یو ایس ایف فنڈسرکلر ڈیڈ کم کرنے میں نہیں بلکہ پسماندہ علاقوں کی ترقی میں استعمال کیا گیا، انوشہ رحمان،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں باصلاحیت لوگ نہ ملنے کی وجہ سے بورڈ میں گزشتہ تین سالوں سے تعیناتیاں نہیں ہو سکیں ،ایوان میں اظہا ر خیا ل ، اسلام آباد ایکسپریس وے کی توسیع کی وجہ سے 319 درخت کاٹے گئے ، شیخ آفتاب احمد، وزیر اعظم نے کینسر ہسپتال کے لئے 500 ملین کا فنڈ دیا ہے جو پمز میں تیار ہو گا،عثمان ابراہیم

ہفتہ 7 نومبر 2015 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن انوشہ رحمان نے ایوان بالا میں کہا ہے کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں باصلاحیت لوگ نہ ملنے کی وجہ سے بورڈ میں گزشتہ تین سالوں سے تعیناتیاں نہیں ہوئی ہیں ۔ یو ایس ایف فنڈ کو پسماندہ علاقوں کی ترقی میں استعمال کیا ہے اور اسے سرکلر ڈیڈ کم کرنے میں استعمال نہیں کیا گیا جبکہ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے کی توسیع کی وجہ سے 319 درخت کاٹے جن میں 256 جنگلی شہتوت کے ہیں وہ ماحول دوست نہیں ہیں ۔

عثمان ابراہیم نے کہا کہ وزیر اعظم نے کینسر ہسپتال کے لئے 500 ملین کا فنڈ دیا ہے جو کہ پمز میں تیار ہو گا ۔ جمعہ کے روز ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی زیر صدارت وقفہ سوالات شروع ہوا جس میں سینیٹر عثمان کاکڑ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن انوشہ رحمان نے کہا کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں خالی پوسٹوں پر بھرتی کے لئے تین مرتبہ انٹرووی کئے ہیں لیکن تین سالوں سے کوئی باصلاحیت افراد نہیں ملے جن کو ان خالی پوسٹوں پر تعینات کیا جائے ۔

(جاری ہے)

بہت جلد دوبارہ تعیناتیوں کے لئے اشتہار دیں گے ۔ طاہر مشہدی کے سوال کے جواب میں انوشہ رحمان نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایم پی ون میں خیبرپختونخوا کے دو اور سندھ کا ایک بندہ موجود ہے اس لئے صوبائیت کا رنگ ہر وقت نہ دیا جائے ۔ سینیٹر محمد عثمان کاکڑ کے ایک سوال کے جواب میں انوشہ رحمان نے کہا کہ یو ایس ایف فنڈ عوام کا نہیں بلکہ کمپنیوں کی طرف سے دیا جاتا ہے جو کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے ہوتا ہے اور اس فنڈ کو اب رورل ٹیلی فونی اینڈری سروسز آپیٹکل فائبر کیبل ، براڈبینڈ اور اسپیشل پراجیکٹ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔

سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ یو ایس فنڈ کو سرکلر ڈیڈ کو کم کرنے میں استعمال کیا گیا ہے جس پر انوشہ رحمان نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے فنڈ کو پسماندہ علاقوں کی ترقی میں ہی استعمال کیا گیا ۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کے ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے صنعت و تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بیرون ملک تعینات کردہ کمرشل قونصلرز کی تعداد ٹوٹل 50 ہے اور ان کا پاکستان کے شہریون کے لئے اوپن میرٹ ہوتا ہے یہ ثانوی تعیناتیاں ہوتی ہے اس میں صوبائی یا کوٹہ معاملہ نہیں ہوتا ہے سینیٹر ثمینہ عابد کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے کی توسیع کی وجہ سے زیرو پوائنٹ اور فیض آباد کے درمیان کل 319 درخت کاٹے گئے جن میں سے 256 جنگلی شہتوت کے ماحول دشمن درخت تھے لیکن سی ڈی اے نے گرین بیلٹ کے تحت اسلام آباد ایکسپریس وے پر 28 ہزار ماحول دوست پودے لگانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔

سینیٹر ثمینہ عابد کے سوال کے جواب میں وزیر انچارج برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن عثمان ابراہیم نے کہا کہ پمز ایک خود مختار ادارہ ہے اس میں بی او ٹی بنیادوں پر دو فار میسز سٹور کھولنے کا پروگرام ہے اس کے لئے تین مرتبہ ٹینڈرز کے لئے اشتہار دیئے لیکن اس میں کوڈل فارمیٹ مکمل نہیں تھا جس پر سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ حکومت اتنی نااہل نہیں ہے کہ اس کے پاس اداروں کو چلانے کا طریقہ بھی موجود نہیں ہے ۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں عثمان ابراہیم نے کہا کہ مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے لیکن پمز کا ٹوٹل بجٹ 478 بلین کا ہوتا ہے لیکن پھر بھی ابھی 66 لاکھ روپے سے زائد مریضوں کو مفت علاج فراہم کر چکے ہیں ۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کینسر ہسپتال کے لئے 5 سو ملین کے فنڈ مختص کر چکے ہیں جو کہ پمز ہی میں وزارت ہیلتھ کے تحت بنایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :