جماعت الدعوة کوریج پر پابندی،حکم نامہ وزارت اطلاعات کی ہدایت پر جاری کیا گیا تھا،پیمرا،وزیراعظم نواز شریف نے بھی امریکی صدر کو ان تنظیمو ں کے خلاف موٴثر کارروائی کی یقین دھا نی کرا ئی تھی ،بیا ن

جمعرات 5 نومبر 2015 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء) پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیڑی اتھارٹی (پیمرا)نے کہا ہے کہ 3 ’کالعدم‘ تنظیموں کی میڈیا کوریج پر پابندی سے متعلق رواں ہفتے جاری کیا جانے والا حکم نامہ وزارت اطلاعات کی ہدایت پر جاری کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ 2 نومبر کو جاری ہونے والے پیمرا کے ایک مراسلے میں اعلان کیا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرار داد 1267 کے تحت کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں، جماعت الدعوة، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاوٴنڈیشن کو میڈیا کوریج فراہم نہ کی جائے۔

اس مراسلے میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ حکم وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کی ہدایت پر جاری کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں پیمرا کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تینوں تنظیموں کی میڈیا کوریج سے روکنے سے متعلق مراسلہ وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پیمرا کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’اس حوالے سے سنجیدہ گفتگو جاری ہے کیونکہ پیمرا کے پاس ضابطہ اخلاق کی کوئی برانچ موجود نہیں ہے۔

‘عہدیدار کا کہنا تھا کہ وزارت اطلاعات نے مذکورہ ہدایات کا جواز یہ پیش کیا تھا کہ یہ ہدایات وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کے موقع پر امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے کے حوالے سے کی جارہی ہیں۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق ’وزیراعظم نواز شریف نے صدر اوباما کو اگاہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں، جن میں لشکر طیبہ اور اس سے متعلقہ تنظیمیں شامل ہے، پاکستان اپنے بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرتے ہوئے ان کے خلاف موٴثر کارروائی عمل میں لائے گا۔

‘یاد رہے کہ اس موقع پر پیمرا نے کالعدم قرار دی جانے والی 72 تنظیموں کی سرکاری فہرست بھی جاری کی تھی، جو کہ پاکستان یا اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی ہیں، لیکن جاری کی جانے والی ہدایات میں خاص طور پر جماعت الدعوة، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاوٴنڈیشن کا ذکر تھا جبکہ اس میں ملک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت میں ملوث دیگر تنطیموں کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

صرف اور صرف ان 3 ہی تنظیموں پر کیوں پابندی کے حوالے سے پیمرا کے چیف اور اطلاعات کے وزیر پرویز رشید نے کسی قسم کا کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔دوسری جانب پیمرا کی جاری ہدایات پر جماعت الدعوة کے ترجمان محمد آصف کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی 2008 کی قرار داد 1267 کے تین حصے ہیں اور وہ تمام میں چار افراد کی نشاندہی کی گئی ہے، جس میں حافظ سعید، ذکی الرحمٰن لکھوی، ایک سعودی شہری محمود اور حاجی اشرف نامی شخص شامل ہے جس کی دو سال قبل موت واقع ہوچکی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرار داد کا متن یہ ہے کہ مذکورہ افراد بیرون ملک سفر نہیں کرسکتے، ان کے ذاتی بینک اکاوٴنٹ بند کردیئے جائے اور ان کو کسی قسم کے ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انھوں نے کہا کہ یہ تمام ہدایات پوری کی جارہی ہیں لیکن ان کے ملک میں سفر اور خطاب پر پابندی نہیں ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ فلاح انسانیت فاوٴنڈیشن حالیہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام کررہی ہے اور روزانہ 3 ہزار متاثرہ افراد کو کھانہ فراہم کررہی ہے تو کیا جب میڈیا ان علاقوں میں جائے تو وہ اس کی کوریج بھی نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :