پاکستان کی تاریخ کی کامیاب ترین کانفرنس، سرمایہ کاری کے 150 سے زائد معاہدوں اور ایم اویوز پر دستخط ،معاہدے نئے تاریخ ساز رجحان کی بنیاد ہیں،دنیا دیکھے گی ہم ترقیاتی اہداف حاصل کریں گے:شہبازشریف، پنجاب حکومت اور ملکی سرمایہ کاروں کے چین اور ترکی کی کمپنیوں سے سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں، معاہدے ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، توانائی، ہاؤسنگ، کان کنی، صنعت، مینوفیکچرنگ، تعمیرات و مواصلات اور دیگر شعبوں میں طے پائے، معاہدے پاکستان، چین اور ترکی کے مابین معاشی تعاون بڑھانے کا باعث بنیں گے، اقتصادی تعلقا ت میں مزید وسعت آئے گی، یہ معاہدے شفافیت کی اس ڈاکٹرائن کے میکانزم پر مکمل اعتماد کا اظہار ہے جو حکومت نے 18 کروڑ عوام کی ترقی کیلئے مرتب کیا ہے، آئیے آج یہ عزم کریں کہ ان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اپنے ٹھوس اقدامات سے موثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،معاہدے اور مفاہمی یادداشتیں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں،وزیراعلیٰ کا بین الاقوامی سرمایہ کاری سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب

اتوار 8 نومبر 2015 10:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ2 روزہ بین الاقوامی سیمینار میں پنجاب حکومت اور پنجاب کے سرمایہ کاروں کے چین اور ترکی کی سرمایہ کار کمپنیوں سے سرمایہ کاری کے 150 سے زائد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں اور یہ معاہدے ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، توانائی، ہاؤسنگ، کان کنی، صنعت، مینوفیکچرنگ، تعمیرات و مواصلات اور دیگر شعبوں میں طے پائے ہیں۔

ان معاہدوں کو عملی شکل دینے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ یہ معاہدے پاکستان، چین اور ترکی کے مابین معاشی تعاون بڑھانے کا باعث بنیں گے اور تینوں ممالک کے اقتصادی تعلقا ت میں مزید وسعت آئے گی۔ ہم تعاون اور سرمایہ کاری کے طے پانے والے معاہدوں پر چین اور ترکی کی قیادتوں، حکومتوں اور عوام کے شکرگزار ہیں۔

(جاری ہے)

بلاشبہ آج طے پا جانے والے معاہدے اور مفاہمی یادداشتیں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج مقامی ہوٹل میں پنجاب میں کاروباری مواقع کے حوالے سے بین الاقوامی سیمینار کے اختتامی سیشن اور معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، پاکستان میں چین کے سفیر سن ویڈانگ، ترکی کے سفیر صادق بابرگرگن، ترکی میں پاکستان کے سفیر سہیل محمود، چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، دانشوروں، کالم نگاروں، صنعتکاروں، سرمایہ کاروں کے علاوہ چین، ترکی، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ سے سرمایہ کار کمپنیوں کے 250حکام نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تاریخی لمحہ ہے جب چین اور ترکی کی سرمایہ کار کمپنیوں سے 150 سے زائد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں اور ان معاہدوں پر عملدرآمد سے نہ صرف پنجاب میں سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ پاکستان، چین اور ترکی کے مابین معاشی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی پچھلے کئے عشروں سے پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں اور ہر گزرتے لمحے ان ممالک کے ساتھ معاشی تعاون بڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدوں پر عملدرآمد سے پاکستانی تاجروں اور چین اور ترکی کے سرمایہ کاروں کے مابین روابط بڑھیں گے۔ ترکی اور چین کے سرمایہ کاروں کے ساتھ اتنی بڑی تعداد میں سرمایہ کاری کے معاہدوں کا طے پا جاناہمارے لئے باعث مسرت اور فخر ہے۔ خوشی کے ایسے مواقع صدیوں بعد دیکھنا نصیب ہوتے ہیں اور پاکستان کے صنعتکاروں اور حکومت پنجا ب کے ساتھ آج طے پانے والے معاہدے ترکی اور چین کے سرمایہ کاروں کا وزیراعظم محمد نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جاندار پالیسیوں اور پاکستان کے 18 کروڑ عوام پر بھرپور اعتماد کا اظہار ہے۔

بلاشبہ یہ معاہدے شفافیت کی اس ڈاکٹرائن کے میکانزم پر بھی مکمل اعتماد کا اظہار ہے جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 18 کروڑ عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے مرتب کیا ہے اور یہ پاکستان کے عوام کی غیرمعمولی حمایت اور قابل ستائش اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے منصوبوں پر تیزرفتاری سے عملدرآمد جاری ہے اور سی پیک چین کا پاکستان کے عوام کیلئے عظیم تعاون اور تحفہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی اور دہشت گردی کے سنگین چیلنجز درپیش ہیں۔ ملک سے غربت، بیروزگاری، جہالت اور بجلی کے اندھیرے دور کرنے کیلئے ان مسائل پر جلد قابو پانا ضروری ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کی حکومت توانائی بحران اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں اور انشااللہ ہماری مخلصانہ کاوشیں بارآور ثابت ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سیمینار کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کے چین اور ترکی میں سفیروں اور پنجاب حکومت کے حکام کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار میں 250 سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی شرکت سے دنیا پر واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول موجود ہے اور پنجاب میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کا خاتمہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ صنعت اور زراعت پھلے پھولے، بیروزگاری کا خاتمہ ہو اور غربت میں کمی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آئیے آج یہ عزم بھی کریں کہ ان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اپنے ٹھوس اقدامات سے فوری اور موثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور دنیا پر یہ واضح کردیں گے کہ ہم ترقی و خوشحالی کے اہداف ہر صورت حاصل کریں گے۔

مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے ساتھ چین اور ترکی کے سرمایہ کاروں کے آج ہونے والے معاہدے نئے تاریخ ساز رجحان کی بنیاد بنیں گے اور ہم دنیا کو دکھا دیں گے کہ پاکستان میں کاروباری حالات بہتر ہو رہے ہیں اور آنے والے وقت میں مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی کے سرمایہ کاروں نے جس بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ان کے شکرگزار ہیں۔

پاکستان کی تاریخ میں یہ سرمایہ کاری کانفرنس ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور 150 سے زائد سرمایہ کاری کے معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب معدنی وسائل سے مالامال ہے اور یہاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی بڑی گنجائش موجود ہے۔

پنجاب میں شہبازشریف کی متحرک قیادت موجود ہے اور حکومتی مشینری اپنی قیادت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سیمینار کے اغراض و مقاصد اور اس سے حاصل ہونے والے نتائج پر روشنی ڈالی۔ چین کے سفیر سن ویڈانگ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سیمینار میں 150 سے زائد معاہدے اور ایم او یوز ہوئے ہیں جس سے پنجاب میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔

میں طے پانے والے معاہدو ں پر پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں چین کی کمپنیاں بھرپور تعاون کر رہی ہیں اور چینی سرمایہ کار کمپنیوں کے حکومت پنجاب اور پاکستان کے سرمایہ کاروں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے چینی سرمایہ کاروں کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چلنے والے منصوبوں پر بھی تیز رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ چین کی زیادہ سے زیادہ کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کریں اور پنجاب میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی مضبوط ہے اور یہ ہمیشہ قائم رہے گی۔ اختتامی سیشن کے آخر میں پنجاب حکومت اور پاکستانی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ چین اور ترکی کی کمپنیوں کے مابین معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