پاک بھارت مشیروں کی ملاقات تعمیری رابطوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق، بات چیت میں امن اور سلامتی دہشتگردی کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے خاتمے پر غور کیا گیا، وزارت خارجہ ،پاکستانی خفیہ ایجنسی کی بھارت مخالف سرگرمیوں بارے تفصیلی ڈوزئیر ناصر جنجوعہ کے حوالے کیا گیا ،بھارتی میڈیا کا دعویٰ، دونوں ممالک کے مشیروں کی ملاقات مثبت اور تعمیری ماحول میں ہوئی ، دونوں ممالک کا مستقبل میں بھی تعمیری بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق،اعلامیہ جاری ،دونوں ممالک کے سیکریٹری خارجہ کی موجودگی میں ہونے والی ملاقات میں کشمیر، خطے میں امن، دہشت گردی اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات پاک بھارت وزرائے اعظم کی پیرس میں ہونے والی مختصر ملاقات کے تناظر میں ہوئی ،پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

پیر 7 دسمبر 2015 09:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ آن لائن۔7دسمبر۔2015ء)پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں نے تعمیری رابطوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے امور کے مشیروں نے اتوار کو یہاں بینکا ک میں ملاقات کی ہے یہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات کے تناظر میں کی گئی اسلام آباد میں وزارت خارجہ نے بتایا کہ بات چیت انتہائی اچھے اور تعمیری تعمیری ماحول میں ہوئی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بات چیت میں امن اور سلامتی دہشتگردی کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے خاتمے پر غور کیا گیا بیان کے مطابق دونوں مشیروں نے تعمیری رابطوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا وزارت خارجہ نے کہاکہ یہ ملاقات وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندرا مودی کی اس مفاہمت کے تناظر میں کی گئی جس میں دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیاء کو پر امن خوشحال اور مستحکم بنانے پر اتفاق کیا تھا ۔

(جاری ہے)

مشیر وں کی ملاقات میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹری بھی موجود تھے ۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بنکاک میں پاک بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات مثبت اور تعمیری رہی۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بنکاک میں پاک بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔ ملاقات دونوں ممالک کے وزراء اعظم کی پیرس ملاقات کے تناظر میں ہوئی۔

ملاقات میں جموں و کشمیر ‘ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی ‘ خطے میں پائیدار سلامتی اور دہشت گردی سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقات بہت تعمیری اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے مثبت عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات پیرس میں پاک بھارت کے وزراعظم کی ملاقات کا تسلسل ہے۔

ادھربھارتی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی کی بھارت مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے ایک تفصیلی ڈوزئیربنکاک میں پاکستانی مشیر برائے قومی سلامتی کے حوالے کیا گیا ہے ۔اتوار کو بھارتی ٹی وی ”سی این این آئی بی این “ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر وں کے درمیان بنکاک میں چار گھنٹے طویل جاری رہنے والی ملاقات میں دونوں ممالک نے امن وسلامتی ،دہشتگردی ،مسئلہ کشمیر اورسرحدوں پر فائرنگ کے واقعات سمیت دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

بھارتی قومی سلامتی کے مشیر نے پاکستانی خفیہ ایجنسی کی بھارت مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے ایک تفصیلی ڈوزئیر پاکستانی مشیر برائے قومی سلامتی کے حوالے کیا ۔دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوے بتایاکہ تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے بھارت ہم منصب اجیت دوال سے ملاقات کی۔

دونوں ممالک کے سیکریٹری خارجہ کی موجودگی میں ہونے والی اس ملاقات میں جموں و کشمیر، خطے میں امن، دہشت گردی اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ بنکاک میں ہونے والی یہ ملاقات پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی پیرس میں ہونے والی مختصر ملاقات کے تناظر میں ہوئی ہے۔قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کے بعد ایک مختصر بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں ممالک کے مشیروں کی ملاقات مثبت اور تعمیری ماحول میں ہوئی ہے اور دونوں ملک نے مستقبل میں بھی تعمیری بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق 8 دسمبر سے شروع ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان نے بھارت کو بھی مدعو کیا ہے۔اسی کانفرنس کے حوالے ہفتہ کو وزیراعظم نواز شریف نے قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ سے ملاقات بھی کی تھی۔پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم نے روس کے شہر اوفا میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا اور کہا تھا کہ جلد پاکستان اور بھارت کے مشیر قومی سلامتی کے درمیان ملاقات ہو گی لیکن کشمیری قیادت سے ملاقات کے تنازع پر یہ بات چیت منعقد نہیں ہو سکی تھی۔

اس وقت کے مشیر قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ اوفا میں طے ہونے والے معاہدے کے تحت قومی سلامتی کے مشیروں کے مذاکرات میں کشیمر کا ایجنڈا شامل نہیں ہو سکتا جو غلط ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ اوفا معاہدے کے تحت امن کے قیام کے لیے پاکستان اور بھارت تمام حل طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرت کے ایجنڈے پر اختلاف کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت منسوخ ہو گئی تھی۔