کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین جعفر ایکسپریس کا انجن اور متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ اوردوسگے بھائیوں وخواتین سمیت12افراد جاں بحق ، 100سے زائد زخمی ، ٹرین کاانجن مکمل طورپرتباہ ،ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، وزیرریلوے سمیت تمام حکام سے رابطے میں ہیں،حادثے کی انکوائری کرینگے رپورٹ کے بعد ہی کچھ کہاجاسکتاہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

بدھ 18 نومبر 2015 09:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2015ء)بلوچستان کے علاقے بولان میں آب گم کے قریب کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین جعفر ایکسپریس کا انجن اور متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ، ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ اوردوسگے بھائیوں وخواتین سمیت12افراد جاں بحق ،جبکہ 100سے زائد زخمی ہوگئے ،50 سے زائد زخمیوں کو مچھ سول ہسپتال منتقل کردیا گیاحادثے میں ٹرین کاانجن مکمل طورپرتباہ ہوگیاحادثے کے اطلاع ملتے ہی ریلوے انتظامیہ اورلیویز سمیت امدادی ٹیمیں موقع پرپہنچ گئیں پاک فوج کی جانب سے زخمیوں کومنتقل کرنے کیلئے دوہیلی کاپٹراورفرنٹیئرکورکی جانب سے ایمبولینسز اورکوئیک رسپانس فورس بھی موقع پرپہنچی مچھ اورکوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی سبی سے ریلوے انتظامیہ نے ریلیف ٹرین جائے حادثہ کی جانب روانہ کردی کراچی اورراولپنڈی سے آنے والی جعفرایکسپریس اوربولان میل کوکوئٹہ روانہ کردیاگیاحادثے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، کمانڈرسدرن کمانڈلیفٹیننٹ جنرل عامرریاض ،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ،ڈی آئی جی فرنٹیئرکوربریگیڈئرطاہرمحمود ٹرین حادثے کے جائے وقوعہ پرپہنچے یہاںآ مدہ اطلاعات کے مطابق منگل کی صبح اپنے مقررہ وقت پر9بجے 9 بوگیوں پر مشتمل جعفر ایکسپریس 300سے زائد مسافروں کولیکراپنی منزل راولپنڈی کے لئے روانہ ہوئی تھی،ٹرین کولپور اور مچھ سے ہوتی ہوئی جیسے ہی آب گم کے پہاڑی علاقے میں پہنچی وہاں انجن کے اچانک بریک فیل ہونے کے بعد ٹرین اوورشوٹ ہوگئی جس کے بعد ڈرائیور اسے ریلوے ٹریک سے کیچ سلپ سائڈنگ پر لے گیاتاہم رفتار زیادہ ہونے کے باعث ٹرین کا انجن اور بوگیاں پٹڑی سے اتر کرالٹ گئیں جس کے باعث انجن ڈرائیورمحمدایوب،فائرمین وسیم اقبال،ڈیزل فیٹرمحمدامین رئیسانی،شنٹرقمرعباس،چارج مین سبی رضوان جبکہ مسافروں میں محمدیوسف،فضل الدین،عبدالقیوم،بی بی صفیہ،بی بی مکہ،دوبھائی کاشف وسیم اورمحمداسماعیل موقع پرجاں بحق ہوگئے حادثے میں تقریباََ100سے زائدمسافر زخمی ہوگئے حادثے کے بعد ریلوے کی ریسکیو ٹیموں اور ایمبولینسوں کے علاوہ لیویز اور ایف سی اہلکار جائے وقوعہ پرپہنچ گئے،اور ریسکیو کا کام شروع کردیاگیا حادثے کی اطلاع ملتے ہی مچھ اورکوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اورپاک فوج کی جانب سے امدادٹیموں کی مدد اورزخمیوں کوکوئٹہ منتقل کرنے کیلئے 2ہیلی کاپٹراورفرنٹیئرکور کی کوئیک رسپانس ٹیم ایمبولینسز کے ہمراہ موقع پرپہنچ گئی 65سے زائد زخمیوں کوایمبولینسزاوربسوں کے ذریعے مچھ منتقل کیاگیاجبکہ 27زخمیوں کوہیلی کاپٹرکے ذریعے کوئٹہ سی ایم ایچ منتقل کردیاگیااس کے علاوہ ایک درجن کے قریب زخمی سول سنڈیمن ہسپتال لائے گئے زخمیوں کوسول ہسپتال اورسی ایم ایچ میں منتقل کیاگیاہے جہاں بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اضافی ڈاکٹروں اور طبی عملے کو طلب کرلیاگیا ،اس اثنا میں سبی سے ریلیف ٹرین بھی حادثے کی جگہ روانہ کردی گئی جبکہ ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لینے کے لئے پاک فوج کی جانب سے دو ایم آئی 17ہیلی کاپٹرز اور ایف سی کی جانب سے کوئیک رسپانس فورس کی ٹیمیں حادثے کی جگہ پہنچ گئی جوامدادی کاموں میں حصہ لے رہی ہے چیف کنٹرولرریلوے محمدکاشف نے بتایاکہ کوئٹہ سے سبی تک پہاڑی علاقے میں ریلوے ٹریک پرپانچ سائڈنگ ہے جودوزان،ہرک،مچھ ،اورآب گم کے علاقوں میں موجود ہے وہاں پرٹرین کے پہنچنے اورٹرین کوروک کرکانٹے تبدیل کرکے تمام چیزوں کوچیک کیاجاتاہے انہوں نے بتایاکہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریلوے انتظامیہ موقع پرپہنچ گئی اورریلوے حکام نے امدادی کاموں کاآغاز کردیاتھاریلوے کے عملے نے متاثرہ ٹریک کی مرمت کرکے اسے ٹرینوں کی آمدورفت کوبحال کردیاہے انہوں نے بتایاکہ کوئٹہ آنے والی ٹرینوں کوسبی ریلوے اسٹیشن پرروک لیاگیاتھا حادثے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، کمانڈ ر سد ر ن کمانڈلیفٹیننٹ جنرل عامرریاض ،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ،ڈی آئی جی فرنٹیئرکوربریگیڈئرطاہرمحمود ٹرین حادثے کے جائے وقوعہ پرپہنچے اورامدادی کاموں کاجائزہ لینے کے ساتھ ساتھ وہاں پرموجود متعلقہ حکام سے حادثے سے متعلق معلومات حاصل کی ۔

