بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے،قمر زمان چوہدری،پاکستان ہر قسم کی کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، بدعنوانی کے خاتمے کے معاملے پر دو طرفہ اور علاقائی تعاون کو فروغ دینا پاکستان کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب کا بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کے رکن ملکوں کی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 5 نومبر 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ، پاکستان ہر قسم کی کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستان وژن 2025ء میں بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کو حکومت نے اولین ترجیح دی ہے،بدعنوانی کے خاتمے کے معاملے پر دو طرفہ اور علاقائی تعاون کو فروغ دینا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

سینٹ پیٹرز برگ میں بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کے رکن ملکوں (یو این سی اے سی ) کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کہا کہ بدعنوانی کی برائی مشترکہ خطرہ ہے، اس سے نہ صرف قانون کی حکمرانی اور سماجی اور اقتصادی ترقی کا عمل متاثر ہوتا ہے بلکہ اداروں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس سے دوسرے منظم جرائم کو فروغ ملتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کا کنونشن اصولوں اور اقوام متحدہ کے منشور کی بنیاد پر بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہمیں قانونی بنیاد فراہم کرتا ہے اس ایجنڈے پر پیش رفت سے کرپشن کیخلاف جاری عالمی کوششوں میں مزید تیزی لائی جا سکتی ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

پاکستان عالمی کنونشن کے اہداف کے حصول کیلئے عالمی برادری کا تعمیری شراکت دار ہے،ہم نے کانفرنس میں اور اس کے دیگر اداروں میں موثر طریقے سے شرکت کی ہے۔ پاکستان وژن 2025ء میں قومی انسداد بدعنوانی کیلئے جامع سوچ اختیار کر کے اس کے خاتمے کا عہد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے قومی سطح پر بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قانونی ادارہ جاتی اور انتظامی فریم ورک وضع کیا گیاہے ۔

نیب کو مکمل انتظامی اور مالی آزادی اور خود مختاری حاصل ہے، قانون پر عملدرآمد اور آگاہی قومی احتساب کے اہم ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ رابطے میں اضافے کیلئے آگاہی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کیا جا رہا ہے، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے ساتھ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کردار سازی کی خصوصی انجمنیں قائم کی گئی ہیں، ملک بھر میں نیب کا پیغام ”بد عنوانی سے انکار “ پھیلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری، نجی شعبہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل شعبہ جاتی سطح پر پریوینشن کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں تاکہ ادارہ جاتی سطح پر خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے معاملے پر دو طرفہ اور علاقائی تعاون کو فروغ دینا پاکستان کی اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے تعاون کو فروغ دینے کیلئے ہم سارک کی علاقائی کانفرنس منعقد کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں، پاکستان وژن 2025ء میں بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کو حکومت نے اولین ترجیح دی ہے۔

پاکستان گورننس فورم نے نیب کو احتساب اور شفافیت کیلئے اقدامات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ قمر زمان چوہدری نے کہا کہ اس کانفرنس سے بدعنوانی کے عالمی جرم کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں اور تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