وفاقی حکومت نے پی آئی اے سے متعلق اپوزیشن کی مخالفت سے بچنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی، قومی ائیر لا ئن کیلئے نجکاری کی اصطلا ح استعمال نہ کرنے کا فیصلہ

پیر 21 دسمبر 2015 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2015ء)وفاقی حکومت نے پی آئی اے نجکا ری سے متعلق اپوزیشن کی مخالفت سے بچنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے جس کے تحت پی آئی اے کیلئے نجکاری کی اصطلا ح استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے تاہم پی آئی کے کور بزنس کے لئے صرف اسٹریٹیجک شراکت دار ڈھونڈ نا چاہتے ہیں ،پی آئی اے کے کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا اتوار کو اپنے جاری کردہ ایک بیان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے مخالفین پر واضح کردیا کہ حکومت نہ تو پی آئی اے کی نجکاری کرنا چاہتی ہے اور نہ ہی پی آئی اے کے اندرون اور بیرون ملک اثاثے فروخت کئے جائیں گے بلکہ پی آئی اے کے چھبیس فیصد کور بزنس کیلئے صرف اسٹریٹیجک شراکت دار ڈھونڈنے کا ارادہ رکھتی ہے اوراسٹریٹیجک شراکت داری کی تلاش میں شفافیت کو مکمل طور پر یقینی بنایا جائے گا وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ جون 2013 میں پی آئی اے کے آپریشنل طیاروں کی تعداد اٹھارہ تھی جو اب بڑ ھ کر اڑ تیس ہوگئی ہے جس کو رواں ماہ کے اختتام تک چالیس تک بڑھا دیا جائیگاواضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 18دسمبر کو پی آئی اے کی بہتری کیلئے چا ر ارب چالیس کروڑ روپے مالی معاونت فراہم کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔

(جاری ہے)

وضح رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو جون2016 تک پی آئی اے کی نجکاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس ضمن میں قانونی پیچیدگی دور کرنے کیلئے پہلے ہی آرڈیننس کا اجرا ء کیا جاچکا ہے جس کے تحت پی آئی اے کا کور بزنس اور آپریشنل امور الگ الگ کردیے گئے ہیں پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کو لیکر اپوزیشن جماعتیں اور پی آئی اے کے ملازمین حکومت پر کڑی تنقید کررہے ہیں ۔