قومی خزانہ امانت سیاست ووٹ نہیں خدمت کیلئے ہے،نوازشریف،بے ایمان اور کرپٹ حکومتوں نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے،ہم نے کسی سے رشوت لی نہ کمیشن مانگا ہے،بیرون ممالک نے کرپٹ حکومتوں کو 100 میں بیچنے والی مشینیں ہمیں60 روپے میں دی ،دلوں کو ملانے والے منصوبے پورے پاکستان میں شروع کر دیئے، بجلی بحران کے خاتمے پر خصوصی توجہ دے رہا ہوں ،انشاء اللہ بجلی تیزی کے ساتھ آئے گی۔جھنگ میں تقریب سے خطاب، گلگت ،سکردوہائی وے کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنایا جائے گا، بھاشا ڈیم منگلا اور تربیلا سے بڑا ہوگا، اسکردو،داسو ،بونجی سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی ملے گی،گورنر گلگت بلتستان کی تقریب حلف برادری سے خطاب

بدھ 25 نومبر 2015 09:23

جھنگ،گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2015ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی خزانہ امانت ہے ،امانت میں خیانت کرنا گناہ کبیرہ ہے ،میری سیاست ووٹ کیلئے نہیں بلکہ خدمت کیلئے ہے،بے ایمان اور کرپٹ حکومتوں نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے،ہم نے کسی سے رشوت نہیں لی اور نہ ہی کمیشن مانگا ہے اس لئے بیرون ممالک نے کرپٹ حکومتوں کو 100 روپے بیچنے والی مشینیں ہمیں60 روپے میں دی ہیں،نیت ٹھیک ہو تو اللہ تعالیٰ پھل دیتا ہے، دلوں کو ملانے والے منصوبے پورے پاکستان میں شروع کر دیئے گئے ہیں، بجلی بحران کے خاتمے کیلئے خصوصی توجہ دے رہا ہوں ،انشاء اللہ بجلی ضرور آئے گی اور تیزی کے ساتھ آئے گی ،خطے کی خوشحالی اور ترقی کیلئے کام کرتے رہیں گے ۔

منگل کے روز جھنگ میں کسان پیکج کے تحت کسانوں میں امداد چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کی سیاست ذاتیات پر مبنی نہیں اسی لئے وہ اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست کررہے ہیں، ہمدردی نعروں یا بیانات سے نہیں ہوتی، ہمدردی کچھ کر گزرنے سے ہوتی ہے، کسان پیکج کی منظوری کے دوران انہوں نے سب سے یہی کہا کہ کسان پیکج ایسا ہونا چاہئے کہ کاشت کاروں کو حکومتی امداد پر اطمینان ہو، یہ پہلی حکومت ہے جو کسانوں کو 341 ارب روپے کا پیکیج دے رہی ہے،وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ کئی سال سے کہہ رہے ہیں کہ ان کی سیاست ذاتیات پر مبنی نہیں ہم اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست کی بنیاد رکھ رہے ہیں جن صوبوں میں دیگر جماعتوں نے حکومت بنائی ہم ان کے ساتھ بھی چلے کیونکہ ہمیں اقتدار یا حکومتوں کی سیاست کی تو عوام کی خدمت نہیں کرسکی گے۔

(جاری ہے)

کسان پیکیج صرف پنجاب کے لئے نہیں بلکہ یہ پورے ملک کے لئے ہے۔ کسانوں سے ہمدردی کے دعویداروں نے اس پیکیج پر پابندی لگادی۔انہوں نے کہا کہ ہمدردی صرف زبانی کلامی یا نعروں سے نہیں عملی کام کرنے سے ہوتی ہے۔ کسانوں کی ہمدردی کا کہنے والے الیکشن کمیشن پہنچے اور کسان پیکج رکوا دیا۔ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر کے کسان پیکج بحال کرایا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا۔

