313 درآمدی اشیا پرڈیوٹی میں 10 فیصد تک اضافہ، پٹرول،ڈیزل کی قیمتیں برقرار،گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی میں اضافہ،نان فائلزز پر 0.3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو 31دسمبر تک بڑھا دیاگیا،پہلی سہ ماہی میں محصولات کی وصولی 40 ارب کم ہوئی،اسحاق ڈار،درآمد اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ، دہی، مکھن، پنیر، ڈیری اشیاء اور شہد، انناس، امرود، آم، مالٹے، پولٹری، کوکونٹ، بادام اور کوکوبٹر پر 10 فیصد ڈیوٹی ،ٹی وی، سٹیلائٹ ڈش ریسیوراور سگنل لینے والے آلات، واٹر ڈسپنسر،مکمل آٹو میٹک مشینز، مائیکروویواوون، ایئرکنڈیشنرز، ریفریجریٹرزکی درآمد پر بھی 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد،ای سی سی کے اجلاس میں مکئی کی درآمد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی، گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے 40کلو، امریکہ سے منگوائے گئے اسکینزکو ٹیکس سے چھوٹ دینے کا فیصلہ

منگل 1 دسمبر 2015 09:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء) وفاقی حکومت نے 313 درآمدی اشیا پر عائد ڈیوٹی میں 10 فیصد تک اضافہ،گاڑیوں کی امپورٹ پر بھی ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں برقراررہیں گی۔نان فائلزز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.3فیصد کو 31دسمبر تک بڑھا دیاگیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا میں اشیائے صرف کی قیمتیں کم ہورہی ہیں، اس لئے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران محصولات کی وصولی 40 ارب کم ہوئی تھی تاہم حکومتی اخراجات میں کمی کے باعث خسارہ 27 ارب تک رہا۔

انہوں نے بتایا کہ محصولات میں کمی کے باعث درآمدی اشیا پر ڈیوٹی میں ایک فیصد اضافہ کیا جارہا ہے تاہم ٹیلی کام سیکٹر پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں لگے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کی جانب سے درآمد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دہی مکھن، پنیر، ڈیری اشیاء اور شہد پر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جب کہ انناس، امرود، آم، مالٹے، پولٹری، کوکونٹ، بادام اور کوکوبٹر پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ٹی وی، سٹیلائٹ ڈش ریسیوراور سگنل لینے والے آلات، واٹرڈسپنسر، مکمل آٹو میٹک مشینز، مائیکروویواوون، ایئرکنڈیشنرز، ریفریجریٹرزکی درآمد پر بھی 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔وفاقی حکومت نے کوکنگ رینج، سیلنگ، پیڈسٹل اورایگزاسٹ فین کی درآمد، سنگ مرمر،دوسرے پتھروں اوران سے بنی اشیا کی درآمدپر بھی 10 فیصد ڈیوٹی عائد کردی ہے جب کہ شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، شیونگ آئٹمز، پرفیوم کی درآمد اورمیک اپ کے سامان پر بھی 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ 289 درآمدی اشیا پر 5 فیصد جب کہ 61 پر10 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جارہی ہے، گاڑیوں کی امپورٹ پر بھی ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگے سگریٹ کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی جارہی ہے جب کہ گاڑیوں کی درآمد پر بھی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے تاہم 800 سے 1000 سی سی تک کی کاروں پر ڈیوٹی میں ردوبدل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر عام آدمی کے استعمال کی اشیا پر ٹیکس نہیں لگائیں گے۔وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی کی تجویز تھی جو نہیں کررہے، پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں برقراررہیں گی، پیٹرول کی قیمت 76 روپے 26 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت56روپے32 پیسے ،لائٹ ڈیزل کی قیمت 53روپے23 پیسے رہے گی،ہائی آکٹین کی قیمت بڑھانے کی منظوری دیدی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 61 آئٹمز جن پر پہلے ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں لگی ہوئی تھی ان پر ڈیوٹی لگانے سے ساڑھے چار ارب ،289 لگژری اشیاء جن پر پہلے ہی ریگولیٹری ڈیوٹی لگی ہوئی تھی ان میں پانچ سے دس فیصد ریگولیٹری لگانے سے ساڑھے چار ارب ، سگریٹ کے ٹیرف بڑھانے سے چھ ارب ، زرعی مشینری پولٹری سمیت دیگر اشیاء پر ایک فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے سے 21ارب اور درآمد شدہ گاڑیوں پر 5سے سے 10فیصد ریگولیٹری عائد کرنے سے 40 ارب کا ریونیو حاصل ہوگا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ٹیکس وصولیوں کے ہدف کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے اس سے ٹیکس گروتھ کو 20فیصد سے اوپر لے جانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس سے قبل ای سی سی کے اجلاس میں مکئی کی درآمد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائدکرنے، گندم کی فصل 2015-16 کے لئے امدادی قیمت 1300 روپے 40کلواور پورٹ قاسم میں سامان کی جانچ پڑتال کرنے کے لیے امریکہ سے منگوائے گئے اسکینزکو ٹیکس سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سیمنٹ انڈسٹری کی جانب سے سپر ٹیکس پر عدالت سے حکم امتناعی لئے جانے کو چیلنج کررہے ہیں ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کیلئے ایسے ٹیکس لگانے کا حق حاصل ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ میڈیا میں 430 ارب روپے پاکستان سے بھارت منتقل ہونے کی خبروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف جلسوں میں بات کرسکتے ہیں انہیں کس نے روکا ہے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پڑے پاکستانیوں کے پیسے واپس لانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے اس حوالے سے سوئس حکومت کو خط لکھا تھا اس معاملہ پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں پھر ایف بی آر کا ایک وفد سوئٹزرلینڈ بھی گیا اس کے علاوہ دیگر ممالک سے معلومات کے لئے تبادلہ کے لئے گلوبل فورم کا ٹرانسپرنسی کے ممبر بننے جارہے ہیں اس سے بیرون ملک پڑے ہوئے پیسے واپس لانے میں مدد مل سکے گی