داعش نے پاکستان میں قدم نہیں جمائے چند افراد نام استعمال کر رہے ہیں،دفترخارجہ،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمتی عمل کا اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا،جس میں ،امریکہ،افغانستان اور چین شریک ہوں گے،پاک بھارت خارجہ سیکرٹریز ملاقات کی تاریح طے، جامع مذاکرات پر بات چیت ہوگی،وزیر اعظم کے وژن سے ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس پاکستانکی بڑی کامیابی ہے، 2015میں کئی ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان کے دورے کیے، ترجمان کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 1 جنوری 2016 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2016ء ) ترجمان دفتر خار جہ نے کہاہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے پاکستان میں قدم نہیں جمائے چند افراد انفرادی طور پر نام استعمال کر رہے ہیں،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمتی عمل کا اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا،جس میں ،امریکہ،افغانستان اور چین شریک ہوں گے،پاک بھارت خارجہ سیکٹریوں کی ملاقات کی تاریح طے ہو گئی ہے دونوں جامع مذاکرات پر بات چیت کریں گے،وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وژن سے ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے،سال 2015میں بہت سے ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان کے دورے کیے۔

اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لئے پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا کے درمیان بات چیت جنوری کے وسط میں اسلام آباد میں ہوگی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں داعش نے اپنے قدم نہیں جمائے، چند افراد انفرادی طور پر داعش کا نام استعمال کر رہے ہیں، پاکستان میں داعش سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد پکڑے گئے جن سے تفتیش جاری ہے، پاکستان کے سکیورٹی ادارے داعش کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

بھارت کی جانب سے پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ایجنسیوں پر ماضی میں بھی الزامات ثابت نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سیکرٹری سطح کے مذاکرات کے لئے تاریخ کا تعین جلد ہو جائے گا، بھارت کے ساتھ سیکرٹری سطح کے مذاکرات میں تمام معاملات پر بات ہوگی ملاقات کی تاریح طے ہو گئی ہے،پاک بھارت خارجہ سیکٹریوں کی ملاقات کی تاریح کا اعلان بعد میں کیا جائیگا،خارجہ سیکٹریز پاک بھارت جامع مذاکرات پر بات چیت کریں گے،پاکستان کی خارجہ پالیسی 2015میں نہایت کامیاب رہی،دوسرے ملکوں میں عدم مداخلت پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملی،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں 44ممالک کے مندوبین نے شرکت کی،صدر اور وزیر اعظم نے بھی اہم ممالک کے دورے کیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ افغان مفاہمتی عمل کے لیے مذاکرات اسلام آباد میں ہوں گے،مذاکرات میں پاکستان ،امریکہ،افغانستان اور چین شریک ہوں گے،مفاہمتی عمل کے اجلاس کے ایجنڈے پر مشاورت جاری ہے۔