مسئلہ کشمیر مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں حل ہوگا،پرویز رشید ، بھارتی وزیراعظم کا دورہ لاہور خوش آئند ہے، چاہتے ہیں اقوام متحد ہ کی قرارداد وں کے تحت دونوں ممالک کشمیر کے ایشو پر مذاکرات کرکے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کا حل نکالیں،یہ کام مسلم لیگ(ن) دور حکومت میں ہی ہو گا ،عوام کو چاہیے کہ وہ اپنا یقین مستحکم رکھیں ، عالمی دنیا اس نتیجے پر پہنچی ہے مسائل کے حل جنگ سے نہیں مذاکرات میں ہے ، سب جانتے ہیں 2001ء سے 2013ء کے پاکستان میں کیا ہوا، 2015ء کے پاکستان بھی سب کے سامنے ہے،وفاقی وزیر اطلاعات کا مسئلہ کشمیر پر گول میز کانفرنس سے خطاب

اتوار 27 دسمبر 2015 10:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے مسئلہ کشمیر پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں حل ہونے کی نوید سنادی ہے اور کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا دورہ لاہور خوش آئند ہے،چاہتے ہیں اقوام متحدہ کی قرارداد وں کے تحت دونوں ممالک کشمیر کے ایشو پر مذاکرات کرکے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس مسئلے کا حل نکالیں اور یہ کام پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں ہی ہو گا ،عوام کو چاہیے کہ وہ اپنا یقین مستحکم رکھیں ، عالمی دنیا اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مسائل کے حل جنگ سے نہیں مذاکرات میں ہے ،دنیا گواہ ہے کہ 1999میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں اس وقت بھارت کے وزیر اعظم اٹل بھاری واجپائی نے خود پاکستان کو دورہ کیااور اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو کہاکہ میں چاہتاہوں کہ کشمیر کا مسئلہ اسی سال حل ہو جس پر لوگوں نے شک کیا اور ایک آمر پرویز مشرف نے دو تہائی اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیر اعظم کو 40روز تک اغواء رکھا ،سب جانتے ہیں کہ 2001ء سے لے کر 2013ء کے پاکستان میں کیا ہواجبکہ 2015ء کے پاکستان بھی سب کے سامنے ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں مسئلہ کشمیر پر گول میز کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ جس میں حریت رہنماء طاہر مسعود ،پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری کشمیری رہنماء ،جنرل(ر) عبدالقیوم ،پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عابد وحید شیخ ،اکرم ذکی ،نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان ،عبدالحمید لون اور دیگر نے شرکت کی ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے مزید کہا کہ کشمیر کی آزادی پر تمام تجاویز کو زیر غور لایاجائے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیاگیا جبکہ سب سے زیادہ احتجاج بھارت میں ہوا جس میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر اقوام ہندؤ ،عیسائی بھی شامل تھے ۔

بھارت کو عالمی دنیا میں اس پر جواب دہ ہونا ہواگا ۔ جنگ سے خون بہتاہے جو مزید خون منگتاہے ۔1999ء میں دورہ چین کے دوران عہدیداران نے کہا کہ ہانگ کانگ ،شنگائی متنازعہ علاقے جنگ کے بجائے مذاکرات سے لیے گئے ہیں ا س امر پر غور کرناہوگا تو منزل خود چل کرآئے گی جس میں کشمیریوں کی رضامندی شامل ہوگی ۔ جنرل(ر) عبدالقیوم نے کہا کہ بم دھماکوں کے بھارت نے اندرونی طورپر پالیسی تبدیل کی جس سے پاکستان کو انتہاء پسندی ،دہشت گردی ،فرقہ واریت کاسامنا کرناپڑا پاکستان کو عالمی دنیا میں بدنام کرنے کی سازش کی گئی ۔

موجودہ دور میں سفارتی سطح پر پاکستان کا امیج بہترہوا ہے ۔اکرم ذکی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو لائن کنٹرول کو لائن آف کامرس میں تبدیل کرنے سے قبل کشمیریوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان نے کہا کہ موجودہ دور میں میڈیا کا کردار اہم ہے اجمل قصاب کو پاکستانی قرار دے کر میڈیا بے حد خوش ہے جبکہ بھارتی میڈیا حکومت کی پالیسی کو اپناتاہے وردی والے کے خلاف کوئی بات نہیں کرتا 1999ء سے لے کر آج تک کشمیر کے تمام حالات کا ذمہ دار پرویز مشرف ہے ریاست کا خیال رکھاجائے ۔

پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عابد وحید شیخ نے کہا کہ پاکستان کو جنگ سے نکل کر مذاکرات کی جانب آنا ہوگا وزیر اعظم پاکستان کے یو این اسمبلی کا خطاب کشمیر ایشو پر حکومت کی پالیسی کی تائید کرتاہے او آئی سی کو بھی کشمیر کی آزادی کے لیے کردار اداکرناہوگا جبکہ بھارت پر آزادی کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا۔