الزام تراشی کی سیاست نہیں کرناچاہتے ،نیب اور رینجرزاپنی حدود میں رہ کرکام کریں،خورشید شاہ،وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کااعتراف کیا تھا مگرہماری جنگ کسی شخص کیلئے نہیں ہے،حمام میں سب ننگے ہیں،سندھ میں ایمرجنسی یا گورنر راج لگاناچاہتے ہیں تولگائیں کسی نے نہیں روکامگر بات دورتک جائیگی،کراچی میں رینجزکوتوسیع ملنی چاہئے،آپریشن اس وقت تک جاری رہناچاہئے جب تک امن قائم نہیں ہوجاتا،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 15 دسمبر 2015 09:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2015ء)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ الزام تراشی کی سیاست نہیں کرناچاہتے ،نیب اور رینجرزاپنی حدود میں رہ کرکام کریں ،وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کااعتراف کیا تھا مگرہماری جنگ کسی شخص کیلئے نہیں ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ تمام معاملات عدالتوں میں طے ہوں ،نیب نے کرپشن میں ملوث افرادکی لسٹ سپریم کورٹ میں دی تھی تواس پرواویلاشروع کردیا گیا تھا، اس حمام میں سب ننگے ہیں ،اگرآپ سندھ میں ایمرجنسی یا گورنر راج لگاناچاہتے ہیں تولگائیں آپ کوکسی نے نہیں روکامگریہ بات دورتک جائے گی ،سندھ حکومت کی تذلیل کی جارہی ہے ،وہ ناقابل برداشت ہے ۔

ان خیالات کااظہاراپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے پیرکوایوان زیریں میں صدرمملکت کے پارلیمنٹ میں مشترکہ اجلاس سے خطاب پربحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈرنے مزیدکہاکہ لیڈرآف دی اپوزیشن بات کریں تو وزیراعظم کا ایوان میں ہوناضروری ہے ،آئین ہمارے لئے بہت اہم ہے ،الزام تراشی کی سیاست نہیں کرناچاہتے ،ہم نے ہربات کی مگرماضی سے سبق سیکھناہے ،ماضی ایک کھلی کتاب کی طرح ہے ،ہم نے مل کرچارٹرآف ڈیموکریسی پردستخط کئے ،کسی کی پگھڑیاں اچھالنانہیں چاہتا،ساری قوم کے سامنے حقائق رکھناچاہتا ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کبھی بھی ریاست کی ایک اکائی کومحروم نہیں کرسکتے ،کیونکہ انہوں نے جیل بھی دیکھی اورجلاوطنی بھی ،لیکن اکثرلوگ ایسے ہیں جنہوں نے جیل اور جلاوطنی نہیں دیکھی انہوں نے مزیدکہاکہ اس معاشرے میں کوئی شخص اپنے آپ کوعقل کل نہیں سمجھ سکتا،سندھ میں آپریشن سے قبل رینجرزموجودتھی ،پاکستان کے قانون اورآئین کے مطابق ان کوبلایاگیا،رینجرزکواختیاردینے کاوقت آیاتوپیپلزپارٹی نے انہیں اختیارات تفویض کئے اوروزیراعلیٰ سندھ کوآپریشن کاکپتان بنایا گیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ فوج طالبان کے خلاف جنگ لڑرہی تھی توہم ڈائیلاگ کی بات کررہے ہیں ،آج بھی خون سے رنگے ہاتھوں والے دندناتے پھررہے ہیں ،جب حکیم اللہ محسودایک حملے میں ہلاک ہوگیاتوایک وزیرپریس کانفرنس میں روتے نظرآئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈارنے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کااعتراف کیاتھا،ہم کسی بھی بندے پرالزام تراشی نہیں کی ،اپوزیشن لیڈرنے کہاکہ ایک صوبے کودھمکی دی گئی کہاگیاکہ ہمارے پاس آپشن ہے اپنے آپشن کل استعمال کرلیں ،سندھ میں ایمرجنسی یاگورنرراج لگادیں ایک بات سن لیں یہ بات دورتک جائے گی ،رینجرزکاہرسپاہی پاکستانی ہے ،آپریشن کے دوران لوگوں نے بھی قربانیاں دی تھیں،امن قائم کرنے کیلئے قربانیاں دیناپڑتی ہیں ،ہم نے کبھی پنجاب کورینجرزکے حوالے کرنے کونہیں کہا۔

