فیصل آباد، اصغر علی بھولا قتل کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا،صوبائی وزیر قانون کے بیان سے ایس ایس پی آرپیشن عرفان الله خان مطمئن نہ ہوسکے، چند روز میں ایس ایس پی آپریشنز مقدمہ کے اہم مجرم نوید عرف کمانڈو کا دوبارہ بیان سینٹرل جیل میں قلمبند کریں گے

منگل 17 نومبر 2015 08:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17نومبر۔2015ء) اصغر علی بھولا قتل کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا‘ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کے بیان سے ایس ایس پی آ پیشنز عرفان الله خان مطمئن نہ ہوسکے‘ آئندہ چند روز میں ایس ایس پی آپریشن عرفان الله خان اس مقدمہ کے اہم مجرم نوید عرف کمانڈو جنہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے اعترافی بیان کرنے پر سزائے موت کی سزا کا حکم سنایا جاچکاہے۔

دوبارہ بیان سینٹرل جیل میں قلمبند کریں گے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فیصل آباد کی اہم شخصیتوں کے قتل میں ملوث مجرم نوید عرف کمانڈو کے انکشافات اور اعترافی بیان کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کے حکم پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مجرم نوید عرف کمانڈو کے بیان اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی طرف سے جرح کے بعد آج صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله اپنا بیان قلمبند کرانے کیلئے ایس ایس پی آپریشنز کے رو برو پیش ہوئے جنہوں نے اپنے بیان میں فیصلہ آباد شہر میں ہونے والے اہم شخصیتوں کے قتل کے علاوہ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے کے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

رانا ثناء الله کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت انہیں نہ صرف ملوث کیا جارہا ہے۔ بلکہ اصغر علی بھولا سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی کے مقدمہ کو بھی خراب کرنے کی سازش ہے ایس ایس پی آپریشنز اس موقع پر رانا ثناء الله سے مختلف سوالات کئے خبر رساں ادارے کو معلوم ہواہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کے جوابات سے ایس ایس پی مطمئن نہیں ہیں جبکہ اس مقدمہ کے اہم ملزم اعجاز عرف ببلی کو بھی رانا ثناء الله کی موجودگی میں پولیس نے پیش کیا اور آمنے سامنے سوالات کے جوابات ہوئے اعجاز عرف ببلی کے بارے میں خبر رساں ادارے کو باوثوق ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات اس مقدمہ کی تفتیش کرنے والے ڈی ایس پی ملک خالد اور انسپکٹر میاں رفیق نے اعجاز عرف ببلی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ اگر اس نے حقائق بتانے کی کوشش کی تو یا صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کو ان قتل کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تو انہیں پولیس مقابلے میں مار دیا جائے گا آج جب اعجاز عرف ببلی کو رانا ثناء الله کے سامنے بیان دینے کیلئے لایا گیا تو اعجاز عرب ببلی نہ صرف پریشان تھا بلکہ اس کی ٹانگیں کامپ رہی تھیں۔

اس نے زیادہ تر ایس ایس پی آپریشنز کے سامنے خاموشی اختیار کی بعد ازاں پولیس نے اس کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرنے کیلئے لے گئی جہاں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ پرویز اختر سات یوم کا پولیس کو جسمانی ریمانڈ دے دیاہے آئندہ تئیس نومبر کو اعجاز عرف ببلی کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله اپنا بیان قلمبند کرانے کے بعد پریشان نظر آرہے تھے اور میڈیا سے خطاب کے دوران بھی وہ سوالوں کا صحیح طور پر جواب نہ دے سکے اور اس سلسلہ میں صوبائی وزیر قانون کا یہی کہنا تھا کہ وہ بے گناہ ہیں اور ان قتل کی وارداتوں میں مفرور پولیس انسپکٹر رانا فرخ وحید جوکہ ان دنوں لندن کے شہر مانچسٹر میں قیام کئے ہوئے ہے جو ملوث ہے اور مجرم نوید عرف کمانڈو اس کا گن مین تھا یہ امر قابل ذکر ہے پولیس ریکارڈ کے مطابق رانا فرخ وحید پولیس ایس ایس او کی مختلف تھانوں میں تعیناتی ‘ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کے احکامات کے تحت پولیس افسران کرتے رہے اور اس دوران بیس سے زائد افراد جن میں اہم کاروباری شخصیتیں بھی شامل تھیں کو پولیس مقابلے کے ذریعے قتل کرایا گیا۔