اقتصادی راہداری میں وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو صرف ایک سڑک پر ٹرخا رہی ہے جو ہمیں کسی طور پر قبول نہیں،پرویز خٹک،ہمیں صرف سڑک نہیں بلکہ مکمل کوریڈور چاہیے، فرا تفری اور بدنظمی کی روک تھام کیلئے صوبائی حکومت نے اختیار کی بجائے مانٹرنگ کانظام رائج کیا ہے،صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات تعلیم، صحت اور عوام کے بنیادی مسائل ہیں،اس کے لیے باقاعدہ اہداف مقرر کرلیے گئے ہیں،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ

پیر 28 دسمبر 2015 09:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2015ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو صرف ایک سڑک پر ٹرخا رہی ہے جو ہمیں کسی طور پر قبول نہیں۔ ہمیں صرف سڑک نہیں بلکہ مکمل کوریڈور چاہیے جس میں پنجاب کی طرح اس میں ریلوے، گیس، ایل این جی پائپ لائن ، صنعتی بستیاں، آپٹیکل فائبر، بجلی پیداوار کے منصوبے اور دیگر سہولیات شامل نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے افسوسناک واقعے سے بہت پہلے ہی صوبہ خیبرپختونخوا سے وی آئی پی کلچر کاخاتمہ کردیا گیا تھا جبکہ اس سانحہ کے بعد صوبائی حکومت نے اس بارے میں باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ آئندہ بڑی سے بڑی شخصیت کو سیکورٹی ضرور فراہم کریں گے لیکن سڑکیں بلاک نہیں ہونگی۔

(جاری ہے)

صوبے میں میرٹ کی پالیسی اپنانے سے قابل اورذہین نوجوان بھی اب برسرروزگار ہوں گے۔

صوبائی حکومت نے تقرریوں اور تبادلوں کے لئے میرٹ پر مبنی پالیسیاں ترتیب دی ہیں تاکہ حقداروں اور غریب عوام کو ان کاحق ملے۔تبدیلی کا مطلب چہروں کی تبدیلی نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی ہے عوام پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور عمران خان پر بھر پور اعتماد کررہے ہیں اور صوبائی حکومت کی پالیسیوں کاخیر مقدم کررہے ہیں اور اسی وجہ سے صوبے کے طول وعرض میں عوام پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا نصب العین صوبے میں گڈ گورننس قائم کرنا ہے۔ بلدیاتی نمائندے خود کوعوام کی خدمت کے لیے وقف کردیں تنخواہوں کے چکر میں نہ پڑیں۔ جنوری کے آخر تک صوبہ بھر میں بلدیاتی نظام اپنی روح کے مطابق سو فیصد بحال ہو جائے گا۔ افرا تفری اور بدنظمی کی روک تھام کیلئے صوبائی حکومت نے اختیار کی بجائے مانٹرنگ کانظام رائج کیا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار اتوار کے روز اپنے ماموں زاد بھائی اورپی ٹی آئی تحصیل نوشہرہ کے صدر ملک ابرار خان کے بیٹوں عماد ابرار اور تابش ابرار کی دعوت ولیمہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، وزیرایکسائز میاں جمشیدالدین کاکاخیل ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن مشتاق غنی ،ضلعی ناظم لیاقت خان خٹک، ضلعی نائب ناظم اشفاق احمدخان، عثمان علی خان، ڈی سی نوشہرہ افتخار عالم خان کے علاوہ صوبائی وزراء واراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور ناظمین ممبران ضلع و تحصیل کونسل بھی موجود تھے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے تبدیلی کا جو نعرہ لگایاتھا اس پر عمل شروع ہوچکا ہے خیبرپختونخوا میں کمیشن اور کرپشن کے خلاف بھر پور جہاد جاری ہے تمام محکموں کے افسران عوام کے مسائل فوری طورپر حل کررہے ہیں خیبرپختونخوا میں بیروزگاری کے خاتمے کیلئے پانچ اضلاع میں انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کی جارہی ہیں ایک ہزا رسے زائد کارخانہ داروں اور سرمایہ کاروں نے صوبائی حکومت کے ساتھ ر ابطہ کیا ہے۔

