ریلوے حکام نے اچانک ملک بھر میں چلنے والی تمام ٹرینوں کے کرائے میں سترہ فیصد اضافہ کر دیا ،ریلوے حکام کا یہ حکم نامہ گزشتہ رات بارہ بجے نافذ العمل کیا گیا اور اس کی اطلاع ملک بھر کے بڑے اسٹیشنوں میں بذریعہ فیکس بھجوائی گئی،کرائے بڑھنے کی وجہ سے مسافروں اور بکنگ کے عملہ کے ساتھ جھگڑے ہوتے رہے

ہفتہ 21 نومبر 2015 08:56

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21نومبر۔2015ء)ریلوے حکام نے اچانک ملک بھر میں چلنے والی تمام ٹرینوں کے کرائے میں سترہ فیصد اضافہ کر دیا ہے‘ ریلوے حکام کا یہ حکم نامہ گزشتہ رات بارہ بجے نافذ العمل کیا گیا اور اس کی اطلاع ملک بھر کے بڑے اسٹیشنوں میں بذریعہ فیکس بھجوائی گئی‘ کرائے بڑھنے کی وجہ سے مسافروں اور بکنگ کے عملہ کے ساتھ جھگڑے ہوتے رہے۔

ان لائن کے مطابق محکمہ ریلوے ہیڈ کوارٹر کے جنرل مینجر کی طرف سے جو حکم نامہ جاری کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ 15 نومبر سے ملک بھر میں چلنے والی تمام ٹرینوں کے کرائے میں سبسڈی ختم کرتے ہوئے اضافہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 48 گھنٹے قبل جو مسافر سفر کے لئے ٹکٹ خریدے گا انہیں پہلے سے موجود کرائے میں دس فیصد مزید رقم ادا کریں گے جو 48 گھنٹے بعد جو بھی مسافر ملک بھر میں سفر کرنے کے لئے ریلوے سے ٹکٹ حاصل کرے گا اسے 15 فیصد کے علاوہ 2 فیصد ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ریلوے میں پانچ سے چھ لاکھ افراد روزانہ ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں اس طرح لاہور سے کراچی‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ فیصل آباد‘ ملتان‘ حیدرآباد‘ سرگودھا جانے کیلئے مسافروں کو دو سو سے لے کر ڈھائی ہزار روپے تک کا اضافہ ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے دینا پڑے گا۔ اس طرح ریلوے کی آمدن میں ماہانہ اربوں روپے کا اضافہ ہو گا جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بارہا میڈیا اور جلسوں میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ وہ ریلوے میں سہولتیں دینے کے ساتھ ساتھ کرایوں میں کمی کرینگے مگر اچانک وفاقی وزیر ریلوے کے احکامات کے برعکس کرایوں میں اضافہ کر کے مسافروں کو پریشان کر دیا ہے کرائے بڑھنے کی وجہ سے آج ملک بھر کے بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں اور بکنگ عملہ کے درمیان تلخی ہوتی رہی جبکہ ریلوے بکنگ کا کہنا تھا کہ یہ کرایہ نامہ اچانک ریلوے ہیڈ کوارٹر سے بڑھایا گیا ہے۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے حکام نے اچانک عوام کی رائے لئے بغیر جبکہ پٹرول بھی دنیا بھر میں سستا ہے کرائے بڑھا کر عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے لہذا وزیر اعظم اور وفاقی وزیر ریلوے بڑھتے ہوئے کرائے کے فوری واپسی کے احکامات جاری کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :