پارٹی رہنماؤں پر چیک،تحریک انصاف میں انٹیلیجنس شعبے کی موجودگی کا انکشاف، انٹیلی جنس شعبہ انتہائی فعال اور صرف عمران خان کو جوابدہ ہے،ارکان کی تعداد 12سے 20 تک اور ہم سیاسی شخصیت سربراہ ہے ،شعبہ پارٹی رہنماؤں کے قریب رہ کر ان کا ہر طرح سے جائزہ لیتا ہے، اس کی رپورٹ کی روشنی میں عمران خان حتمی فیصلہ کرتے ہیں،ذرائع، انٹیلی جنس شعبے نے عمران خان کو پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی رپورٹس دیں، فیاض الحسن چوہان کو اسی شعبے کی سفارش پر فارغ کیا گیا

پیر 16 نومبر 2015 08:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16نومبر۔2015ء )انکشاف ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی رہنماؤں پر چیک رکھنے کیلئے ایک انتہائی فعال انٹیلی جنس شعبہ بھی قائم کررکھا ہے جس کے ارکان کی تعداد 12سے 20 تک بتائی گئی ہے جو صرف اور صرف عمرا خان کو ہی جوابدہ ہے۔ ایک اہم سیاسی شخصیت اس شعبے کی سربراہ ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ شعبہ دیگر پارٹی رہنماؤں کے قریب رہ کر ان کا ہر طرح سے جائزہ لیتا رہا ہے اور بعد ازاں اس کی رپورٹ کی روشنی میں عمران خان حتمی فیصلہ کرتے ہیں۔

راولپنڈی میں فیاض الحسن چوہان کی فراغت کا فیصلہ بھی اسی شعبے کی سفارش پر کیا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے انٹیلی جنس شعبے نے عمران خان کو فیاض الحسن سمیت پورے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے رپورٹس دی ہیں اور ان رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کس رہنما نے اپنے کس رشتہ دار کو آگے لانے کیلئے لابنگ کی اور کس یونین کونسل میں پارٹی کے رہنماؤں نے اپنے نامزد لوگوں کی حمایت کرنے کی بجائے انتہائی رازداری سے مخالف فریق کیلئے نہ صرف کام کیا بلکہ مخالف فریق کو کامیاب کروا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ پارٹی ٹکٹ کیلئے چنے گئے امیدوار سے متعلق ان کا موقف ٹھیک تھا پی ٹی آئی کا انٹیلی جنس اس وقت چاروں صوبوں میں رپورٹس مرتب کررہا ہے اور یہ رپورٹس بلاتاخیر عمران خان کو بھیجی جارہی ہیں تاکہ کسی بھی صورت کوئی بڑے کردار کا حامل شخص پارٹی میں نہ گھس سکے اور نہ ہی پارٹی ٹکٹ حاصل کرسکے ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کا انٹیلی جنس شعبہ امیدواروں کے حوالے سے رپورٹس بھی مرتب کررہا ہے کہ کسی پر سنگین نوعیت کا فوجداری مقدمہ تو درج نہیں یا کوئی منشیات فروشی وغیرہ کے دھندے میں ملوث تو نہیں ہے عمران خان امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے پی ٹی آئی کے انٹیلی جنس شعبہ کی رپورٹس کو بہت اہمیت دیتے ہیں