سعودی بادشاہ کی جانب سے 1956 ء میں گورنر جنرل آف پاکستان کو تحفے میں دی گئی سونے کی تلوار اور خنجر کی فروخت غیر قانونی قرار،آڈیٹر جنرل نے معاملے کی تحقیقات بکا حکم دیدیا

منگل 29 دسمبر 2015 09:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2015ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سعودی بادشاہ کی جانب سے 1956 ء میں گورنر جنرل آف پاکستان کو تحفے میں دی گئی سونے کی تلوار اور خنجر کی فروخت کو غیر قانونی قرار دے کر معاملے کی تحقیقات کا حکم د یدیا ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق کابینہ ڈویژن نے سعودی فرمانروا کی جانب سے 1956 ء میں گورنر جنرل آف پاکستان کو تحفے میں دی گئی سونے کی تلوار اور خنجر سوا کروڑ روپے میں فروخت کردیا ہے۔

سونے کی تلوار اور خنجر پر موتی بھی جڑے ہوئے تھے۔ 57 سال سے سونے کی تلوار اور خنجر توشا خانہ میں پڑے رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق 1968 ء میں سعودی بادشاہ نے اس وقت کے گورنر جنرل آف پاکستان کو تحفے میں دے دیا تھا۔ آڈیٹر جنرل نے معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دے کر ذمہ داران کا تعین کرنے کی سفارش کردی۔ واضح رہے کہ قانون کے مطابق تحفے میں دی گئی چیزیں فروخت نہیں کی جاتی ہیں اسے محفوظ رکھا جاتا ہے۔