگاری بھی نوجوانوں کیلئے وباء کی شکل اختیار کر چکی ہے اور ملک میں5.3ملین لوگ بے روزگار ہیں اور حکومت کی ناقص معاشی پا لیسوں کی وجہ سے ان کی تعداد میں ہر دن مزید اضافہ ہو تا جا رہا ہے ‘پاکستان کی کل لیبر فورس6.36کروڑہیں جن میں سے 80فیصد برسرروزگار لوگ اپنے روزگار سے مطمئن نہیں‘ہر 10 میں سے 6 نوجوان اپنی صلاحیت سے کم پر کام کرنے پر مجبور ہیں‘ خواتین میں یہ شرح 60.3فیصد ہے‘پاکستان میں ہر سال20لاکھ نوجوان محنت مزدوری کر نے پر مجبورہو رہے ہیں اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے پاکستان میں کم ازکم7فیصد شرح نمودر کار ہے مگر پاکستان میں شر ح نمو صرف3فیصد کے آس پاس ہے یہ لاکھوں نوجوان روزگار کی تلاش میں ہر سال عرب خطے یا دنیا کے دوسرے ممالک کا رخ کرتے ہیں اور اس چکر میں ٹھگوں کا ایک اور ٹولہ ان کو سنہرے خواب دکھا کر لوٹتا ہے‘ پاکستان میں بیرون ملک روزگار دینے والے سوداگر ٹریول ایجنٹ اور ٹریڈ ٹسٹ سینٹر مالکان باقاعدہ ایک صنعت کا درجہ اختیار کرتے جا رہے ہیں جو مجبور اور محکوم نوجوانوں کو خواب دکھا کر لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں۔

چوہدری محمدسرور کی جانب سے جاری وائٹ پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بے روزگاروں میں سے75فیصد نوجوان ذہنی بیماریو ں میں مبتلا ہیں‘ مستقبل کا خوف ہر وقت انکے سروں پہ منڈلاتا رہتا ہے اور بے روزگار ہونے کی وجہ سے مایوسی کے شکار افراد کی جانب سے منشیات کے استعمال میں گزشتہ چند برسوں کے دوران 200فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ حکمرانوں کے تمام تر دعوؤں کے باوجود پاکستان میں58فیصدسے زائدافراد غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے اور اگر پنجاب کا جائزہ لیا جائے تو جنوبی پنجاب میں 43فیصد خاندان غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جن میں44فیصد راجن پور ‘40فیصد مظفر گڑھ ‘36فیصد ڈی جی خان بہاؤلپورمیں 33فیصد‘لیہ لودھراں ‘پاکپتن ‘31فیصد ‘خانیوال ‘ملتان اور بھکر میں 28فیصد لوگ غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ‘ پاکستان میں غربت کی شرح میں اس لیے اضافہ ہو رہا ہے کہ کیونکہ ملک میں کر پشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے پاکستان میں 32لاکھ 15سال سے کم عمر کے بچے مزدوری کر نے پر مجبور ہیں جو روزانہ50سے لیکر100روپے اجرات پر کام رہے ہیں جن میں70فیصد لڑکے 30فیصد لڑ کیاں شامل ہیں ‘ وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹس سے حاصل ہونیوالی معلومات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے40ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے اور ان ٹیکسوں کے بعد غر یب آدمی کے کھانے کیلئے استعمال ہونیوالی مرغی کا گوشت‘ دہی‘دودھ‘قدرتی شہد ‘نار یل کی قیمت میں15فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دال ماش ‘چنا سمیت دیگر دالوں کی قیمت میں 10سے 15روپے فی کلو کے حساب سے اضافہ ہوا ہے جبکہ اسکے علاوہ اونی دھاگا‘ریڈی میڈ کپڑے کی قیمت میں10فیصد سویٹر، کوٹ، جیکٹس 5فیصد بچوں کے کپڑے 5فیصد رومال، سکارف، مفلر، چادریں 5فیصد ٹائی 5فیصد کمبل 5فیصد پردے اور بیڈ شیٹس 5فیصد گھر کو آراستہ کرنے والی اشیا 5فیصد رسی دھاگا 5فیصد پلاسٹک کے جوتے 10فیصد چمڑے کے جوتے 10فیصدمہنگے ہوئے ہیں ۔