این اے 122 سے ووٹوں کی منتقلی،الیکشن کمیشن نے ایاز صادق، صوبائی الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کرلی،چیف الیکشن کمشنرسرداررضا خان کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،علیم خان کے وکیل نے شواہد پیش کئے،این اے 122 میں 26 ہزار افراد ووٹر لسٹ میں شامل ہوئے تو پھر 4 ہزار ووٹ کم کس طرح ہوئے،سماعت کے بعد علیم خان کی میڈیاسے گفتگو

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے ووٹوں کی منتقلی کے معاملے پر ایاز صادق، صوبائی الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نو ٹس جاری کرتے ہوئے ان سے تحریری وضاحت طلب کرلی ہے۔ چیف الیکشن کمشنرسرداررضا خان کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے این اے 122 میں ووٹوں کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان کے وکیل نے حلقے میں بڑی تعداد میں ووٹوں کی منتقلی کے حوالے سے شواہد پیش کئے،جس پر الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن نے چیئرمین نادرا سے ووٹوں سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔الیکشن کمیشن نے الیکشن کمشنر پنجاب، ضلعی الیکشن کمشنر اور ایاز صادق کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے تحریری وضاحت طلب کرلی ، درخواست کی مزید سماعت 18 دسمبر کو ہوگی۔

سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کا کہنا تھا کہ انہیں ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق این اے 122 میں 26 ہزار افراد ووٹر لسٹ میں شامل ہوئے تو پھر 4 ہزار ووٹ کم کس طرح ہوئے۔ حکومت کو بے ایمان آدمی کو اسپیکر بنانے کی عادت ہے، ایاز صادق نے 2013 میں بھی بے ایمانی کی جس پر انہیں ڈی سیٹ ہونا پڑا تھا، اس دفعہ بھی سردار ایاز کو نشست چھوڑنا پڑے گی۔