سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس نمٹا دیا،ریٹائرڈملازمین کو مراعات اورواجبات کی3 ماہ میں ادائیگی کا حکم،غریب ملازمین کی مقدمہ بازی 10 ، 10 سالوں سے چل رہی ہے اب ختم ہونی چاہئے،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے دوران کیس ریمارکس

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل ریٹائر ملازمین کو قانون کے مطابق مراعات اور واجبات کی ادائیگی تین ماہ میں کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ تین رکنی بنچ کے سربراہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ جن اداروں کے ملازمین کارپوریشن بننے سے قبل ہیں ان کے حوالے سے کارروائی 1976 کے قانون کے مطابق کی جائے گی اور وہ سروسز ٹریبونل سے رجوع کر سکتے ہیں اور جن اداروں نے قانون کے مطابق اپنے قواعد بنائے اور اس کے تحت سروس میں آنے والے ملازمین سروس ٹریبونلز کی بجائے ہائی کورٹ سے رجوع کا حق دیا گیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ غریب ملازمین کی مقدمہ بازی جو 10 ، 10 سالوں سے چل رہی ہے اب ختم ہونی چاہئے اور ادارے اپنے ملازمین کو ازخود ہی ان کے واجبات کی ادائیگی کر دیں ۔

(جاری ہے)

عدالت ان مقدمات کا فیصلہ نہیں کر سکتی کہ جن کے مقدمے کے حوالے سے تاحال کسی فورم کا فیصلہ ہی نہیں ہو سکا کہ ان کے مقدمات کہاں چلیں گے انہوں نے بدھ کے روز یہ ریمارکس این آئی سی ایل کے ریٹائرد ملازمین ریاض احمد قریشی ، شمیم احمد طور وغیرہ کے مقدمات کی سماعت کے دوران دیئے ہیں ۔ اس دوران وکلاء کا کہنا تھا کہ مبین الاسلام کیس کا پرنسپل ری وزٹ کر دیا گیا ہے اور ہزاروں مقدمات کے فیصلے بھی کر دیئے گئے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ یہ اصولی ری وزٹ نہیں کیا گیا ۔ ہم چاہتے ہیں ملازمین کو ان کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے واجبات ادا کر دیئے جائیں ۔ بعدازاں عدالت نے مقدمہ نمٹا دیا ۔

متعلقہ عنوان :