انہوں نے کہاکہ ہماری جنگ کسی شخص کیلئے نہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملات عدالتوں میں طے ہوں ،جب نیب نے ایک لسٹ سپریم کورٹ میں دی اس پرپریس کانفرنس ہوناشروع ہوگئی،سب کااحتساب ہوناچاہئے ،اس تالاب میں سب ننگے ہیں ،جب ہم آپس میں ایک دوسرے کوچورکہتے ہیں توپھرمیرے ہم وطنووالے آجاتے ہیں اوروہ کہتے ہیں کہ آپ چورہی ہیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ جس طرح پیپلزپارٹی کی حکومت کی تذلیل کی جارہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے ،ہرادارے کواپنی حدودمیں رہ کرکام کرناچاہئے ،ہم نے جمہوریت کیلئے کوڑے کھائے ،قربانیاں دی ہیں ،پیپلزپارٹی جمہوریت کے رنگ میں رنگی ہوئی ہے ،پاکستان کاقائم ہوناہم سب کے حق میں ہے ،اس لئے گزارش ہے کہ الفاظ کاصحیح استعمال کریں،اس بات کاعندیہ دے رہاہوں کہ بہت سے سازش ہوئی ملک اب کسی اورسازش کامتحمل نہیں ہوسکتا،پیپلزپارٹی مزیدتباہی نہیں کرناچاہتی ،سندھ وفاق کاایک ستون ہے ،ایک ستون ہل گیاتویہ عمارت قائم نہیں رہ سکے گی ،اس موقع پرتحریک انصاف کی رہنماعائشہ گلالئی نے نقطہ اعتراض پربات کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ میں ہونے والے واقعہ کے بعدمسلمان بے سکونی اورتنہایت کاشکارہوچکے ہیں ،واقعہ کومذموم مقاصدکے تحت مسلمانوں سے جوڑاجارہاہے ،مسلمان دہشتگرد نہیں ہیں امریکہ میں بڑی تعدادمیں پاکستانی مقیم ہیں اوران کو حراساں کیاجارہاہے ،ہماری حکومت کی جانب سے ان کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ،دنیاکے رہنمامسلمانوں کے حق میں بیان دے رہے ہیں ،مگرپاکستان کے وزیراعظم کاکوئی بیان سامنے نہیں آرہا۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے خلاف ہم سب متفق ہیں یہ واقعہ مسلم ممالک اوریورپ کے درمیان دوریاں پیداکریگا،اس کے علاوہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف براسلوک ہورہاہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کراچی میں رینجزکوتوسیع ملنی چاہئے،کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے ،انہوں نے کراچی میں امن قائم کیا، رینجرزکاآپریشن اس وقت تک جاری رہناچاہئے جب تک امن قائم نہیں ہوجاتا،رینجرزکے اختیارات کی توسیع کاآرڈیننس اسمبلی میں لاناسمجھ سے بالاترہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جس طرح پی آئی اے کوکمپنی بنانے کے حوالے سے آرڈیننس آیاہے یہ صحیح نہیں ہے۔بشیربلورنے کہاکہ قائداعظم کے پاکستان کوتوڑاگیااوراب پنجاب حکمران ہے ،میڈیا،عدلیہ رینجرزپولیس ہرچیزپنجاب کی ہے ،باقی تین بھائی صرف نام کے رہ گئے ہیں ،پنجاب اب چھوٹے بھائیوں کوغلام نہیں بلکہ چھوٹابھائی سمجھے ،رینجرزنے سندھ میں اچھاکام کیا،لیکن وہان پرصوبائی حکومت موجودہے ،جوکام نیب کاہے وہ نیب کوکرنے دیئے جائیں ،خیبرپختونخواہ کی حکومت نادیدہ طاقتوں سے بدلتی ہے،طالبان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے عمران خان اورپروفیسرابراہیم کانام دیاتھا۔

شیخ رشیدنے کہاکہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کاچیئرمین جوحکومت جاتی ہے اس کاامیدوارہوناچاہئے ،اورجوآپریشن سندھ میں چوروں لٹیروں کیخلاف ہورہاہے وہ آپریشن پنجاب میں بھی ہوناچاہئے ،میری خواہش تھی کہ کاش خورشیدشاہ کی تقریروزیرداخلہ کی موجودگی میں ہوتی تواچھاہوتا،جلدفیصلہ کیاجائے کہ رینجرزکواختیارات دینے ہیں یانہیں ،چین کوگوادرکی ضرورت ہے ،رینجرز94کے انڈرہے اوروہ ملک کی سلامتی کی ذمہ دارہے ،اگررینجرزکسی چورکوپکڑتی ہے توکوئی بڑامسئلہ نہیں ہے ،آج تک ایل این جی کی قیمت پتہ نہیں کرسکا،جہازوں پرجہازآرہے ہیں ،میڈیااس ہرخبرنہیں دیتا،ساری دنیامیں دہشتگردی کے تارپاکستان کے ساتھ ملتے ہیں ،ہمیں ان برائیوں کے خاتمے کیلئے رینجرزکواختیارات دیناچاہئے۔

