2014-15ء میں پاکستان اور افغانستان کے مابین 2.55 ارب ڈالر کی ٹرانزٹ ٹریڈ ہوئی، خرم دستگیر ، افغا ن ٹرانزٹ ٹریڈ سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں،عالمی اداروں کے تعاون سے طورخم اور چمن بارڈر پر ایک لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کررہے ہیں، انٹری پوائنٹس پر بائیو میٹرک کی ڈیوائسز لگائی جارہی ہے ، وفاقی وزیر تجارت کا سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال ،اس وقت ملک میں 43 ائرپورٹس، 11بین الاقوامی 15 ملکی ہیں جو مکمل فعال ہیں، 6 ائرپورٹس عملہ کی کمی کی وجہ سے آپریشن کم، گیارہ ائرپورٹ کو بند کردیا گیا ہے، شیخ آفتاب

بدھ 30 دسمبر 2015 09:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2015ء) سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے بتایا کہ 2014-15ء میں پاکستان اور افغانستان کے مابین 2.55 ارب ڈالر کی ٹرانزٹ ٹریڈ ہوئی ہے، ٹرانزٹ ٹریڈ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،عالمی اداروں کے تعاون سے طورخم اور چمن بارڈر پر ایک لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کررہے ہیں انٹری پوائنٹس پر بائیو میٹرک کی ڈیوائسز لگائی جارہی ہے وفاقی وزیر تجارت نے منگل کو ایوان بالا میں سینیٹر کرنل ریٹائرڈ سید طاہر حسین مشہدی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ماضی کے مقابلہ میں کسٹم ٹو کسٹم معلومات بہت بہتر ہے بارڈر پر بائیو میٹرک ڈیوائسز لگارہے ہیں جس سے بارڈر کراس کرنے والے لوگوں کی انفارمیشن لکھے گی انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 2010-11ء میں 1.87 ارب ڈالر کی ٹرانزٹ ٹریڈ ہوتی ہے 2012-13ء میں 1.2ارب ڈالر کی ٹریڈ ہوئی 2013-14ء میں یہ بڑھ کر 2.09 ارب ڈالر اور 2014-15ء میں 2.55 ارب ڈالر کی ٹرانزٹ ٹریڈ ریکارڈ کی گئی ۔

(جاری ہے)

سینیٹر چوہدری تنویر خان کی جانب سے ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد اور فعال اور غیر فعال ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ اس وقت ملک میں 43 ائرپورٹس ہیں جن میں 11بین الاقوامی 15 ملکی ہیں جو مکمل فعال ہیں جبکہ 6 ائرپورٹ پر عملہ کی کمی کی وجہ سے آپریشن کم ہوگیا ہے جبکہ گیارہ ائرپورٹ کو بند کردیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ائرپورٹس کو کم ٹریفک لوڈ کی وجہ سے بند کیا گیا ہے اگر وہاں پر مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا تو دوبارہ آپریشن میں لایا جائے گا وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں بتایا کہ اسلام آباد کو سگنل فری بنانے پر کام تیزی سے جاری ہے اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہیوی ٹریفک کا لوں ختم کرنے کے لئے ایک نئی سڑک تعمیر کی جائے گی اس کے علاوہ اسلام آباد ایکسپریس وے سے روات تک سڑک ازسرنو تعمیر کی جائے گی

متعلقہ عنوان :