صحت کی بیمہ پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے تیزی سے کام جاری ہے۔ ،نواز شریف مشکل کی گھڑی میں کسی کا ساتھ نہیں چھوڑتا،بطور وزیر اعظم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہوں ،کسی کے ساتھ ہمدردی زبانی کلامی نہیں ہوتی اور نہ ہی نعروں سے ہوتی ہے ،ہمدردی صرف کچھ کرگزرنے سے ہوتی ہے،ملک بھر میں کسانوں کو ہونے والے نقصان پر دکھ پہنچا ہے ،حکومت نقصان کا ازالہ کرنے کیلئے کسانوں کی مدد کررہی ہے ،دنیا بھر میں کھاد کی قیمتیں گری ہیں اور ان کے اثرات پاکستان پر بھی پڑے ہیں جس سے کسانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ،میرے اندر خدمت کا جذبہ موجود ہیں ،موجودہ حکومت نے کسانوں کیلئے 341 ارب کا پیکج دیا ہے اس سے پہلے کسی حکومت نے اتنا بڑا پیکج نہیں دیا ہے،کسانوں کو نقصان ہوا تو جھنگ والے میرے پاس اسلام آباد چل کر نہیں آئے بلکہ میرے اندر خدمت کا جذبہ تھا تو وزیراعلیٰ پنجاب سے کسانوں کے نقصان کے ازالے کے لئے بات کی اور وفاقی وزیر کو ہدایت کی کہ کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے پیکج تیار کیا جائے ،کسان محسوس کریں گے کہ حکومت نے مشکل کی اس گھڑی میں مدد کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں سے ہمدردی کا جذبہ کا دعوی کرنے والوں نے کسان پیکج رکوا دیا ہم نے ہائی کورٹ جا کر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا اور کسان پیکج کو دوبارہ بحال کیا ،ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی سیاست ذاتی مفاد پر نہیں ہے ،ہماری سیاست خدمت ہے ،میری سیاست ووٹ کے لئے نہیں ہے ،میری سیاست عوام کی خوشحالی کے لئے ہے،وزیر اعظم نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کو ہدایت کی ہے کہ گنے کی قیمت فی من 180 روپے کو یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے خصوصی سیل بنایا جائے جو عملدرآمد کو یقینی بنائے ،وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے سب کو ساتھ ملا کر چل رہے ہیں،سندھ میں پیپلز پارٹی کو ساتھ ملا کر فیصلے کئے ہیں ،خیبر پختونخواہ میں حکومت بنانے کی دعوت اور ان کو ساتھ ملایا ہے،بلوچستان میں حکومت بنا سکتے تھے تاہم وہاں کی پارٹیوں کو دعوت دی کہ آئیں پاکستان کی خوشحالی کے لئے کام کریں اور ان کو بلوچستان میں حکومت بنانے کی دعوت دی ہے ،ہم ذاتیات کی سیاست نہیں صرف پاکستان کی خدمت کررہے ہیں،میں سب کا وزیر اعظم ہوں ،مجھے یہ نہیں دیکھنا ہے کہ کہاں کہاں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے اور کہاں کسی اور کی ،مجھے صرف عوام کا مفاد ہے میں چاروں صوبوں میں یکساں خدمت کررہاہوں اور جہاں بھی عوام مشکلات میں ہیں وہاں خود جاکر ان کے دکھوں کا مداوا کرتا ہوں،مجھے کسی صوبے کی پرواہ نہیں ہے میں نے پاکستانی قوم کی خوشحالی عزیز ہے ہم نے اپنی سیاست کو خدمت میں بدل دیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آنے والے زلزلے سے لوگوں کو بہت نقصان ہوا ہے جس کا شدید دکھ ہے ،اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ انسانی جانوں کا ضیاع بہت کم ہوا ہے جو چلے گئے اللہ تعالی ان کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے ،زلزلے کے آگے روز ہی زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ،پہاڑوں کی چوٹیوں تک گیا اور خود جا کر تباہ شدہ گھروں کا حال دیکھا اور متاثرین کے دکھ میں شریک رہا ہوں ،ان والدین سے ملا ہوں جن کے بچے زلزلہ میں شہید ہوگئے اور ایسے بچوں کے ساتھ بھی ملا ہوں جن کے والدین دنیا سے چلے گئے ،اپنے فرائض سے کسی صورت غافل نہیں ہوں سب کاموں کی نگرانی خود کررہا ہوں،وزیر اعظم نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو ساتھ ملایا اور امداد کیلئے ایک بہترین پیکج تیار کیا اور ایک ہفتہ کے اندر تمام رقوم شفاف انداز کے ساتھ متاثرہ افراد تک پہنچائی گئی،وزیر اعظم نے کہا کہ لوڈشیڈنگ نے ملک کو عذاب میں مبتلا کر دیا ہے ہم نے بجلی بحران کے خاتمے کیلئے کام شروع کر دیا ہے ،بڑے بڑے کارخانے لگائے جارہے ہیں ،لوڈشیڈنگ میں بتدریج کمی ہو رہی ہے انشاء اللہ ڈھائی سال میں لوڈشیڈنگ کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردیں گے ،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ڈیزل کی کمی میں میرا کوئی کمال نہیں ہے ،عالمی مارکیٹوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ،میرا کمال اتنا ہے کہ اس کا فائدہ ہم نے کسانوں اور عوام کو براہ راست دیا ہے ،دنیا کے دیگر ممالک نے تیل قیمتوں کے فوائد عوام کو نہیں دیئے بلکہ قومی خزانے کو بھرا ہے لیکن ہم نے عوام کا پیسہ دوبار عوام کو لوٹایا ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات مزید عوام تک پہنچائیں گے، اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ گلگت بلتستان پہنچے جہاں نئے گورنرمیر غضفر کی منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ بہت سے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے گلگت بلتستان اور عوام پرتوجہ نہیں دی ، وہ چاہتے ہیں کہ یہاں کے مسائل دور کریں اور گلگت کے عوام بھی آئین کے تحت زندگی گزاریں،اس لئے انہوں نے اس خطے کیلئے خصوصی اصلاحات کمیٹی بنائی ہے۔

