انسانی سمگلنگ کی روک تھام، وزارت داخلہ کی ایف آئی اے کو 48 گھنٹے میں لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت، دہشتگردی کے بعد انسانی سمگلر بیرون ملک سب سے زیادہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں،بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات اور مسائل کوحل کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے،وزارت داخلہ

پیر 16 نومبر 2015 08:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16نومبر۔2015ء) وزارت داخلہ نے پیرس حملے کے بعد بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل میں بلاوجہ اضافے سے بچنے اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق معاملات پر غور اور لائحہ عمل تیار کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی زیر صدارت اجلاس میں پیرس حملے کے بعد بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات سمیت انسانی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق معاملات پر غور ہوگا۔

وزارت داخلہ نے ایف آئی اے حکام کو 48 گھنٹے میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق واضح لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو انسانی سمگلنگ کو جڑ سے اکھاڑنے کے اقدام کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ انسانی اور اسلام پر بدنما دھبہ ہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کے بعد انسانی سمگلر بیرون ملک سب سے زیادہ پاکستان کی بدنامی کا باعث ہیں۔

علاوہ ازیں اجلاس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا کہ دنیا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے بیرون ملک مقیمپاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ بیرون ملک پاکستانی اس ملک کا اثاثہ ہیں وزارت داخلہ کا کہنا تھاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات اور مسائل کوحل کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے ایف آئی اے ‘ خارجہ دفتر اور داخلہ کے اعلیٰ حکام کو طلب کرکے ہدایت کی کہ تمام ادارے مل بیٹھ کر ایسا لائحہ عمل وضع کریں جس سے پاکستانیوں کی مدد کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :