خیبرپختونخواکاصوبائی ایپکس کمیٹی کا43 واں اجلاس،خیبرپختونخوا اور فاٹا میں امن و امان کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیا، پلان پر عملدرآمداور مطلوبہ مقصد کے حصول کیلئے مربوط حکمت عملی اور موثراقدامات پر غور، خیبرپختونخوا کے معمول پرآ نیوالے مقامات سے سیکورٹی فورسز اہلکار مرحلہ وار ہٹا کر چیک پوائنٹس کا انتظام مقامی پولیس کے حوالے کردیاجائیگا ،فیصلہ ،ہنڈی ، حوالہ اور کرنسی کے غیرقانونی لین دین بند کرانے کا فیصلہ، لاؤڈسپیکر کے غیرقانونی استعمال کی روک تھام پر سختی سے عملدرآمد کرایاجائیگا،متعلقہ حکام کو فرنٹیئرکانسٹبلری کی 8 پلاٹون نفری کی واپسی کیلئے ایک بار پھر وفا ق سے رابطہ کرنے کی ہدایت

بدھ 18 نومبر 2015 09:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2015ء)خیبرپختونخوا کے گورنر سردار مہتاب احمد خان کی صدارت میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا43 واں اجلاس منگل کے روز گورنرہاؤس پشاور میں منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں صوبے کے وزیراعلی پرویزخان خٹک، کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان، چیف سیکرٹری امجدعلی خان، آئی جی پولیس ناصردرانی،قائمقام انسپکٹرجنرل فرنٹیئرکور بریگیڈئر قیصر، کمانڈنٹ فرنٹئیر کنسٹیبلری لیاقت علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا محمد اسلم کمبوہ ، سیکرٹری داخلہ ارباب محمد عارف اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا اور وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) میں امن و امان کی صورتحال اور ٹی ڈی پیز کی واپسی سے متعلقہ دیگر امور کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ملک کی تمام سیاسی اورعسکری قیادت کے متفقہ مرتب کئے جانے والے نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیااور اس پلان پر عملدرآمداور مطلوبہ مقصد کے حصول کے لئے مربوط حکمت عملی اور موثراقدامات پر غورکیاگیا۔

(جاری ہے)

ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ امن وامان برقرار رکھنے اور ہرقسم کی دہشت گردی اور تخریب کاری کے خاتمہ کیلئے خیبرپختونخوا کے جن مقامات پرسول انتظامیہ کی امداد کیلئے چیک پوائنٹس پر سیکورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ایسے تمام مقامات کاجائزہ لیکر جہاں جہاں حالات معمول پرآگئے ہیں وہاں سے بتدریج (مرحلہ وار)سیکورٹی فورسز کے اہلکار ہٹا کر ان چیک پوائنٹس کا انتظام مقامی پولیس کے حوالے کردیاجائیگا تاہم ایپکس کمیٹی نے اس امر کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ چیک پوائنٹس پرتعینات پولیس اہلکار دوران چیکنگ یہاں سے گزرنے والے پرامن اور شریف شہریوں کے ساتھ مقامی روایات کا احترام کرتے ہوئے شائستگی کابرتاؤ کریں گے۔

اجلاس میں دہشت گردی اور شرپسندی سمیت تمام سماج دشمن سرگرمیوں کو مالیاتی وسائل کی فراہمی روکنے کی غرض سے صوبہ خیبرپختونخوااور فاٹا میں ہنڈی ، حوالہ اور کرنسی کے غیرقانونی لین دین بند کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ معاشرے میں منافرت ، انتشار اور شر پسندی پھیلانے کیلئے لاؤڈسپیکر کے غیرقانونی استعمال کی روک تھام پر سختی سے عملدرآمد کرایاجائیگا۔

اس موقع پرمتعلقہ حکام کو فرنٹیئرکانسٹبلری کی 8 پلاٹون نفری کی واپسی کیلئے ایک بار پھر وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی اور فیصلہ کیاگیاکہ واپسی پر اس نفری کوشاہراہ قراہ قرم اور بعض دیگراہم مقامات کی سیکورٹی پر تعینات کیاجائیگا۔ایپکس کمیٹی کے اس اہم اجلاس کے شرکاء کو نقل مکانی کرنے والے قبائل (ٹی ڈی پیز) کی اپنے گھروں کو واپسی کیلئے اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات کے بار ے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ایپکس کمیٹی نے ٹی ڈی پیز کی جلد اور باعزت واپسی کا عمل تیز تر کرنے پرزوردیا اور کہاکہ دفاع وطن کے مقدس فریضہ میں بہادر سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ قربانیاں دینے والے محب وطن قبائل کی باعزت واپسی کے ساتھ ان کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

ایپکس کمیٹی نے خیبرپختونخوا اور فاٹا میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پیش رفت کاجائزہ لیااور پیش رفت اپنے اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اس ضمن میں بعض ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ اس سے قبل گورنر سردار مہتاب احمد خان نے ایپکس کمیٹی کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم اوراس کے بہادر سپوتوں نے اپنے آہنی عزم، حوصلہ اوربیش بہاقربانیوں سے دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ،شہدا ء نے اپنے خون سے قوم کے اتحاد اور اتفاق کے جو چراغ روشن کئے ہیں انہیں بجھنے نہیں دیاجائے گا۔