(جاری ہے)

ادھروزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ ٹرین حادثے میں 12مسافر جاں بحق جبکہ 100سے زائد زخمی ہوگئے ہیں وزیرریلوے سمیت تمام حکام سے رابطے میں ہے اورٹرین حادثے کی انکوائری کرینگے رپورٹ کے بعد ہی کچھ کہاجاسکتاہے ان خیالات کااظہارانہوں نے آب گم میں ٹرین حادثے کے جائے وقوعہ پرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پرکمانڈرسدرن کمانڈعامرریاض ،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اوردیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھی وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ ٹرین حادثے میں آب گم کے عوام اورایف سی کے شکرگزارہے کہ جنہوں نے بروقت زخمیوں کی مدد کی اورہسپتالوں تک پہنچایاانہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ریلوے لائنز انتہائی خستہ حالت میں ہے ریلوے لائنوں کاازسرنوجائزہ لیں گے وزیرریلوے کولائنز خستہ حالی کے بارے میں بھی بتایاہے انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے یہ واقعہ ٹرین کی بریک فیل ہونے سے پیش آیاہے وزیرریلوے سمیت تمام حکام سے رابطے میں ہے اورٹرین حادثے کی انکوائری ضرورکرینگے جوبھی رپورٹ سامنے آیااس کے مطابق کارروائی کریں گے۔