قومی ایکشن پلان کے تحت آزاد کشمیر سے 1800 افغا ن با شندے ریاست سے بے دخل،حکومت نے دیگر 1200افغان باشندوں کو 31دسمبر تک ریاست چھوڑنے کی ڈیدلائن دے دی

جمعرات 17 دسمبر 2015 09:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2015ء) قومی ایکشن پلان کے تحت آزاد کشمیر میں غیر قانونی طور پر مقیم 3100 افغان باشندوں میں سے 1800 باشندوں کو ریاست سے بے دخل کر دیا گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے دیگر 1200افغان باشندوں کو 31دسمبر تک ریاست چھوڑنے کی ڈیدلائن دی گئی ہے ،تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی قومی ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں سمیت دیگر غیر ملکی باشندوں کیخلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں ،قومی ایکشن پلان کے تحت 9ماہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے 1800غیر قانونی مقیم افغان باشندو ں کو ریاست سے نکالا گیا ہے تاہم ابھی تک 1200کے قریب افراد ابھی تک ریاست میں موجود ہیں جنہیں افغان سفارتخانے کی درخواست پر وفاقی حکومت کی جانب سے 31دسمبر تک توسیع دی گئی تھی اور آزاد کشمیر حکومت نے بھی افغان باشندوں کو 31دسمبر تک آزاد کشمیر چھوڑنے کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے ، خبر رساں ادارے نے جب اس حوالے سے موقف لینے کے لیے آزادکشمیر کے وزیر قانون اظہر گیلانی سے رابطہ کیا تو انکا کہنا تھا کہ اگر وفاق کی جانب سے غیر ملکی باشندوں کو ریاست سے نکالنے کے لیے ڈیدلائن میں توسیع نہ کی جاتی تو ابھی تک آزاد کشمیر سے تمام غیر ملکیوں کو بے دخل کیا جاچکا ہوتا ، افغان باشندوں کو نکالنے میں اس لیے بھی دشواری کا سامناہے کہ بعض افراد کئی سالوں سے کشمیر میں موجود ہیں اور انکے یہاں کاروبار اور رشتہ داریاں بھی ہیں ، تاہم حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کو 31دسمبر تک ریاست چھوڑنے کی ڈید لائن دی گئی ہے جس پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے تما غیر ملکیوں کو ریاست سے نکال لیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صوتحال کی بہتری کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر ملکیوں کا تمام ریکارڈ اپنے پاس محفوط رکھا ہے اور ان پر خصوصی نظر رکھی جا رہی انکی ہر قسم کی نقل و حرکت پر گہری نظر ہے ۔

متعلقہ عنوان :