شمالی علاقوں میں اتنا پیسہ خرچ کیا جارہا ہے جتنا کراچی، لاہور اور دیگر شہروں پر نہیں لگایاجارہا،وزیر اعظم نے کہا کہ سڑکیں بننے سے فاصلے کم ہوتے ہیں اور دل ملتے ہیں، گلگت سے سکردو تک ہائی وے بنائی جائیگی، اس منصوبے پر 50 ارب روپے لگیں گے،اس سڑک کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنایا جائے گا ، خنجراب ،سوست اور گلگت والی سڑک حویلیاں تک جائے گی، وسط ایشیا سے آنے والی ٹریفک اسی سڑک سے ہوتی ہوئی گوادر تک جائے گی، جتنا پیسا خرچ کیا جارہا ہے اتنی خوشحالی بھی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے لگائے جائیں گے، اسی خطے میں بھاشا ڈیم بن رہاہے جو منگلا اور تربیلا سے بڑا ڈیم ہوگا،اسکردو،داسواوربونجی میں بھی بجلی کے منصوبوں پر کام کیا جائیگا جس سے ہمیں 10 ہزار میگا واٹ بجلی ملے گی،سیاحت کے فروغ کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، دہشت گردی کے خاتمے سے سیاحت کو فروغ ملے گا،وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پورے دلوں کو ملانے والے منصوبے پورے پاکستان میں شروع کر دیئے گئے ہیں، بجلی بحران کے خاتمے کیلئے خصوصی توجہ دے رہا ہوں ،انشاء اللہ ضرور آئے گی اور تیزی کے ساتھ آئے گی ،خطے کی خوشحالی اور ترقی کیلئے کام کرتے رہیں گے ،ماضی میں گلگت بلتستان کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی کاش اس خطے کی جانب توجہ دی جاتی تو آج یہاں کے لوگ خوشحال زندگی گزار رہے ہوتے ،گلگت کی ترقی کیلئے خصوصی توجہ دے رہا ہوں اوربار بار یہاں آتا رہوں گا،نئے گورنر میر غضنفر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں گے ، میر غضفر کے گورنربننے پر دلی خوشی ہو رہی ہے ،نئے گورنر عوام کا درد دلوں میں محسوس کرتے ہیں امید ہے میر غضنفر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بھر پور اقدامات کریں گے ،چاروں صوبوں کے عوام کو قریب سے قریب تر کیا جارہا ہے،ماضی میں یہ فاصلے بہت زیادہ تھے اس لئے خطے کی ترقی سست روی کا شکار رہی ہے ،لوگوں چند کلو میٹر کے فاصلے کا سفر کئی کئی گھنٹوں میں کرتے ہیں لیکن ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی سب سے عوام کے دلوں کو ملانے والے منصوبے شروع کئے ہیں ماضی کی نسبت اب فاصلے بہت کم ہوگئے ہیں،انفراسٹرکچر کے منصوبوں سے لوگ کو روز گار اور ایک دوسرے کے علاقوں میں تجارت کے کئی مواقع پیدا ہوں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے ماضی میں کوئی کام نہیں کیا گیا ،کاش ماضی میں کام ہوتے تو آج یہ خطے خوشحال ہوتا اور عوام بے روز گار نہیں ہوتی ،مجھے معلوم ہے کہ یہاں کے خطے کے لوگوں کو بہت سے مسائل درپیش ہیں ان مسائل کے حل کے لئے خصوصی توجہ دے رہا ہوں اور بار بار یہاں آ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں یہاں کے لوگوں پر اربوں روپے خرچ کررہے ہیں اسلئے یہاں خوشحالی ضرور آئے گی،وزیر اعظم نے نئے گورنر کوہدایت کی کہ خطے میں سیاحت کی فروخت کے لئے خصوصی توجہ دیں ،پاکستان بھر کے لوگ گلگت بلتستان کا رخ کررہے ہیں یہاں پر انتظامات اور سیاحوں کی مشکلات کو دور کی جائیں اور بہترین سیاحتی پروگرام تشکیل دیئے جائیں تا کہ آئندہ سیزن میں سیاحوں کی 20 لاکھ سے زائد ہو جائے،وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں بھاشا ڈیم کی تعمیر کی جارہی ہے جو منگلا ڈیم سے بھی بڑا ڈیم ہے ،اس کی تعمیر سے نہ صرف گلگت بلتستان میں بجلی آئے گی بلکہ ملک کے دیگر حصے بھی مفید ہوں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے کے لئے خصوصی طور پر توجہ دے رہا ہوں،انشاء پاکستان میں بجلی ضرور آئے گی اور تیزی کے ساتھ آئے گی،ملک میں بجلی منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور بڑے بڑے منصوبوں پر کام شروع کردیا گیا ہے جو ہمارے دور اقتدار میں ہی مکمل ہو جائیں گے جس سے 10 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی