وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو سندھ حکومت کے ساتھ محاذ آرائی ٹھنڈا کرنیکا ٹاسک دیدیا،وفاقی اور سندھ حکومت کی ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کی وجہ سے سندھ میں گورنر راج لگنے کی قیاس آرائیاں بڑھ گئیں ، پی پی پی اور وفاقی حکومت کی لڑائی نورا کشتی ہے، نوازشریف بھی رینجرز کے اختیارات سے نالاں ہیں،سیاسی حلقوں کا موقف

پیر 14 دسمبر 2015 09:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2015ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے سندھ حکومت کے ساتھ محاذ آرائی کو ٹھنڈا کرنے کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خصوصی ٹاسک دیدیا ہے۔وزیرخزانہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سمیت آصف علی زرداری کو بھی اعتماد میں لیں گے۔ہفتہ 12دسمبر کووفاقی حکومت اور سندھ حکومت نے ایک دوسرے کے خلاف بھرپور الزام تراشی کی جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں بڑھ گئیں کہ سندھ میں گورنر راج لگنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔

چونکہ ماضی میں نواز حکومت کا سندھ میں لگایا گیا گورنر راج انکی اپنی وفاقی حکومت بھی بہا لے گیا تھا اس لئے وزیراعظم میاں نوازشریف کسی صورت ایسی صورتحال سے دوچار نہیں ہونا چاہتے اور میثاق جمہوریت کے اصولوں کے مطابق پی پی پی کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی پی پی اور وفاقی حکومت کی لڑائی نورا کشتی ہے کیونکہ میاں نوازشریف بھی رینجرز کے اختیارات سے نالاں ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ رینجرز کے یہی اختیارات جب پنجاب میں استعمال ہوئے تو انہیں سہارا دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔

لہٰذا سکرپٹ کے مطابق وزیرداخلہ سے ایک تلخ پریس کانفرنس کروائی گئی اور پھر سندھ حکومت نے اس کا جواب بھی اسی تلخی سے دیا جس سے نوازشریف اور آصف زرداری یہ تاثر پیدا کرنے میں کامیاب رہے کہ رینجرز کے اختیارات پر دونوں اتحادی لڑ پڑے ہیں۔رینجرز کے اختیارات سے متعلق سندھ حکومت معاملہ آج اسمبلی میں لے جانے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے اور دوسری طرف وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پی پی پی کی قیادت کو اعتماد میں لینے کیلئے متحرک ہوچکے ہیں چونکہ دونوں پارٹیوں کی قیادت اب بھی اس نکتے پر متفق ہے کہ اگر میثاق جمہوریت توڑ دیا گیا تو پھر سارے سیاسی معاملات اسٹبلشمنٹ کے ہاتھ میں چلے جائیں گے