طالبان رہنماملافضل اللہ افغانستان میں موجودہے ،اشرف غنی،افغان فورسزنے ان کے خلاف کارروائی کی بھرپورکوششیں کیں لیکن وہ ہمیشہ بچ نکلا،ہم اس کوگرفتارکرکے پاکستان کے حوالے کریں گے ،افغان صدر، افغانستان کابھارت کی جانب جھکاوٴکاتاثرغلط ہے،عبداللہ عبداللہ،امن کاواحدراستہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے ہے،چیف ایگزیکٹوافغانستان

جمعہ 4 دسمبر 2015 09:49

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2015ء)افغان صدراشرف غنی نے انکشاف کیاہے کہ طالبان رہنماملافضل اللہ افغانستان میں موجودہے ،جبکہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے کہاکہ افغانستان کابھارت کی جانب جھکاوٴکاتاثرغلط ہے ۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان صدراشرف غنی کاکہناتھاکہ میرے علم میں ہے کہ طالبان لیڈرملافضل اللہ افغانستان میں کئی چھپے ہوئے ہیں ،افغان فورسزنے ان کے خلاف کارروائی کی بھرپورکوششیں کیں لیکن وہ ہمیشہ بچ نکلا۔

انہوں نے کہاکہ ملافضل اللہ کوہم گرفتارکرکے پاکستانی حکام کے حوالے کریں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان خلوص نیت کے ساتھ طالبان گروپوں کے درمیان مذاکرات کرانے میں کرداراداکررہاہے ۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ پاکستان تمام طالبان گروپس کے خلاف کارروائی کرے ،برطانوی اورامریکی حکومتیں افغان مسئلے کے حل میں سنجیدہ نہیں جبکہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ کاکہناہے کہ افغانستان طالبان کے ساتھ مذاکرات چاہتاہے ،پاکستان طالبان کومذاکرات پرآمادہ کرنے کیلئے خلوص نیت کے ساتھ کرداراداکرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امن کاواحدراستہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے ہے ،ان کایہ بھی کہناتھاکہ افغانستان پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کاخواہاں ہے ۔لیکن یہ تاثرغلط ہے کہ افغانستان کاجھکاوٴبھارت کی جانب ہے ،افغانستان تجارت بڑھانے اوردیگرامورپرپاکستان کی جانب دیکھ رہاہے ،لیکن پاکستان نے کوئی دلچسپی ظاہرنہیں کی