ٹیسٹ ٹیوب بے بی کیس، وفاقی شرعی عدالت نے درخواست گزار اور ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی ملکیت کی دعویدار خاتون سے تحریری جواب طلب کر لیا،میں نے باقاعدہ نکاح کیا تھا جس کے بعد یہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا تجربہ کیا گیا، بچی میری ملکیت ہے ، پیدائش کے بعد طلاق دے دی گئی، بچی کی دعویدار خاتون فرزانہ،یہ ایک اہم معاملہ ہے ، مکمل طور پر قرآن و سنت اور موجودہ قوانین کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا ، چیف جسٹس ریاض احمد خان کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بنچ کے ریمارکس

بدھ 18 نومبر 2015 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2015ء)وفاقی شرعی عدالت نے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کیس میں درخواست گزار فاروق صدیقی اور ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی ملکیت کی دعویدار خاتون فرزانہ بی بی سے تحریری جواب طلب کیا ہے اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔ چیف جسٹس ریاض احمد خان کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بنچ نے منگل کے روز ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے جائز ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں درخواست کی سماعت کی ۔

دوران سماعت درخواست گزار نے عدالت کو بتایا ہے کہ وہ ایک جینٹک سائنس کے سائنسدان ہیں اور انہوں نے ایک خاتون کے ساتھ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے لئے معاہدہ کیا اور جب بچی پیدا ہو گئی تو ان کا معاہدہ مکمل ہو گیا مگر اس خاتون نے بچی کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ ٹیوب کے حوالے سے 11 طریقے ہیں درخواست گزار نے ان طریقوں کے حوالے سے عدالت کو بریف کیا تو عدالت نے کہا کہ آپ یہ تمام معاملات تحریری شکل میں بھی عدالت میں پیش کریں ۔

(جاری ہے)

بچی کی دعویدار خاتون فرزانہ نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے باقاعدہ نکاح کیا تھا اور جس کے بعد یہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا تجربہ کیا گیا یہ بچی اس کی ملکیت ہے بچی کی پیدائش کے بعد ان کو طلاق دے دی گئی تھی ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے اس بارے مکمل طور پر قرآن و سنت اور موجودہ قوانین کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا ۔ عدالت نے خاتون کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اس بچی کی ملکیت کے حوالے سے اپنے دلائل تحریری طور پر عدالت کو فراہم کرے ۔ مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :