بیرون ممالک پاکستان کے 50 مشن سرکاری عمارتوں میں ہیں،سرتاج عزیز،کرایے کی عمارتوں میں 64 مشن جبکہ وزارت خارجہ کے 13 ممالک میں اپنے پلاٹ ہیں،یمن میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر صنعا میں مشن عارضی طور پر بند کردیا، ملک میں خواتین کیلئے کوئی الگ سپورٹس سٹیڈیم ہے اور نہ ہی الگ سٹیڈیم کی تعمیر کی کوئی سکیم زیر غورہے،ریاض حسین پیرزادہ،سینٹ میں وقفہ سوالات

بدھ 23 دسمبر 2015 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2015ء) مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہاہے کہ بیرون ممالک میں پاکستان کے 50 مشن کام کررہے ہیں جو سرکار کی زیر ملکیت عمارتوں میں ہیں۔ کرایے کی عمارتوں میں 64 مشن کام کررہے ہیں جبکہ وزارت خارجہ امور کے 13 ممالک میں اپنے پلاٹ ہیں‘ پاسپورٹوں کے اجراء میں کوئی بے قاعدگی منظر عام پر نہیں آئی۔ منگل کو مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے سینیٹ کے اجلاس وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بیرون ملک پاکستانی مشنوں کی تعداد 116 ہے ان مین سے 115 مشن کام کررہے ہیں جبکہ یمن میں امن و امان کی نازک صورتحال کے پیش نظر صنعا میں مشن عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

سینیٹر چوہدری تنویر خان کی طرف سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک مشنوں پر تعینات تمام افراد عہدوں کیلئے مقرر کردہ معیار پر پورا اترتے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر تاج محمد آفریدی کی طرف سے پوچھے گئے سوال کہ بیرون ممالک میں پاکستان کے کن کن سفارتخانوں کے پاس اپنی عمارتیں موجود ہیں اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں پاکستان کی موجودہ وقت سرکار کی زیر ملکیت عمارتوں میں پچاس مشن کام کررہے ہیں جبکہ کرایے کی عمارتوں میں 64 مشن کام کررہے ہیں اور وزارت خارجہ امور کے 13 ممالک میں اپنے پلاٹ ہیں۔

وفاق وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کی طرف سے پوچھے گئے سوال کہ ملک میں خواتین کے کھیلوں کیلئے سٹیڈیم کی تعداد کیاہے اور کیامذکورہ سٹیڈیم ضرورت کے مطابق ناکافی ہیں اس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ اس وقت ملک میں خواتین کیلئے کوئی الگ سپورٹس سٹیڈیم دستیاب نہیں ہے اور نہ ہی اس وقت خواتین کھلاڑیوں کیلئے خصوصی طور پر الگ سٹیڈیم کی تعمیر کی سکیم زیر غورہے۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر کھیل کو فروغ دینے کی ذمہ داری متعلقہ نیشنل سپورٹس فیڈریشنوں کی ہے جبکہ حکومت ان کو مالی اور انتظامی معاونت فراہم کررہی ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو 70 لاکھ روپے کے فنڈز دیئے گئے ہیں اور ملک میں ہاکی کی ترقی اور فروغ کیلئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پاکستان سپورٹس بورڈ کے توسط سے ۔نیشنل سپورٹس فیڈریشنوں کو نیشنل چیمپیئن شپ کے انعقاد اور روز مرہ کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے سالانہ گرانٹس کی صورت میں مالی تعاون فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں فٹبال کی ترقی اور فروغ کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں ہم نے فیفا کو یقین دلایا ہے کہ ہم ان کے نظام میں مداخلت نہیں کریں گے تاہم ان کو بھی ہمارے ملک کے قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔

سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مردان کے پی کے میں کوئی بھی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر نہیں کیا جارہا ہے مگر کے پی کے میں کرکٹر کی حکومت ہے وہ چاہیں تو کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کر سکتے ہیں ۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سینیٹر چوہدری تنویر خان کے ڈاکخانہ جات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پوسٹ ایک ایسا محکمہ ہے جو ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے آپریشنل کام کے دوران چند ملازمین فراڈ اور سرکاری دولت کی خورد برد میں ملوث پائے گئے ان سرکاری ملازمین کے خلاف ای اینڈ ڈی قواعد 1973 ء کے تحت براہ راست غفلت کے باعث فراڈ‘ بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث ہونے پر تادیبی کارروائی کرتے ہوئے جرمانہ عائد کیا گیا۔

دیگر کیسز پر کارروائی جاری ہے اور وہ تادیبی کارروائی کے مختلف مراحل پر ہیں اور جرائم کی سنگینی کی نوعیت کو دیکھتے ان کو سزائیں دی جائیں گی جن میں ملازمت سے برطرفی ‘ ملازمت سے ہٹانا یا جبری ریٹائرمنٹ جیسی بڑی سزا عائد شامل ہے۔ سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران روڈ پراجیکٹس کے اہم منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے یہ تاخیر دراصل فنڈزکی کمی کے باعث ہورہی ہے۔

مزید یہ کہ یہ منصوبے سابقہ دور حکومت میں شروع کئے گئے تھے لیکن پی سی ون میں ذکر کردہ مالی تسلسل کے مطابق فنڈز فراہم نہیں کئے گئے تھے۔ چند دیگر امور جیسا کہ زمین کے قبصے لینے میں تاخیر ‘ سہولیات کی منتقلی اور پلوں سے وابسطہ منصوبوں میں پانی کے بہاؤ کے باعث منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل نہیں ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :