”ساتواں این ایف سی ایوارڈ“، پنجاب سے ٹیکنیکل ممبر کا نام نہ آنے کے باعث اجلاس تاخیر کا شکار ،وفاق اور صوبوں کے درمیان شیئرنگ فارمولے کے حوالے 6 ماہ کے دوران ایک میٹنگ بھی نہ ہو سکی

جمعہ 25 دسمبر 2015 09:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2015ء) پنجاب حکومت کی طرف سے ٹیکنیکل ممبر کا نام نہ آنے کے باعث وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان این ایف سی ایوارڈ کے شیئرنگ فارمولا کے حوالے سے گزشتہ چھ ماہ سے ایک میٹنگ بھی نہ ہو سکی، میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی حکومت جس نے این ایف سی ایوارڈ کو توسیع دینے کے لئے اپریل میں میٹنگ بلائی تھی جبکہ دوسری میٹنگ 30 جون 2015 کو ہونا تھی لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے ٹیکنیکل ممبر کا نام نہ آنے کے باعث تاخیر کا شکار ہو گئی اور گزشتہ چھ ماہ سے اس حوالے سے ایک بھی میٹنگ نہیں بلائی گئی ۔

(جاری ہے)

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ٹیکنیکل ممبر ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے میٹنگ میں کی جانے والی تاخیر پر ہم نے وفاقی حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پنجاب کی طرف سے ٹیکنیکل ممبر نہ آنے سے این ایف سی ایوارڈ کے شیئرنگ فارمولے میں تاخیر ہو رہی ہے ۔ اس حوالے سے سندھ کے ممبر سلیم مانڈی والا نے کہا کہ حکومت نئے این ایف سی ایوارڈ کو دینے میں دلچسپی نہیں لے رہی جو کہ وفاقی خزانہ اسحاق ڈار کی ناکامی ہے ۔

متعلقہ عنوان :