کراچی ،احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 5 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ،ملزم نے غیرقانونی طوپراپنے اسپتال اورٹرسٹ کے نام الاٹ سیکڑوں ایکڑزمین رضا کارانہ واپس کرنے کی درخواست دیدی

جمعرات 24 دسمبر 2015 10:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2015ء) احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 5 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے ۔ ملزم ڈاکٹر عاصم حسین نے غیرقانونی طوپراپنے اسپتال اورٹرسٹ کے نام پرالاٹ کروائی گئی غیرقانونی سیکڑوں ایکڑزمین رضاکارانہ طورپرواپس کرنے کی درخواست دیدی ہے۔بدھ کو نیب حکام نے ڈاکٹر عاصم حسین کو7روزہ ریمانڈ پوراہونے پرنیب عدالت میں پیش کیا ،نیب کے تفتیشی افسرنے کیس میں پیشرفت کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی ۔

عدالت کوبتایاگیا کہ ملزم نے بطور وفاقی وزیرپیٹرولیم قومی خزانے کو452ملین روپے کانقصان پہنچایا ہے ، ملزم سے تفتیش کیلئے مزید ریمانڈ دیا جائے ۔جس پرڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے مزید ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب ان سے 18مرتبہ تفتیش کرچکا ہے ،جے آئی ٹی کی رپورٹ پرتفتیش اب کیوں یادآرہی ہے یہ میرے موکل کومزیدپریشان کرنے کرنے کیلے ریمانڈ مانگ رہے ہیں جونہ دیاجائے۔

(جاری ہے)

عدالت میں نیب نے رپورٹ جمع کروائی ہے کہ ملزم ڈاکٹر عاصم حسین نے غیرقانونی طوپراپنے اسپتال اورٹرسٹ کے نام پرالاٹ کروائی گئی غیرقانونی سیکڑوں ایکڑزمین رضاکارانہ طورپرواپس کرنے کی درخواست دیدی ہے جبکہ وہ اپنے اسپتال ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کروانے کیلئے بھی تیار ہیں۔سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے اہل خانہ پہلے سے عدالت میں موجود تھے ، سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت کو بتایا کہ کل نیب حکام میرے پاس آئے اوردستخط کرالیے،میں نے ایساکوئی بیان نہیں دیا،26بینک اکاوٴنٹس میرے اوراہلخانہ کے نام سے منسوب کیے گئے ہیں،مجھے جھوٹ کی بنیاد پررکھاگیا ہے،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کوحقائق نہیں بتائے جارہے ہیں،مجھے فزیوتھراپی کی ضرورت ہے،120دن سے حراست میں ہوں،میری ٹانگوں پرزخم آئے ہوئے ہیں،2 مرتبہ گرچکاہوں،نیب حکام مجھے ڈاکٹرکے پاس نہیں لے گئے بلکہ ڈاکٹرکومیرے پاس لائے تھے اور10منٹ کے بعد ڈاکٹرواپس چلا گیا، مجھے کوئی رپورٹ نہیں دکھائی گئی،جس کے بعداحتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 5 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

متعلقہ عنوان :