سینٹ فل ہاؤس کمیٹی کا اجلاس،توہین رسالت،توہین قرآن قانون کا غلط استعمال روکنے کیلئے نظریاتی کونسل، علماء سے مشاورت کی تجویز، قانون سازی بے حد ضروری ہے، فرحت اللہ بابر، علماء سے مشاورت کی جائے،حاصل بزنجو،طلحہ محمود، سنگین مسئلہ ہے، بیرونی دنیا میں بھی ہماری بدنامی ہوتی ہے، اعتزازاحسن، اسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت بہتر ہوگی،سراج الحق،سو موٹو اختیار پر چیف جسٹس سے مشاورت اورفریق کو اپیل کا حق دینے کی سفارشات اعلیٰ عدلیہ کو بھجوانے پر اتفاق

بدھ 23 دسمبر 2015 09:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2015ء) عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے حوالے سے سینٹ کی فل ہاؤس کمیٹی کے اراکین نے توہین رسالت اور توہین قرآن کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل اور جید علماء کرام سے مشاورت کی تجویز دیدی ہے ،کمیٹی نے عدالتوں کی جانب سے سو موٹو کے اختیار پر چیف جسٹس سے مشاورت اورفریق کو اپیل کا حق دینے کی سفارشات اعلیٰ عدلیہ کو بھجوانے پر اتفاق کیا ہے کمیٹی نے سیکشن فور کے تحت زمین کے مالکان کو ایک سال کے اندر ادائیگی کرنے،لاپتہ افراد کے حوالے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے،مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے وقت مختص کرنے پولیس رولز میں ترامیم اور قانون کرایہ داری سے متعلق سفارشات صوبائی حکومتوں عدلیہ اور وفاقی حکومت کو بھجوائی جائیں گی،اپوزیشن لیڈر سینٹر اعتزاز احسن کی سفارشات اگلے اجلا س میں پیش کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

سینٹ کی فل ہاؤس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی سربراہی میں سینٹ ہال میں منعقد ہوااس موقع پر کمیٹی کے ممبران کی جانب سے دی گئی سفارشات پر غور کیا گیا اس موقع پر سینٹر فرحت اللہ بابر نے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں کو انسانی حقوق کے حوالے سے خصوصی تربیت دی جائے انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں موجود افراد کیلئے مخصوص وقت ہونا چاہیے تاکہ عوام کو اس سلسلے میں مسائل سے بچایا جاسکے انہوں نے کہاکہ آ ن لائن ایف آئی آر کا اندراج ایک اچھا اقدام ہوگا اور اگر کسی نے غلط ایف آئی آر درج کرائی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ ہمارے ملک میں غلط مقدمات کا اندراج کیا جاتا ہے ایک ایک مقدمے میں کئی کئی بے گناہوں کو جان بوجھ کر پھنسایا جاتا ہے آ ن لائن ایف آئی آر کی جگہ شکایات کا اندراج اور فریق مخالف کی جانب سے شکایت کا جواب دینے کا طریقہ کار اپنایا جائے سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ آ ن لائن ایف آئی آر سے مذید مسائل پیدا ہونگے اس پر مذید مشاورت ضروری ہے سینیٹر میر کبیر نے کہاکہ بلوچستان میں غلط ایف آئی آر کی روایات سب سے زیادہ ہے اس کی روک تھام کے لئے آ ن لائن ایف آئی آر کا طریقہ کار درست کرنا ہوگاسینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ اس وقت آ ن لائن ایف آئی آر کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ عوام کو اس سلسلے میں مسائل کا سامنا ہوگا جس پر چیئرمین سینٹ نے کہاکہ آ ن لائن ایف آئی آر کے سلسلے میں فی الحال خیبر پختونخوا حکومت کے تجربات کو دیکھا جائے اس کے بعد اس کا فیصلہ کیا جائے گا توہین رسالت اور توہین قرآن کے حوالے اپنی سفارشات پر بات کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ توہین رسالت اور توہین قرآن کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے بھی قانون سازی بے حد ضروری ہے تاکہ اس قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکے سینٹر حاصل بزنجو نے کہاکہ مذہبی آزادی کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے علماء کرام سے مشاورت کی جائے سینیٹر اعتزازاحسن نے کہاکہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اس کی وجہ سے نہ صرف پاکستان میں مایوسی پھیل رہی ہے بلکہ بیرونی دنیا میں بھی ہماری بدنامی ہوتی ہے اس سلسلے میں علماء کرام سے مشاورت بے حد ضروری ہے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسلام اور قرآن پاک صرف علماء کرام کا مسئلہ نہیں ہم سب کو مل کر مسجد محراب اور ممبر کی حفاظت کرنی ہوگی انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں اسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت کی جائے تو بہتر ہوگاسینٹر طلحہ محمود نے کہاکہ اس مسئلے پر علماء کرام کو اعتماد میں لینا بے حد ضروری ہے جس پر چیئرمین سینٹ نے کہاکہ توہین رسالت اور توہین قانون کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے احکامات کو مدنظر رکھنا بے حد ضروری ہے اس پر مذید مشاورت کی جائے گی کمیٹی کے رکن فرحت اللہ بابر نے کہاکہ عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں پولیس کا کردار بنیادی نوعیت کا ہے تاہم چونکہ پولیس کا محکمہ صوبوں کے پاس ہے لہذا اس سلسلے میں صوبوں کے ساتھ مشاورت کی جائے کمیٹی نے سپریم کورٹ کے ججز صاحبان کی جانب سے از خود نوٹس لئے جانے کے سلسلے میں سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ ادوار میں سوموٹو کے حوالے سے تحفظات موجود ہیں اس میں ترمیم کی ضرورت ہے اور متاثرہ فریق کو بھی اپیل کا حق دیا جائے کمیٹی کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہاکہ اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو سفارشات بھجوائیں گے کہ از خود نوٹس کے سلسلے میں چیف جسٹس سے مشاورت کی جائے اور اپیل کا حق بھی دیا جائے کمیٹی میں سفارت پیش کرتے ہوئے سینٹر اعظم سواتی نے کہاکہ حکم امتناعی کی وجہ سے مقدمات کئی کئی سال لٹکے رہتے ہیں سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ حکم امتناعی کا معاملہ پیچیدہ ہے اگر اس کو محدود کیا گیا تو مسائل پیدا ہونگے اس کا واحد حل یہ ہے کہ مقدمات کا جلد از جلد فیصلہ کیا جائے سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ سیکشن فور کے تحت حکومت عوام سے زمینیں تو لے لیتی ہیں مگر ان کو ادائیگیوں کو کئی سال اور دہائیاں لگ جاتی ہیں اس کیلئے وقت مقرر کیا جائے چیئرمین سینٹ نے کہاکہ اس سلسلے میں سفارشات تیار کرلیں کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ میڈیکل چیک اپ کی وجہ سے بل کو نہ پڑھ سکا اگلے دو روز میں بل پر سفارشات پیش کرونگا جس پر چیئرمین نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی سفارشات کی منظوری کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :