آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ میں ایک سال پڑا ہے، قبل از وقت مد ت ملازمت میں توسیع کی باتیں ضرب عضب اور اس ادارے کے مفاد میں نہیں ہے ،پرویز رشید ،عدلیہ اور فوج میں میرٹ پر ہی کام ہوتے ہیں، کراچی آپریشن میں سیاسی مصلحت حائل نہیں ہو گی اسکو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ سیریز یو ای اے میں ہی کھیلنا بہتر ہو گا ،پریس کانفرنس سے خطا ب

اتوار 22 نومبر 2015 10:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2015ء) وفاقی وزیراطلاعات و نشریا ت سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ میں ایک سال پڑا ہے اور اس سے قبل مد ت ملازمت میں توسیع کی باتیں ضرب عضب اور اس ادارے کے مفاد میں نہیں ہے ۔ کراچی میں جاری جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کسی سیاسی مصلحت حائل نہیں ہو گی اور اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔

پاکستان اور انڈیا کے مابین کرکٹ سیریز یو ای اے میں ہی کھیلنا بہتر ہو گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کلب میں پنجاب پریس گیلری کے عہدیدران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم کے مختلف ممالک کے دوروں سے سے پہلے ہی بعد میں جتنے بھی دورے کیے ہیں وہ حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں ۔

(جاری ہے)

مختلف ممالک میں انہوں نے عسکری نقط نظر پر عمل درآمد کے لیے وہ اپنے ہم منصبوں کو ملتے ہیں۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت کے پوچھے گئے سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس معاملے پرکوئی بحث نہیں ہونی چاہیے کہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ میں ایک سال پڑا ہے اور اس سے قبل مد ت ملازمت میں توسیع کی باتیں ضرب عضب اور اس ادارے کے مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور فوج میں میرٹ پر ہی کام ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جو کہ عدم برداشت ، رواداری کا خاتمہ اور تنگ نظری کا رویہ اپنایا گیا کہ عوام اس کی سزا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو دی رہی ہے ان کے مختلف ممالک کے دوروں لوگوں نے احتجاج کیا ۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین کرکٹ سیریز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا یو اے ای میں کھیلنا ایک بہترین آپشن ہے اور بھارت میں نفرت کی جو لہر پیدا ہوئی ہے اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک کے سامنے ایسے واقعات کہ جن میں بھارتی مداخلت شامل ہیں اس حوالے سے ثبوت فراہم کیے کہ اور دنیا کے نظر میں پاکستان کا مقدمہ مضبوط اور بھارت کا کمزور ہوا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کے دھاندلی کے الزامات جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ اور ضمنی الیکشن کے بعد دم توڑ گئے ہیں اور اس الزام سے پی ٹی آئی کی شہرت کو ہی نقصان ہو اہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ ان کو تمام نتائج مان لینا ہی چاہیے ۔

کراچی آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سیاست اور جرم الگ الگ ہیں کسی کو ان دونوں میں سے ایک کو ڈھال نہیں بننے دیا جائے گا ۔ کراچی آپریشن پوری طاقت کے ساتھ جاری ہے اور جاری رہے گا اس حوالے سے کوئی سیاسی مصلحت حائل نہیں ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ، سیاسی بیروز گار اور دوسرے ممالک چاہتے ہیں کہ سیاسی قوتیں اور اداروں کے درمیان چپقلش جاری رہے لیکن ہمیں مل کر ان کوششوں کو ناکام کرنا ہے اور ماضی کے مقابلے میں 2015ء کا پاکستان زیادہ پرامن ہے ۔