آرمی چیف کا دورہ امریکہ دفاعی نوعیت کا ہے میڈیا بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرے،سرتاج عزیز، پاک چائنہ تعلقات کسی کیخلاف نہیں،روس سے تعلقات بھی مضبوط اور کئی معاملات میں امریکی شراکت داری اہم ہے،پاک چین اقتصادی راہداری پر بھارت پروپیگنڈہ کرنا چھوڑ دے منصوبہ جنوبی اور وسطی ایشیاء کیلئے اہم اورگیم چینجر ہے،بھارت کا اقتصادی راہداری کے خلاف عناصر کو ہوا دینا اس کی ناقبت اندیشی ہے، بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 19 نومبر 2015 09:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19نومبر۔2015ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا دورہ امریکہ دفاعی نوعیت کا ہے میڈیا بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرے۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر بھارت پروپیگنڈہ کرنا چھوڑ دے اقتصادی راہداری جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء کے لئے اہم ہے اور یہ خطے کے لئے گیم چینجر ہے بھارت سمیت پڑوسی ممالک سے پاکستان اچھے تعلقات کا خواہاں ہے ۔

بھارت سے بھی مثبت رویئے کی توقع رکھتے ہیں پاک چائنہ تعلقات کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں روس اور پاکستان کے تعلقات بھی مضبوط ہو رہے ہیں لیکن کئی معاملات میں پاک امریکہ شراکت داری اہم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی ایشیاء میں سلامتی کی صورت حال پر بین الاقوامی کانفرنس سے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات راہداری منصوبہ محل و قوع کے لحاظ سے پورے ایشیاء کے لئے اہم ہے جو کہ پورے خطے کی صورت حال کو یکسر تبدیل کر دے گا علاقائی اور عالمی امن میں پاکستان کا کردار اہم ہے پاکستان دنیا کے کسی حصے میں بھی جاری دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتا ہے لیکن دوستانہ تعلقات کے لئے بھارت کو بھی مثبت کردار ادا کرتے ہوئے خیر سگالی کا جواب دینا چاہئے لیکن بھارت کا اقتصادی راہداری کے خلاف عناصر کو ہوا دینا اس کی ناقبت اندیشی ہے بھارت سی پیک کی مخالفت کو چھوڑ دے کیونکہ اس راہداری سے جنوبی ایشیاء سمیت وسطی ایشیاء بھی اس کے فوائد سے فیض یاب ہو گی پاک چائنہ تعلقات کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام اور سیکورٹی نظام کی مربوطی کے لئے ہیں انہوں نے کہا کہ ایشیای اور چین کے تعاون سے ایشیائی ترقی میں مدد مل رہی ہے ۔

روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات بہتر اور مضبوط ہو رہے ہیں لیکن کئی معاملات میں پاکستان اور امریکہ شراکت داری بڑی اہم ہے ۔ خبر رساں ادارے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکہ کے بارے میں کہا کہ راحیل شریف کا دورہ امریکہ دفاعی معاملات کے حوالے سے ہے میڈیا اسے دوسرا رنگ نہ دے اور بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرے ۔

کانفرنس سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینٹر فار انفارمیشن اسٹرٹیجک سٹڈیز ( سی آئی ایس ایس ) علی سرور نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین اوشن کو تو انڈین اوشن کہا جاتا ہے لیکن اس کا ہر گز مطلب نہیں کہ وہ بھارت کا ہے ۔نیشنل یونیورسٹی سنگاپور سے بھارتی ریسرچر ڈاکٹر سندر پال سنگ نے کہا کہ انڈین اوشن پر چین کا رویہ ہمیشہ متنازعہ رہا ہے چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن زاؤ لیجیان نے کہا کہ چین خطے کے بہترین مستقبل کے لئے ترقی اور امن کا خواہاں ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے چین بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا اور ہم خطے کی سیکورٹی نظام کے لئے تمام ممالک سے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں چین کسی بھی ملک کے خلاف جارہانہ انداز نہیں رکھتا ہے تمام مسائل کو باہمی تعاون کے ساتھ برابری کی سطح پر حل ہونا چاہئے کانفرنس کے اختتام پر مقررین میں شیلڈز بھی پیش کی گئیں ۔