جلیل عباس جیلانی سنگین مالی بے ضابطگیوں کے مرتکب،قومی خزانے کے کروڑوں ہڑپ کر گئے،امریکہ میں پاکستانی سفیر کو سیکرٹری خارجہ تعینات کیا گیا تو بیلجیئم میں سفیر کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی،قواعد کے خلاف سیکرٹری کی بجائے سفیر کی مراعات لیتے رہے،سپریم کورٹ سے گریڈ22سے گریڈ21 میں تنزلی کے بعد گریڈ 22کی مراعات واپس نہیں کیں،سابق سیکرٹری خارجہ ایک کی بجائے23اخبارات لیتے رہے،آڈٹ رپورٹ

ہفتہ 5 دسمبر 2015 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2015ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر اور سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی ، وزارت خارجہ کے سیکرٹری کی حیثیت سے تنخواہ الاؤنس مراعات کی مد میں سنگین بے ضابطگیوں کے مرتکب پائے گئے ہیں اور قواعد و ضوابط کے خلاف سیکرٹری خارجہ کی بجائے بیلجیئم میں پاکستان کے سفیر کی اضافی ذمہ داریوں کی مکمل مراعات وصول کرتے رہے ۔

جلیل عباس جیلانی نے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد گریڈ 22 سے گریڈ 21 میں تنزلی کے بعد گریڈ 22 میں حاصل کی گئی مراعات بھی واپس نہیں کیں ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کے قواعد و ضوابط کے مطابق اگر کسی افسر یا اہلکار کو اضافی ذمہ داریاں سونپی جائیں تو وہ اضافی چارج کا 20 فیصد الاؤنس حاصل کر سکتا ہے جو زیادہ سے زیادہ چھ ہزار روپے ماہانہ ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ کے ریکارڈ کے مطابق جلیل عباس جیلانی کو 3 مارچ 2012 کو خارجہ سیکرٹری تعینات کیا گیا اس وقت یہ بیلجیئم میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے ۔ وزارت خارجہ کے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق جلیل عباس جیلانی کو سیکرٹری خارجہ کے ساتھ ساتھ بیلجیئم میں سفیر کی اضافی ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئیں ۔ قواعد کے مطابق جلیل عباس جیلانی سیکرٹری خارجہ کی حیثیت سے وزارت خارجہ امور تنخواہ اور الاؤنس لئے جبکہ سفارتخانے اضافی الاؤنس لینے کے حقدار تھے ۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے سفارتخانے سے اضافی چارج کا الاؤنس کی بجائے پوری تنخواہ اور الاؤنس لیتے رہے اور اس دوران انہوں نے ہیڈ کوارٹر سے کوئی تنخواہ نہیں لی ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ان کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 91 ہزار 525 روپے بنتی تھی تاہم انہوں نے ماہانہ 8 لاکھ 84 ہزار 683 روپے وصول کئے اور سات ماہ کے عرصے میں 48 لاکھ 52 ہزار 106 روپے اضافی وصول کئے ۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے حکم پر جلیل عباس جیلانی کی گریڈ 22 سے گریڈ 21 میں تنزلی کر دی گئی تاہم انہوں نے گریڈ 22 میں حاصل کی گئی اضافی تنخواہ اور مراعات بھی واپس نہیں لیں ۔ جس کی مالیت تقریباً 16 ہزار ڈالرہے اور 22 ہزار روپے بنتی ہے ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق جلیل عباس جیلانی اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک کی بجائے 23 اخبارات و جرائد خریدتے رہے ۔جس کے تقریباً 38 ہزار روپے بھی ان کی طرف واجب الاداد ہیں ۔علاوہ ازیں جلیل عباس جیلانی نے بیلجیئم میں پاکستان سفارتخانے سے وطن واپسی پر سامان کی منتقلی کی مد میں بھی 9 لاکھ 45 ہزار روپے اضافی وصول کئے جن کی ریکوری بھی باقی ہے ۔