پاک تاجک وزراء داخلہ ملاقات، دہشت گردی، منشیات اور انسانی سمگلنگ پر تعاون کو مزید موثر ب اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر اتفاق

جمعہ 13 نومبر 2015 08:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2015ء) پاکستان اور تاجکستان نے باہمی تعاون سمیت دہشت گردی، منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ پر تعاون کو مزید موثر بنانے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر اتفاق کرلیا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز اپنے تاجک ہم منصب رخیم زودہ رحمازون کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران تاجکستان کے وزیر داخلہ نے چوہدری نثار علی خان کو تاجکستان کے دورے کی دعوت دی جبکہ باہمی تعاون میں مزید اضافہ کیلئے آئندہ ایک ماہ کے دوران اپنی ترجیحات کی لسٹ مرتب کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

فریقین نے دہشت گردی، منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید موثر بنانے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

سیکورٹی، نارکوٹکس کنٹرول، امیگریشن، ڈرگز اور انسانی سمگلنگ کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے تاجکستان کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور پاکستان ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہشمند ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ تاجکستان کے صدر کا حالیہ دورہ پاکستان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم اور وسیع کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس دورہ کے موقع پر دونوں ممالک کے مابین کئے جانے والے معاہدے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جس میں سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بارے میں دو طرفہ تعلقات میں مزید وسعت پیدا ہو گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دونوں حکومتیں اپنی اپنی ترجیحات کو طے کرنے کے بعد باہمی مشاورت سے سیکورٹی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دیں گی۔ تاجکستان کے وزیر داخلہ نے چوہدری نثار علی خان کو تاجکستان کے دورے کی دعوت دی اور کہا کہ ان کے دورے سے سکیورٹی کے شعبہ میں دونوں ممالک کے تعاون کے فروغ میں مزید مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :