2 سابق جرنیلوں کے درمیان اختلافات سامنے آنا شروع ہو گئے،مشرف نے خود ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کیا ، کیانی ملزم نہیں بن سکتے وہ عدالت میں صفائی دے سکتے ہیں،لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم کی رائے

جمعہ 25 دسمبر 2015 09:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2015ء) پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 سابق جرنیلوں کے درمیان اختلافات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں پرویز مشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف غداری کے مقدمے میں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی مرکزی ملزم ہیں، مشرف نے مزید کہا کہ انہوں نے شوکت عزیز کی تجویز پر ایمرجنسی لگائی اسے منسوخ نہ کرنے پر جنرل (ر) کیانی بھی مرکزی ملزم ہیں مشرف کے اس دعویٰ نے کیانی کو چپ توڑنے پر مجبور کردیا ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق آرمی چیف پر غلط کام کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنماء اور ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ مشرف سابق آرمی چیف کیانی کو غداری کے مقدمہ میں ملوث کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیانی صیح تھے یا غلط لیکن مشرف ایک آمر تھا انہوں نے کہا اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں کیانی کا دفاع کر رہا ہوں، مشرف نے خود ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کیا ، کیانی مرکزی ملزم نہیں بن سکتے انہوں نے صرف اعانت کی اور وہ عدالت میں اپنی صفائی دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک تجزیہ کا رڈاکٹر خرم اقبال کا کہنا ہے کہ مشرف اپنی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں جنرل کیانی نے اپنی مدت میں جمہوریت کو بچانے کی کوشش کی ۔ رپورٹ کے مطابق متعد د کیسز میں ان کی مدد نہ کرنے پر جنرل ( ر) پرویز مشرف جنرل ( ر) اشفاق پرویز کیانی سے خو ش نہیں تھے جبکہ مشر ف کے پسندیدہ وزیراعظم شوکت عزیزبھی 2007 میں انہیں چھوڑ کر بیرون ملک روانہ ہو گئے اور وہ دوبارہ وطن واپس نہیں لوٹے ۔