مسلم لیگ ن میں دھڑے بندیاں قائم کرنے والے رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ،وزیر اعلی پنجاب نے اپنی قریبی ساتھیوں سے مشا ور ت مکمل کر لی ، اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائی کا ٹاسک صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو د یدیا گیا

جمعرات 5 نومبر 2015 08:59

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2015ء) پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ نون میں دھڑے بندیاں قائم کرنے والے رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خبر رساں ادارے کو باوثوق ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنی قریبی ساتھیوں سے مشورے کے بعد فیصلہ کیا کہ صوبہ بھر میں اپوزیشن جماعت کے سرگرم کارکن اور سرکردہ رہنماؤں کے خلاف جن میں تحریک انصاف ، مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ نون میں دھڑے بندی کا موجب بن رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

اس سلسلہ میں وزیر اعلی پنجاب نے اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائی کا ٹاسک صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو دیا ہے چنانچہ اس ٹاسک کے تحت پنجاب بھر کے مختلف شہروں مین تحریک انصاف اور ایسے افراد جنہوں نے بلدیاتی نتائج میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا ان کے خلاف مقدمات درج ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اگرچہ فیصل آباد میں صوبائی وزیر قانون کے مخالف وزیر مملکت پانی و بجلی چودھری عابد شیر علی اور ان کے والد میئر گروپ کے سربراہ چودھری شیر علی سمیت بیسیوں افراد کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں جبکہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں کامیابی حاصل کرنے والے میئر گروپ کے دس یونین کونسلوں کے جیتے ہوئے امیدواروں کو نہ صرف دوبارہ گنتی میں ہرا دیا گیا بلکہ میئر گروپ کے بعض امیدواروں کے خلاف احتجاج کرنے پر سنگین الزامات کے تحت مقدمات درج کئے جا رہے ہیں ۔

یاد رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آخری دور1977 میں پیپلزپارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو اور اس کے وقت کے وزراء اعلی نے اپوزیشن جماعتوں کو جس طرح جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ان کو جیلوں میں بند کر دیا گیا تھا اسی طرح کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے ۔بھٹو دور کے آخری دنوں میں پی این اے نے ملک بھر میں تحریک چلا کر بھٹو کی حکومت کو ختم کرنے کا موجب بنے تھی جبکہ موجودہ حالات میں 1977 والا نقشہ دوبارہ بننے جا رہا ہے اور ہر چھوٹے اور بڑے شہر میں کارکنوں میں تصادم اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اگر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور ان کے قریبی ساتھیوں ن۳ے فو ری طور پر حالات پر قابو نہ پایا تو ملک انارکی کی طرف جا سکتا ہے ۔