اگررینجرزکاراستہ روکاگیاتوپھرآرمی بھی ایک ادارہ ہے ،ان کابھی لوگوں اورعوام پراعتمادہے لیکن آرمی کے آنے کاکوئی بھی ارادہ نہیں ہے ،اس وقت پوری قوم رینجرزاورفوج کے ساتھ ہے وہ کسی بھی جمہوریت کے حق میں نہیں ،کراچی ابھی بھی سول نافرمانی سے بچ سکتاہے اگرمل بیٹھ کرتمام مسائل کوحل کیاجائے۔خورشیدشاہ اپنااثرورسوخ استعمال کرکے رینجرزکی تضلیل کوروکیں اورانہیں قانونی چھت فراہم کریں ،آصف حسنین نے کہاکہ مسلم لیگ ن بجلی بحران ،کرپشن اورغربت سمیت مہنگائی کی روک تھام پرکوئی بھی خاطرخواہ کام نہیں ہوسکا،16ارب کے پاک اورقطرکے درمیان ایل این جی معاہدہ بغیردستخط ہوئے ،آخرحکومت کیاکرنے جارہی ہے ،پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کوخراج تحسین پیش کرتاہوں ،جنہوں نے دشمنوں کی کمرتوڑدی ایسے ہی کراچی بھی پالیسی طے ہونی چاہئے تھی ،آج ایف آئی اے اورنیب خاموش بیٹھی ہے ،پیپلزپارٹی نے ایم کیوایم کے ساتھ ظلم کیااورکہاکہ رینجرزکے ایم کیوایم چھاپوں کاسامناکرے توآج پیپلزپارٹی بھی مظلوم بنی جب ان پررینجرزنے ہاتھ ڈالاہے ،رینجرزکواختیارات دیئے جائیں مگرازالے بھی پورے کئے جائیں جوکمپنی بنائی گئی وہ وہاں پرایکٹونہیں ہے ۔

کیپٹن (ر)صفدنے کہاکہ افغان مہاجرین 80کی دہائی میں آئے اوران کو30سال یہاں پرہوگئے ہیں مانسہرہ میں ان کے کیمپوں کی تعدادبڑھ گئی ہے ،جوفنڈزافغان مہاجرین کیلئے ہیں وہ کمیٹی کے حوالے کئے جائیں وفاقی وزیرسیفران جنرل (ر)عبدالقادربلوچ نے کہاکہ افغان مہاجرین کے فنڈزکانظام دس سال سے چل رہاہے ،اورتمام فنڈزپربھی ان کی تقسیم پربھی فاضل رکن کوآگاہ کردوں گا۔

انہوں نے کہاکہ فوج نے اپنی قیمتی جانوں کوقربان کرکے عوام کے ذہنوں سے دہشتگردی کے خوف کوختم کردیاہے ،فوج نے آج نارمل حالات ملک میں نافذکردیئے ہیں ،فاٹااورایجنسیوں میں امن آچکاہے اب کوئی طالب اوردہشتگردوبارہ داخل نہیں ہوسکتا،آج سندھ میں اورپورے ملک میں اعتماددہشتگردی کے خلاف بڑھ چکاہے ،آج آخری مراحل میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے ،آج کراچی کے دوکروڑعوام کے مستقبل اورامن کے بارے میں سوچاجائے ایک دوسرے کودھمکیاں نہ دی جائیں رینجرزکے کردارکوختم کرنے کیلئے بتدریج حکمت عملی کی ضرورت ہے ،اگرکسی آدمی پرکرپشن کاکیس بنتاہے اورثبوت سامنے آجاتے ہیں توصبرکرناچاہئے ،مگراس کی آڑمیں کسی دوسرے کوبچاناہوتواس پرکچھ نہیں کہہ سکتاہوں ،امن وامان کامسئلہ بہت سنجیدہ ہے اوراب رینجرزکے اختیارات کی توسیع میں مزیدتاخیرنہ کی جائے ،گلزارخان نے کہاکہ شاہدہ رحمانی نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ اسمبلی اورعوام کی ووٹوں سے منتخب ہوکرآئے ہیں وہ کوئی گیارہ کھلاڑیوں کی ٹیم کے کیپٹن نہیں ہیں۔

تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے نقطہ اعتراض پربولنے کی اجازت نہ ملنے پرتحریک انصٓف کے دیگرممبران کے ہمراہ ایوان سے واک آوٴٹ کرگئیں اس کے بعدرکن قومی اسمبلی امجدعلی خان نے کورم کی نشاندہی کی جس پرقومی اسمبلی کااجلاس ملتوی کردیاگیا۔پیرکوقومی اسمبلی اجلاس کے دوران قائمقام اسپیکرجمال خان کی جانب سے نقطہ اعتراض پربولنے کی اجازت نہ ملنے پرتحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیری مزاری نے پاکستان تحریک انصاف کے دیگرممبران کے ہمراہ ایوان سے واک آوٴٹ کرگئیں جس کے بعدرکن قومی اسمبلی امجدخان نے کورم کی نشاندہی کردی ،جس پرقائمقام اسپیکرنے گنتی کرنے کاحکم دیاممبران کی مطلوبہ تعدادنہ ہونے کے باعث اجلاس منگل تک ملتوی کردیاگیا