صوبائی حکومت نئی صنعتی بستیو ں میں ون ونڈو آپریشن کے ذ ریعے تمام کارخانہ داروں کو سہولیات فراہم کرے گی۔ صوبائی حکومت مراعات کے پیکج کے تحت صنعتکاری کیلئے قرضوں پر پانچ فیصد مارک اپ بھی ادا کرے گی، پلاٹ کی خریداری اور مشینری کی ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات پر 25 فیصد سبسیڈی بھی دے جائے گی۔انھوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے ذریعے بے روزگاری ختم نہیں ہوگی چنانچہ اس مسئلہ کے حل کیلئے صنعتوں کے فروغ کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔

پڑوسی ممالک چین، افغانستان، وسطی ایشیاء اورایران کی مارکیٹوں تک رسائی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا ئے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ میں بیرون ملک کادورہ اس وقت کروں گا جب اس سے میرے صوبے کے عوام کوفائدہ ہو ۔افغانستان کے ساتھ ہمارے مضبوط مراسم ہیں ۔ خطے میں امن کے لیے صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ ملکر بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے اورا للہ تعالی کے فضل وکرم سے آپریشن ضرب عضب کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم اور صوبائی خود مختا ری کافائدہ غریب عوام کو پہنچا رہے ہیں ۔اضافی گیس سے بجلی بنانے کے لیے وفاقی حکومت سے پانچ صنعتی بستیو ں کو گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کیا گیا ہے۔ صوبے میں سوئی گیس کی کوئی کمی نہیں ہے۔ صرف اکا دکا علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی شکایات آرہی ہیں جنہیں دور کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حقیقی معنوں میں اختیارت نچلی سطح تک منتقل کردیئے ہیں جس سے عوام کے بنیادی مسائل ان کی دہلیز پرحل ہوں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کونسلر اور تحصیل کونسلرز ضلعی اور تحصیل دفاتر میں عوام کے مسائل سن کر حل کریں گے اور ان کو باقاعدہ ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت ناجائز تجاوزات کے خلاف بھرپور مہم چلارہی ہے جبکہ صفائی کیلئے 20فیصد فنڈز کے استعمال کا اختیار ویلج کونسل اور تحصیل کونسل کو دے دیا گیا ہے جس پر جنوری سے عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔

جبکہ ویلج کونسل ناظمین کو دفاتر اور دیگر اخراجات کیلئے فنڈ فراہم کردیاگیا ہے۔ صفائی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور علاقے کو صاف ستھرا رکھنے میں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ صفائی کے نظام میں نجی شعبے کو شامل کرکے اس نظام کو درست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں سولر سسٹم سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور شہروں میں سٹریٹ لائٹس پر کام شروع ہوچکا ہے اور اس سال صوبے میں 470 ٹیوب ویل سولر سسٹم پر منتقل کیے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ وہ صوبے کی یکساں ترقی چاہتے ہیں ۔ماضی میں سابقہ حکومتوں نے قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا اور اپنی تجوریاں بھریں ۔ غریب عوام کو ٹوٹی پھو ٹی سڑکیں ، گلیاں اور نالیاں ورثے میں ملیں۔ سابقہ حکمران اداروں کی تباہی کے بھی ذمہ دار ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایز ی لوڈ کلچر والے بھی ہمارے خلاف باتیں کررہے ہیں۔اب جب ان کااحتساب شرو ع ہوا ہے تو واویلا کررہے ہیں۔

پرویز خٹک نے انکشاف کیاکہ قومی احتساب بیور و نے فہرستیں تیار کرلی ہیں اور صوبائی احتساب کمیشن بھی صاف و شفاف احتساب کرے گا جس کے لیے قانونی پیچیدگیاں دور کی جارہی ہیں۔ جبکہ عدالت عالیہ نے اپنے حالیہ اہم فیصلے میں خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو درست قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیحات تعلیم، صحت اور عوام کے بنیادی مسائل ہیں اوراس کے لیے باقاعدہ اہداف مقرر کرلیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :