عوام پوچھتی ہے نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں کے خلاف سازش کب بند ہوگی،بلاول بھٹو ، یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں ن لیگ کا ایکشن پلان ہے، نیشنل ایکشن پلان مانیٹرنگ کیلئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، کیا ماڈل ٹاؤن دہشت گردی نہیں ہوئی، چودہ انسانوں کے قاتل کدھر ہیں پولیس کس کی آواز پر سہولت کار تھی، پارلیمنٹ کی آواز نہ سنی گئی تو دما دم مست قلندر ہوگا،بے نظیر بھٹو شہید نے جان دیدی دہشت گردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا ، گڑھی خدا بخش میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب

پیر 28 دسمبر 2015 09:49

گڑھی خدا بخش (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2015ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو شہید نے جان دے دی دہشت گردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا ۔ عوام پوچھتی ہے نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں کے خلاف سازش کب بند ہوگی۔ یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں ن لیگ کا ایکشن پلان ہے۔ نیشنل ایکشن پلان مانیٹرنگ کیلئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے۔

پارلیمنٹ کی آواز نہ سنی گئی تو دما دم مست قلندر ہوگا۔ گڑھی خدا بخش میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو آج بھی تاریخ میں زندہ ہیں اور ہم ان ہی کے مشن کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں‘ بے نظیر بھٹو نے اپنے لئے وہ راستہ منتخب کیا جو ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کا تھا‘ بے نظیر بھٹو نے دہشت گردوں کو للکارا اور وہ جانتی تھیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے پھر بھی وہ ان دہشت گردوں سے نہیں ڈریں اور ان کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا اس ملک کو جمہوریت اور آئین میری والدہ کی شہادت کی وجہ سے نصیب ہوئی۔ پیپلزپارٹی کا جب سے قیام ہوا اس وقت سے ہی اس کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اس پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کو لیاقت باغ میں شہید کیا گیا پیپلزپارٹی کی ٹارگٹ کلنگ اب بھی کی جارہی ہے ۔ ضیاء آمریت کے گیارہ سالوں میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔

بے نظیر بھٹو ‘ نصرت بھٹو ‘ آصف علی زرداری پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے یہ بھی پیپلزپارٹی کی ٹارگٹ کلنگ تھی ۔ سلیمان تاثیر ‘ شہباز بھٹی کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ پیپلزپارٹی کو صوبوں کو اختیارات دینے کی پاداشت میں کے پی کے کو شناخت دینے پر‘ بلوچوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنے پر پیپلزپارٹی کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ سوات آپریشن کا بدلہ لینے کیلئے بھی پی پی پی کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔

2013 ء کے انتخابات میں طالبان کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے اوپر ہونے والے مظالم سے مزید مضبوط ہوتی ہے۔ میاں صاحب پی آئی اے اور سٹیل ملز کی نجکاری کررہے ہیں اپنی شاہ خرچیوں کے لئے ماں کا زیور نہیں بیچا جاتا ۔ پرائیویٹائزیشن کے نام پر مزدوروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ۔ پیپلزپارٹی کسی صورت معاشی قتل کی اجازت نہیں دے گی۔

کسانوں کو فصلوں کی قیمت نہ دے کر ان کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔ دنیا میں تیل سستا ہونے کے باوجود پاکستان میں اس کا فائدہ عوام کو نہیں دیا ۔ مہنگائی کرکے غریبوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ عوام کے معاشی قتل پر کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پارلیمنٹ میں ن لیگ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ حکومت نے آواز نہ سنی تو عوام کی عدالت میں جائیں گے اور پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔

بے نظیر بھٹو شہید کے مزار پر کھڑا ہوکر آئین ‘ جمہوریت اور پاکستان کو بچانے کا عہد کرتا ہوں ۔ اپنی جدوجہد سے پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے‘ جہاں تعلیم عام ہوگی ‘ محنت کش مزدوروں کو ان کے حقوق ملیں گے۔ کسانوں کو ان کی فصلوں کا معاوضہ ملے گا۔ اقلیتوں کے مساوی حقوق ہوں گے۔ فوری اور سستا انصاف میسر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک دہشت گردی کے اندھیروں میں گھیرا ہوا ہے ۔

جنگ کے بادل مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے چکے ہیں اور افغانستان میں بھی حالات سب کے سامنے ہیں۔ افغانستان میں جو بھی ہوتا ہے اس کے اثرات پاکستان پر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو کمزور کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ سیاسی انتقام لیا جارہا ہے ۔ چھوٹے صوبوں کو کمزور کیا جارہا ہے اور پیپلزپارٹی پر پھر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف سب سے پہلے آواز پیپلزپارٹی نے اٹھائی۔

سیاسی ٹولہ چلا چلا کر پیپلزپارٹی پر الزامات لگا رہا ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف سوات آپریشن کیا۔ آپ تو مذاکرات کی باتیں کرتے تھے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں ہم نے دی ہیں۔ ہمیں دھمکا کر خاموش نہیں کیا جاسکتا۔ پیپلزپارٹی پر دہشت گردی کا الزام کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیشنل ایکشن پلان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔

عوام یہ بھی پوچھتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں کے کے خلاف سازش کب بند ہوگی۔ نیشنل ایکشن پلان انتقامی سیاسی کارروائی کے سوا کیا ہے۔ وزیرستان کے عوام بے گھر ہیں اس پروگرام کے تحت کونسا دہشت گرد اور سہولت کار گرفتار کیاگیا ہے۔ پنجاب کے وزیر داخلہ کے قاتلوں کے سہولت کاروں کو آپ نہیں جانتے ۔ کیا ماڈل ٹاؤن دہشت گردی نہیں ہوئی۔

چودہ انسانوں کے قاتل کدھر ہیں پولیس کس کی آواز پر سہولت کار تھی۔ آپ جس نیشنل ایکشن پلان پر عمل کررہے ہیں وہ یہ نہیں جس پر تمام جماعتیں متفق تھیں۔ یہ ن لیگ کا نیشنل ایکشن پلان ہے جو اپنے سیاسی انتقامی کارروائیوں کیلئے کررہی ہے۔ میڈیا ٹرائل سے شکست انہی کی ہوگی ۔ پیپلزپارٹی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وہ جمہوریت نہیں ہے جس کیلئے میری والدہ نے شہادت دی۔ فیصلے بند کمروں میں ہورہے ہیں۔ پنجاب میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں ہماری جنگ دہشت گردی کے خلاف ہے اور ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی۔