حکومت آرڈیننس فوری واپس لے،پی آئی اے کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن،وزیر خزانہ اسحاق ڈار پی آئی اے کو نجکاری نہ کرنے کا وعدہ پورا کریں،40 ارب روپے ٹیکس اور نجکاری کا مسئلہ قومی نوعیت کا ہے ،اداروں کا مستقبل داؤ پر لگایا جارہا ہے، اسحاق ڈار کی کارکردگی صفر ہے، حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ، پی آئی اے کی نجکاری کے ذریعے اوورسیز پاکستانی کے خلاف سازش کی جا رہی ہے ، خورشید شاہ، شاہ محمود قریشی ،شیخ رشید و دیگر کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس

بدھ 9 دسمبر 2015 09:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں کریں گے ۔ چالیس ارب روپے ٹیکس اور پی آئی اے کی نجکاری کا مسئلہ قومی نوعیت کا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی اداروں کا مستقبل داؤ پر لگایا ہوا ہے حکومت نئے ٹیکسوں کا جواز این ایف سی کا ایوارڈ قرار دیا ہے ۔

منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر متحدہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ، ایم کیو ایم کے رہنما اقبال محمد علی ، جماعت اسلامی کے راہنما صاحبزادہ طارق اللہ اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کبھی بھی فرینڈلی نہیں ہوئی ہم کل بھی اپوزیشن تھے اور آج بھی اپوزیشن میں ہیں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری اور چالیس ارب ٹیکس کا معاملہ قومی نوعیت کا ہے یہ کسی کا ذاتی مسئلہ نہیں ۔

ہم ماضی کی طرح آپس میں لڑنا نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں کریں گے اور چالیس ارب روپے ٹیکس کے معاملے پر بھی ان سے بات ہوئی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں ملازمین کی تنخواہوں کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ وہاں پر جہازوں اور سامان کی خریداری سے نقصان ہوا ہے ،پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر حکومت پی آئی اے کی نجکاری کا ارادہ نہیں رکھتی اور اس میں اصلاحات کرنا چاہتی ہے تو ہم اس کی رہنمائی کریں گے ،تاہم اگر حکومت پی آئی اے کی نجکاری کر رہے ہیں تو ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی اداروں کے مستقبل کو داؤ پر لگایا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پی آئی اے کی نجکاری کا آرڈینس فوری واپس لائے، اور اس معاملے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی غیر معقول بات نہیں کریں گے جو بات ملک کے مفاد میں ہو گی اس کی حمایت کریں گے انہوں نے کہا کہ چالیس ارب روپے کا ٹیکس کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس لگانا حکومت کا اختیار ہے مگر اس کے لئے آئین میں ایک واضح طریقہ کار موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اور بجٹ پر رائے صرف قومی اسمبلی میں دی جا سکتی ہے مگر حکومت نے قومی اسمبلی کو بائی پاس کر کے نئے ٹیکس لگائے ہیں اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے راہنما شیخ رشید نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی کارکردگی صفر ہے وہ عوام کو کوئی ایسی چیز نہیں دے سکے جس سے عوام کا فائدہ ہو حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری کے ذریعے اوورسیز پاکستانی کے خلاف سازش کی جا رہی ہے ۔