جی ایس پی پلس شرائط: پاکستان کو تمام 27 عالمی انسانی حقوق کنونشنز کو لاگو کرنا ہو گا‘ یورپی یونین سفیر،جی ایس پی پلس کے بعد پاکستان کی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ ہوا‘ خرم دستگیر کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 7 نومبر 2015 09:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) یورپی یونین نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کے لئے بنیادی شرائط میں 27 عالمی انسانی حقوق کنونشنز کا نفاذ بھی شامل ہے‘ اور پاکستان کو اس حوالے سے محتاط اپروچ اختیار کرنی ہو گی۔ اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے لئے یورپی یونین کے سفیر فرانکوئس کاٹین نے یہاں منعقدہ سیمینار بعنوان ”پاکستان میں جی ایس پی پلس:۔

مواقع اور چیلنجز“ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس پی پلس شرائط کے تحت پاکستان کو تمام 27 عالمی انسانی حقوق کنونشنز کو لاگو کرنا ہو گا اور آخری صورت اور انجام کار یہ ملک کے لئے بہتر اور فائدہ مند ہوں گے۔ یورپی یونین ان کنونشنز کے نفاذ کے حوالے سے پاکستان میں ڈیٹا اکٹھے کرتی ہے جو یکم جنوری 2016ء کو یورپی پارلیمنٹ بھیجا جائیگا۔

(جاری ہے)

یورپی سفیر نے کہا کہ یہ کیس یورپی پارلیمنٹ اٹھائے گی اور پاکستانی وفد سے شنوائی کے بعد پروگرام کو پاکستان کے لئے بڑھانے یا معطل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گرچہ سزائے موت کے خاتمے کا تعلق جی ایس پی پلس سے براہ راست نہیں ہے تاہم اس حوالے سے شفافیت اور منصفانہ انصاف یقینی بنانا تشویش رکھتا ہے۔ فوجی عدالتوں میں آبزرورز رکھنے کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے جی ایس پی پلس ریویو کے ساتھ براہ راست متعلق نہیں ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال یورپی یونین کے لئے تشویش کا باعث ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ جی ایس پی پلس کی سہولت کے بعد پاکستان کی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے ادارہ جاتی انتظامات کئے ہیں اور ٹریٹی نفاذ کا سیل قائم کیا ہے تاکہ عالمی کنوشنز کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :