آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث مجرموں کو سول جیل کوہاٹ میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا،آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 30نومبر کو مجرموں کے بلیک وارنٹس پر دستخط کیے تھے، چاروں مجرموں کو آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث دہشت گردوں کی معاونت کرنے اور رہائش فراہم کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی

جمعرات 3 دسمبر 2015 09:14

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2015ء ) آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث مجرموں کو سول جیل کوہاٹ میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 30نومبر کو مجرموں کے بلیک وارنٹس پر دستخط کیے تھے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز سانحہ پشاور آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث چار دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے ،اپنے انجام کو پہنچنے والے دہشت گردوں میں مولوی عبدالسلام ، حضرت علی ، مجیب الرحمن ،محمدسبیل عرف (یحیٰ)، شامل ہیں مولوی عبدالسلام کو خودکش حملہ آوروں کو رہائش فراہم کی تھی جبکہ دیگر مجرموں نے دہشت گردوں کو حملے کے لیے معاونت کی تھی ۔

مجرموں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کیا گیا تھا جہاں انہیں اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کا مکمل موقع دیا گیا تھا تاہم مجرمان اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے تھے جس پر فوجی عدالتوں نے چاروں مجرموں کو بھانسی کی سزا سنائی تھی ۔

(جاری ہے)

مجرموں نے صدر مملکت ممنون حسین سے رحم کی اپیل کی تھی تاہم وزیراعظم نواز شریف کی سفارش پر صدر مملکت نے رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی جس کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ ماہ 30نومبرکو مجرموں کے بلیک وارنٹس جاری کیے تھے ، واضح رہے کہ چاروں مجرموں کو آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث دہشت گردوں کی معاونت کرنے اور رہائش فراہم کرنے کے جرم میں تختہ دار پر لٹکایا گیا گزشتہ سال 16دسمبر کو آرمی پبلک سکول پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 132بچوں سمت مجموعی طور پر 150افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے ۔

آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے میں ملوث چار دہشتگردوں کو کوہاٹ جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ان چار خطرناک دہشتگردوں میں مولوی عبدالسلام ولد شمسی،حضرت علی ولد اول باز خان،مجیب الرحمان عرف علی عرف نجیب اللہ ولد گلاب جان اور سبیل عرف یحیٰ ولد عطاء اللہ شامل ہیں۔ان چاروں دہشتگردوں کے خلاف کیسز فوجی عدالتوں میں چلے تھے اور انہیں سیکیورٹی اداروں نے سانحہ اے پی ایس میں ملوث ہونے پر پشاور اور دیگر شہروں سے گرفتار کیا تھا۔

ان چاروں مجرمان نے صدر ممنون حسین کو رحم کی اپیل کی تھی جسے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر نے مسترد کردیاتھا۔موت کی سزا پانے والے مجرمان کی لاشیں بعد ازاں ورثاء کے حوالہ کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف سے ان چاروں دہشتگردوں کے بلیک وارنٹس جاری ہونے اور قانونی تقاضے پوری کرنے کے بعدانہیں بدھ کی صبح کوہاٹ جیل میں پھانسی دیدی گئی ۔

ذرائع کے بقول پشاور کے آرمی پبلک سکول پر 16دسمبر 2014کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے عسکریت پسندوں نے حملہ کرکے 150سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جن میں زیادہ تعداد سکول کے معصوم بچوں کی تھی۔مزکورہ دہشتگرد ان 7مجرمان میں شامل تھے جنہیں رواں برس اگست میں فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق سزا پانے والوں کو فئیر ٹرائل کا موقع دیا گیا اور انہیں اپیل کا حق حاصل تھا جبکہ سزا دینے سے قبل تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے اور مجرمان کو ہر طرح کی قانونی معاونت فراہم کی گئی۔

موت کی سزا پانے والے مولوی عبدالسلام توحید الجہاد کو خود کش بمباروں کو تیار کرنے کا مجرم پایا گیا جنہیں بعد میں آرمی پبلک سکول پر حملے میں استعمال کیا گیااسکے علاوہ مجرم نے دو کرنیلوں اور این ڈی سی کے ڈائریکٹر کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ۔موت کی سزا پانے والے مجرم حضرت علی توحیدالجہاد کے سرگرم کارکن تھے انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے ،لیویز اہلکاروں کے اغواء اور قتل اور آرمی پبلک سکول پر حملے کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کا قصور وار پایا گیا۔

سزا پانے والے مجرم مجیب الرحمان عرف علی عرف نجیب اللہ اور سبیل عرف یحیٰ بھی توحید الجہاد کے سرگرم کارکن تھے انہیں پشاور میں پاک فضائیہ کے بیس پر حملہ کرنے والے دس خود کش حملہ آوروں کو منتقل کرنے اور آرمی پبلک سکول پشاور پر حملہ کرنے پراکسانے کا قصور وار پایا گیا۔سزا پانے والے ان چاروں مجرمان نے آرمی پبلک سکول حملہ کے علاوہ مزید دہشت گردانہ کاروائیوں کا بھی اعتراف کر لیا تھا۔