ملا اختر منصور ہلاک ہوگئے، افغان حکومت کا دعوی،طالبان کی تردید،شوری اجلاس میں مخالف گروپ کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے تھے،افغان اہلکار

ہفتہ 5 دسمبر 2015 09:47

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2015ء) افغان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان امیر ملا اختر منصور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ روز افغان طالبان کی شوریٰ کا اجلاس جاری تھا جس کی صدارت ملا اختر منصور کر رہے تھے، اجلاس میں ملا اختر منصور کا مخالف گروپ بھی شامل تھا کسی معاملے پر دونوں گروپوں میں اختلاف شدت اختیار گئے جس کے باعث مخالف گروپ کی جانب سے طالبان امیر ملا اختر منصور پر فائر نگ کر دی جس کے نتیجہ میں ملا اختر منصور شدید زخمی ہو گئے جبکہ ملا اختر منصور کے قریبی ساتھی ملا عبداللہ سرحدی موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے،رپورٹ کے مطابق ملا اختر منصور دو روز قبل فائرنگ کے ایک واقعے میں شدید زخمی ہونے پر انہیں طبی امداد کیلئے مقامی ہسپتال داخل کرایا گیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے،افغان حکومت اعلیٰ اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ ملا اختر منصور شدید زخمی تھے جو دوران علاج ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ افغان طالبان کے ترجمان ملا ذبیح اللہ کی جانب سے ملااختر منصور کی ہلاکت کی ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندہ ہیں اور افغان طالبان کی قیادت کررہے ہیں ،گزشتہ روز پاکستانی دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے بھی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملا اختر منصو ر کے زخمی ہونے کی خبر بارے کوئی علم نہیں جاننے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ غیر ملکی میڈیا نے دعوی کیا کہ شوری اجلاس کے دوران فائرنگ سے ملا اختر منصور شدید زخمی ہیں۔