لاہور،ہوٹل میں مبینہ طور پر 15سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی ، ہسپتال میں تصدیق ہوگئی ، پولیس نے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا

اتوار 27 دسمبر 2015 10:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27دسمبر۔2015ء) لاہورمیں مال روڈ کے قریب ہوٹل میں مبینہ طور پر 15سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی ۔ جس کی ہسپتال میں تصدیق ہوگئی ۔ پولیس نے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ لڑکی بارے میں معلوم ہواہے کہ وہ لاہور میں ملتان روڈ کے علاقے رانا ٹاوٴن کی رہائشی ہے ۔ جس کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ،لڑکی کو مبینہ طور پر 6افراد نے اغواء کی اتھااور مقامی ہوٹل میں لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

لڑکی تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا ۔ جہاں پر اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حید راشرف نے دلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ 5ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے کیلئے تین چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں اور ان ملزمان کو جلد از جلد گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا اور ان کو کڑی سزادلوائی جائے گی۔

(جاری ہے)

ہسپتال میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا ہے ۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم نے خود کو رانا مشہود کا پی ایس او ظاہر کیا جبکہ زیادتی کا نشانہ بننے والی 15سالہ لڑکی نے اپنابیان ریکارڈ کروادیا ہے ۔ متاثرہ لڑکی نے بیان ایس پی انوسٹی گیشن پولیس کو قلمبند کروایا ۔ اپنے بیان میں لڑکی نے کہا کہ کیس کا مرکزی ملزم عدنان نے خود کو رانا مشہود کا پی ایس او ظاہر کیا جبکہ اسے صرف انصاف چاہئے ، دوسری جانب رانا مشہود نے مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ سے لاتعلقی ظاہر کی ہے صوبائی وزیرکا کہنا ہے کہ ان کا عدنان ثناء اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ واقعہ میں ملوث 6ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم مرکزی ملزم فرارہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق تمام ملزموں کی گرفتاری کو یقینی بنایا جارہا ہے جبکہ اس ضمن میں تین چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :