دیربالا، وزیراعظم نواز شریف کی آمد پر شہرمیں تمام سڑکیں بند ، شہریوں کو تین گھنٹوں تک شدید مشکلات کا سامنا ، خصوصی افراد کے علاوہ زلزلہ زدگان اور منتخب نمائندوں کو تقریب میں اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ،گو نواز گو کے نعرے ،تقریب کے اختتام پر وزیراعظم کی ہال سے باہر آکر احتجاج کرنے والے لوگوں سے معذرت

جمعہ 20 نومبر 2015 10:10

دیربالا( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2015ء ) وزیراعظم نواز شریف کی آمد پر دیر شہرمیں تمام سڑکیں بند کرکے شہریوں کو تین گھنٹوں تک شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،جبکہ خصوصی افراد کے علاوہ زلزلہ زدگان اور منتخب نمائندوں کو تقریب میں اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہو ا ۔مظاہرین نے احتجاجا گو نواز گو کے نعرے لگ گئے ۔جبکہ وزیراعظم کے آنے سے قبل ضلع کونسل ہال میں سٹیج پر قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر اور این اے 33دیربالا سے رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ اور ضلعی ناظم فصیح اللہ کیلئے وزیراعظم کے پرٹوکول آفیسر کی جانب سے بیٹھنے کی اجازت نہ دینے جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے کونسل ہال میں احتجاج کیا گیا۔

جس کے بعد سٹیج پر وزیراعظم میاں نوازشریف ، گورنر مہتاب عباسی،وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید، امیرمقام کے ساتھ ان دو نوں کی کرسیاں رکھی گئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آنے سے قبل دو گھنٹے سے زائد سڑکیں ٹریفک کیلئے بند کرکے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کئے گئے ۔ جبکہ سکول کے کمن سن بچوں کو بھی گھروں تک جانے کی اجازت نہیں دیا گیا جو انتہائی آفسردگی اور مشکلات کی حالت میں کئی گھنٹوں تک سڑک کنارے انتظار کرتے ہیں جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

جبکہ ضلع کونسل ہال کے سامنے زلزلہ زدگان،منتخب تحصیل ،ضلع کونسلروں سمیت درجنوں افراد نے تقریب میں شرکت سے منع کرنے پر شدید احتجاج کیا اور گونواز گو کے نعرے لگائے گئے ۔جبکہ تحصیل نائب ناظم میاں رستم یوسف،ضلعی کونسلر رفیع اللہ ،ویلج کونسل ناظم میاں عزیز الحق اور دیگر نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ دورہ عوام کیلئے نہیں تھا بلکہ یہ مخصوص چند افراد جو مسلم لیگی کارکن تھے انکے لئے تھا کیونکہ زلزلہ زدگان اور منتخب نمائندوں کو تقریب سے باہر رکھ ثابت کیا کہ وزیراعظم ہمارے مشکلات سننے کیلئے نہیں آیا اور ہم اس دورے کو مسترد کرتے ہیں جس میں عوام کے مشکلات سننے کیلئے کوئی جگہ نہیں۔

تقریب کے اختتام پر وزیراعظم میاں نواز شریف نے ہال سے باہر آکر احتجاج کرنے والے لوگوں سے معذرت کی اور ان سے چند باتیں کرکے واپس اسلام آبا د کیلئے روانہ ہوگئے۔