عمران خا ن ذاتی انا کو ختم کر کے قومی مفادات کو ترجیح دیں ۔ ایاز صادق، الزامات لگانے والے خدارا تہذیب اور تمدن کا راستہ اپنائیں، دھرنا میں سیاست سمندر برد ہو گئی آنے والی نسلوں کو گندی زبان نہیں سیکھائیں گے،ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی اکیلی میرے خلاف انتخابات نہیں لڑ رہی تھی بلکہ ایک درجن سیاسی جماعتیں میرے خلاف نبرد آزما تھیں اس لئے ووٹ کم ملے، ایوان میں اظہا ر خیال

ہفتہ 7 نومبر 2015 09:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) سابقہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ عوام کی عدالت نے میر ے خلاف عمران خان کے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے دھرنا میں سیاست سمندر برد ہو گئی ہے آنے والی نسلوں کو گندی زبان نہیں سیکھائیں گے بلکہ شرافت کا درس دیں گے ۔ رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے بعد ایوان میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والے خدارا تہذیب اور تمدن کا راستہ اپنائیں اور قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح نہ دیں ۔

دھرنا سیاست کے باعث قومی مفادات کا نقصان کیا ۔ چینی صدر کا دورہ چھ ماہ کی تاخیر کی ذمہ داروں کا تعین کرنا ہو گا ۔ سیاست کنٹینر پر نہیں بلکہ ایوان کے اندر آ کر کریں ذاتی انا کو ختم کر کے قومی مفادات کو ترجیح دیں ۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے عمران خان اور پی ٹی آئی کی طرز سیاست پر شدید تنقید کی اور کہا کہ الزامات لگانے کی بجائے پاکستان کے لئے سیاست کریں ۔

ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی اکیلی میرے خلاف انتخابات نہیں لڑ رہی تھی بلکہ ایک درجن سیاسی جماعتیں میرے خلاف نبرد آزما تھیں اس لئے ووٹ کم ملے ۔ نو منتخب رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ کا شکر گرار ہیں کہ ان پر لگائے گئے الزامات اور توہمت میں سرخرو کروایا میں مسلم لیگ (ن) پارٹی کے سربراہ اور قائد میاں محمد نواز شریف اور اراکین پارلیمنٹ کا شکرگزار ہوں میں اپنے قائد پارٹی اور سپورٹر اور ووٹرز میرے اثاثے ہیں لیکن شاہ محمود قریشی اور پی ٹی آئی بھی میرا اثاثے ہیں ۔

جمعیت علماء اسلام ( ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ان کی جماعت ، پیپلزپارٹی ، محمود خان اچکزئی ، آفتاب شیرپاؤ، امیر حیدر خان ہوتی اور غلام بلور ، فاٹا اراکین ، مسلم لیگ فنکشنل ، پرویز الہیٰ سب کا مشکور ہوں جنہون نے میرے لئے دعائیں کیں اور مسلسل رابطے میں رہے ۔ جب میں بطور سپیکر اس کرسی پر بیٹھا رہا اور کنٹینر پر کھڑے ہو کر مجھ پر اعتراض ہوتا رہا ۔

میرے خلاف جب فیصلہ آیا تو پارٹی قیادت کے مشورے سے عوام کی عدالت میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے مجھے سپریم کورٹ سے حکم امتناعی ہی نہیں دیا گیا لیکن شیم کا نعرہ نہ گائیں ہم اپنے بچوں کو کنٹینر کی زبان نہیں سکھائیں گے ۔میرے خلاف فیصلہ آنے کے بعد جج کے فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں تھا کیونکہ وہ بھی ایمانداری کا فیصلہ تھا جج نے الیکشن کمیشن کی ناکامی قرار دیا نہ کہ میرے خلاف یا پارٹی کو دھاندلی میں ملوث قرار دیا ۔

اس فیصلے میں ایک لفظ میں دھاندلی کا ذکر نہیں کیا گیا ۔ کنٹینر پر کھڑے ہو کر مجھے دھاندلی شدہ قرار دیا دھرنے کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان چین کے صدر کا دورہ منسوخ ہوا یہ سب نقصان نواز شریف کا نہیں ہوا بلکہ پاکستان کا ہوا یہ نقصان کسی نہ کسی کو اٹھانا ہو گا ۔ این اے 122 کا نتیجہ آیا اور بلدیاتی انتخابات میں ثابت کر دیا کہ دھاندلی ہی ہوئی تھی یا نہیں ہوئی تھی ۔

میری دھاندلی 11 اکتوبر 31 اکتوبر کے انتخابات نے ثابت کر دیا ہے پی ٹی آئی نے جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی اور بار بار کہا کہ ہم جمہوریت کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں کنٹینر سے جعلی اسمبلی اور ایوان میں الگ بیان دیتے ہیں ایک طرف استعفیٰ اور دوسری طرف الیکشن لڑتے ہیں پہلے فیصلہ کریں کہ استعفیٰ دینا ہے یا الیکشن لڑنا ہے ۔ ضمنی الیکشن میں کامیابی پر ڈول بجانے اور نعرے لگانے سے بہتر ہے کہ ہم پاکستان کا سوچیں ۔

یہ پارلیمنٹ سب کا ہے عوامی نمائندوں نے ہمیں یہاں پر ملک کی بہتری کے لئے بھیجا ہے اپنی سوچ کو جمہوری بنائے اپنی انا کو چھوڑ کر پاکستان کے لئے بنائیں ۔ الیکشن میں جو ناکام ہوئے تلخیاں ختم کریں اور جھوٹے الزامات دھاندلی لگانے کے بجائے ملک کا سوچیں پاکستان کی حیثیت ماں کی ہے ۔اس پر دشمن خوش ہوتے ہیں صرف پاکستان ،پاکستان اور پاکستان ۔قائد حزب اختلاف سید خورشید نے کہا کہ حلف برداری تقریب کے بعد اس پارلیمنٹ کو مزید چلانا قواعد و ضوابط کے خلاف ہے لہذا مزید کارروائی نہ کی جائے اور کارروائی کو موخر کیا جائے ۔