ہندوستانی لڑکی گیتا کا بہار سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان سے ڈی این اے تعلق ثابت نہ ہو سکا

پیر 23 نومبر 2015 09:06

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23نومبر۔2015ء)12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے غلطی سے پاکستان میں داخل ہونے والی سماعت اور قوت گویائی سے محروم ہندوستانی لڑکی گیتا کا بہار سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان سے ڈی این اے تعلق ثابت نہ ہو سکا۔مذکورہ خاندان کا دعویٰ ہے کہ 23 سالہ لڑکی ان کی بیٹی ہے۔دی ہندو کی ویب سائٹ نے ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بہار سے تعلق رکھنے والی مہٹو فیملی کا ڈی این اے گیتا کے ڈی این اے سے میچ نہیں کرسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ گیتا فی الحال اندور میں موجود سماعت اور قوت گویائی سے محروم افراد کے ایک ادارے میں رہیں گی۔واضح رہے کہ ہندوستانی لڑکی گیتا 12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

پاکستان رینجرز نے 2003 میں سرحد عبور کر کے لاہور پہنچنے والی ایک 11 سالہ لڑکی کو تحویل میں لیا تھا جس کے بعد انہیں ایدھی فاوٴنڈیشن کے حوالے کر دیا گیا، جہاں بلقیس ایدھی نے ان کا نام گیتا رکھا۔

گزشتہ ماہ گیتا پاکستان نے ہندوستان روانہ ہوئی تھیں جہاں ہندوستانی اور پاکستانی عہدیداران نے ان کا استقبال کیا تھا۔اس معاملے پر گہری نظر رکھنے والے پاکستان میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن انصار برنی گیتا کی تصاویر لے کر اکتوبر 2012 میں ہندوستان گئے تھے تاہم اس وقت کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