وزیراعظم ہاؤس میں چار ملکی مذاکرات،افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مصالحتی عمل دوبارہ شروع کرنے پرغور،مذاکرات میں افغانستان،پاکستان، چین اور امریکہ کے وفود کی شرکت،پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم،افغان وفد کی سربراہی اشرف غنی نے کی،پاکستان کی افغانستان میں امن مصالحتی عمل کو شروع کرنے کیلئے تعاون اور جگہ کی فراہمی ، امریکہ اور چین کی تعاون کی یقین دہانی

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء ) وزیراعظم ہاؤس میں چار ممالک کے ہونے والے مذاکرات میں افغانستان میں پائیدار امن کے لئے مصالحتی عمل دوبارہ شروع کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغانستان میں امن کے حوالے سے مستقبل کی حکمت عملی ، قومی سلامتی ، تعمیر و ترقی سمیت دیگر اہم امور بھی زیر غور آئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز ہارٹ آف ایشیا ء کانفرنس کے دوران وزیراعظم ہاؤس میں سائیڈلائن مذکرات ہوئے ہیں جس میں افغانستان ،پاکستان ، چین اور امریکہ کے وفود نے شرکت کی ہے، مذاکرات میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نواز شریف نے کی،وفد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، معاون خصوصی طارق فاطمی ، سیکرٹر خارجہ اعتزاز چوہدریشامل تھے۔

افغانستان کے وفد کی قیادت افغان صدر اشرف غنی نے کی اور ان کے ہمراہ افغان وزیر خارجہ ، وزیر خزانہ اور وزیر برائے قومی سلامتی موجود تھے اجلاس میں امریکی وفد کی قیادت امریکہ کے انڈر سیکرٹری اسٹیٹ اینتھونی بلنکن نے کی جبکہ اس موقع پر امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان رچرڈاولسن اور پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چینی وفد کی قیادت چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کی اور انکے ہمراہ پاکستان میں متعین سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے ، چار ممالک کے درمیان ہونے والے مذکرات میں افغانستان کی سکیورٹی صورتحال اور امن کے لیے مصالحتی عمل ہر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ، مذاکرات کے دوران افغانستان میں پائیدار امن کے لیے مصالحتی عمل دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں اس بات پر وفود سے رائے لی گئی ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کیسے شروع کیا جائے اور طالبان سے کیسے رابطہ کیا جائے ، اور کب اور کہاں شروع کیا جائے ، رپورٹس کے مطابق پاکستان نے وفود کو افغانستان میں امن کے لیے مصالحتی عمل کو شروع کرنے کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور جگہ کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ،جبکہ مذاکرات کی میزپر امریکہ اور چین نے بھی افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ،واضح رہے کہ اس قبل وزیر اعظم ہاؤس میں مذاکراتی عمل کے چار دور ہوئے ہیں جن میں پہلا دور وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہوا ،دورسرا دور افغانستان اور پاکستان کے وفود ، تیسرا دور پاک افغان اور امریکہ کے وفود اور چوتھا دور پاکستان، افغانستان ،امریکہ اور چین کے وفود کے درمیان ہوا ہے جس میں اففانستان کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