ارب سرکلر ڈیٹ ادائیگی کا آڈٹ 15دن میں مکمل ہوگا،آڈیٹر جنرل ،پی اے سی ارکان نے دو سال گزرنے کے باوجود 480 ارب کی ادائیگیوں کی رپورٹ مرتب نہ کرنے پر غصہ اور افسوس کا اظہار، کمیٹی نے پیمرا سے سابق اے جی بلند اختر رانا کے میڈیا کو انٹرویو میں الزامات کی ریکارڈنگ طلب کرلی

بدھ 4 نومبر 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو آڈیٹر جنرل نے یقین دلایا ہے کہ نواز شریف حکومت کی طرف سے سرکلر ڈیٹ کی مد میں 480 ارب روپے کی ادائیگیوں کی آڈٹ رپورٹ دو ہفتوں میں پیش کردی جائے گی ۔ پی اے سی ارکان نے دو سال گزرنے کے باوجود بھی 480 ارب کی ادائیگیوں کی رپورٹ مرتب نہ کرنے پر شدید غصہ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

منگل کے روز پی اے سی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں آڈیٹر جنرل رانا اسد امین کی طرف سے سابق آڈیٹر جنرل کی طرف سے میڈیا میں الزامات کی بوچھاڑ کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ پی اے سی نے پیمرا کو حکم دیا ہے کہ سابقہ آڈیٹر جنرل بلند اختر رانا کے میڈیا پر نشر کئے گئے انٹرویو کی ریکارڈنگ کمیٹی میں پیش کی جائے ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے عارف علوی نے آڈٹ رپورٹ میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ رپورٹ جلددی جائے۔

اے جی اسد امین رانا نے اجلاس کو بتایا کہ نواز شریف حکومت نے جون 2013ء میں پاور سیکٹر کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں ( آئی پی پیز )کو 480 ارب روپے کی ادائیگی سرکلر ڈیٹ کی مد میں کی تھیں اس وقت کے آڈیٹر نے رقم کی ادائیگی کا آڈٹ کرانے کا حکم دیا تھا رپورٹ مئی 2015ء میں فائنل ہوگئی تھی تاہم اس اثناء میں سابقہ اے جی کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا اسد امین نے کہا کہ سابقہ آڈیٹر جنرل اب مجھ پر الزامات لگارہے ہیں جبکہ انہیں ملازمت سے سپریم جوڈیشل کونسل نے معطل کیا ہے اسد امین نے کہا کہ شفقت محمود نے بھی میرے خلاف الزامات لگائے ہیں جن کی تردید کرتا ہوں شفقت محمود نے کہا کہ میں نے چیئرمین پی اے سی کو میڈیا رپورٹ کی روشنی میں خط لکھا تھا میرا تعلق سابقہ اے جی سے نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ آڈیٹر جنرل نے یہ کاپی میڈیا کو فراہم کی ہے اسد امین نے کہا کہ گزشتہ تیس سالوں کے دوران آڈیٹرجنرل ہمیشہ ریٹائر سیکرٹری خزانہ ہی ہوتا ہے جو کہ افسوسناک بات ہے پی اے سی نے ہدایت کی ہے وہ 480ارب روپے کی آڈٹ جلد مکمل کریں اور سابقہ رپورٹ عارف علوی کو دینے کی ہدایت بھی کی

متعلقہ عنوان :